قادیانی قانون پاکستان میں کافر ہیں مگر کیسے ؟
1974ء میں ملک کی منتخب پارلیمنٹ سے متفقہ طوور پر قادیانیوں کو ان کے کفریہ عقائد کی بنا پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے فل بنچ کے تاریخی فیصلہ (1993 SCMR 1718) کی رو سے کوئی قادیانی خود کو مسلمان نہیں کہلوا سکتا اور نہ اپنے مذہب کی تبلیغ ہی کر سکتا ہے ۔ خلاف ورزی کی صورت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295-C کے تحت سزائے موت کا مستوجب ہے ۔اس کے باوجود قادیانی آئین ،قانون اور اعلیٰ عدالتی فیصلوں کا مذاق اڑاتے ہوئے خود کو مسلمان کہلواتے ،اپنے مذہب کی تبلیغ کرتے ،گستاخانہ لٹریچر تقسیم کرتے ،شعائر اسلامی کا تمسخر اڑاتے اور اسلامی مقدس شخصیات و مقامات کی توہین کرتے ہیں ۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ قادیانیوں کی ان آئین شکن ،خلاف قانون اور انتہائی اشتعال انگیز سرگرمیوں پر قانون نافذ کرنے والے ادارے مجرمانہ غفلت اور خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جس سے بعض اوقات لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے ۔ نقل کفر کفر نہ باشد کے مصداق ،آئیے بوجھل دل کے ساتھ روح فرسا قادیانی عقائد پر ایک نظر ڈالتے ہیں جنہیں پڑھ کر کلیجا پھٹنے کو آتا ،دل ٹکڑے ٹکڑے ہوتا ،آنکھیں خون کے آنسو روتی ،سینہ چھلنی ہوتا ،روح میں زہر آلود نشتر چھبتے اور دماغ مفلوج ہوتا محسوس ہوتا ہے ۔ افسوس صد افسوس ! اسلام کے نام پر حاصل کیے جانے والے ملک میں ایسے گستاخانہ ،دل آزاراور کفریہ عقائد کی سر عام تبلیغ و تشہیر ہوتی ہے !!!
آواز دو انصاف کو، انصاف کہاں ہے ؟
(((قادیانیوں کی گستاخیاں اس لنک پر ملاحظہ فرمائیں )))
(((قادیانیوں کی گستاخیاں اس لنک پر ملاحظہ فرمائیں )))