(قادیانی ۱۹۳۶ء میں چھپن ہزار تھے)
Mr. Yahya Bakhtiar: And this is confirmed by Mirza Bashir-ud-Din Mahmud in an address which appeared in "Al-Fazal" of 5th August, 1934, which says that:
(جناب یحییٰ بختیار: اور اس کی تصدیق مرزابشیرالدین محمود نے اپنے ایک خطاب میں کی، جو اخبار ’’الفضل‘‘ مورخہ ۵؍اگست ۱۹۳۴ء میں شائع ہوئی، جس کے مطابق
مرزاناصر احمد: ہاں! یہ تو وہ…
Mr. Yahya Bakhtiar: I mean he referred to it. He doesn't say here that this is a wrong figure. I am just saying.
(جناب یحییٰ بختیار: میرا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے اس کا حوالہ دیا۔ انہوں نے یہاں یہ نہیں کہا کہ یہ اعدادوشمار غلط ہیں۔ میں تو بس یہ کہہ رہا ہوں)
مرزاناصر احمد: نہیں۔ وہ یہ جماعت کو کہہ رہے ہیں کہ اخبار ’’البدر‘‘ کی خریداری زیادہ ہونی چاہئے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but he mentioned ....
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں! مگر انہوں نے تذکرہ کیا…)
مرزاناصر احمد: ہاں! ہاں!!
Mr. Yahya Bakhtiar: .... it by the way that it was 56000.
(جناب یحییٰ بختیار: …اس کا، بائی دی وے، کہ وہ چھپن ہزار تھے)
مرزاناصراحمد: ہاں! ہاں!! ٹھیک ہے۔ By the way. (بائی دی وے)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, then after that we come to Munir. I say "Munir Enquiry Court Report" because you know what I am referring to.
(جناب یحییٰ بختیار: جناب! اب اس کے بعد ہم منیر کی طرف آتے ہیں۔ میرا مطلب ہے ’’منیر انکوائری کورٹ رپورٹ‘‘ کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ میں کس کا حوالہ دے رہا ہوں۱؎)
32مرزاناصراحمد: ہاں! ہاں!! جی، جی!!
Mr. Yahya Bakhtiar: There was a disturbance in the Punjab in 1953.
(جناب یحییٰ بختیار: ۱۹۵۳ء میں پنجاب میں ایک شورش برپا ہوئی تھی)
مرزاناصراحمد: ہاں! ہاں!! ٹھیک ہے۔