قانون توہین رسالت
پاکستان کے آئین کی شق نمبر :295 ،شق نمبر 295-A ، شق نمبر 295-B ، شق نمبر 295-C میں ایسی کون سی ترمیم اس قانون کے خلاف بولنے والے چاہتے ہیں ؟
اور وہ مسلمان جو اس قانون کی شق پڑھے بنا کالا قانون که رہے ان کے لئے میں یہ شق لکھ دیتا ، اور سوال کرتا اس میں کالا قانون ہے ؟
تعزیرات پاکستان میں ایک آئینی شق 295 سی (295-c)کو قانون توہین رسالت کہا جاتا ہے۔ اس کے تحت:
"پیغمبر اسلام کے خلاف تضحیک آمیز جملے استعمال کرنا، خواہ الفاظ میں، خواہ بول کر، خواہ تحریری، خواہ ظاہری شباہت/پیشکش،یا انکے بارے میں غیر ایماندارنہ براہ راست یا بالواسطہ سٹیٹمنٹ دینا جس سے انکے بارے میں بُرا، خود غرض یا سخت تاثر پیدا ہو، یا انکو نقصان دینے والا تاثر ہو، یا انکے مقدس نام کے بارے میں شکوک و شبہات و تضحیک پیدا کرنا ، ان سب کی سزا عمر قید یا موت اور ساتھ میں جرمانہ بھی ہوگا۔"
اگر پھر کوئی مسلۂ نظر آتا اس قانون کی شق میں تو اسمبلی میں ڈرافٹ پیش کرو ، نہ کہ میڈیا اور فیس بک پر بیٹھ کر کالم لکھ لکھ کر لفظوں کی گندگیسے بکواس کرو !
بقلم: مولوی روکڑا