محمد اسامہ حفیظ
رکن ختم نبوت فورم
قادیانی دجل کا جواب
از
محمد اسامہ حفیظ
روایت
حدثنا حسین بن محمد قال حدثنا جریر بن حازم عن عائشة قالت قولوا خاتم النبيين ولا تقولوا لا نبي بعده
قادیانی کہتے ہیں اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ نبوت جاری ہے۔اور حدیث لا نبی بعدہ درست نہیں ہے۔
جواب
پہلی بات تو یہ ہے کہ روایت جو قادیانیوں نے پیش کی ہے وہ منقطع ہے۔
سند میں جریر بن حازم روایت کر رہے ہیں امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے اور امی عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا وصال ہوا تقریباً 58 ہجری میں اور جریر بن حازم پیدا ہوئے تقریباً 90 ہجری میں
(تہذیب التہذیب جلد 1 صفحہ 195)
تو جریر بن حازم امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے تقریباً 30 سال بعد پیدا ہوئے تھے۔ اس لیے یہ روایت قابل قبول نہیں ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ مرزا قادیانی صاحب لکھتے ہیں
دوسری کتب حدیث (بخاری اور مسلم کے علاوہ) صرف اس صورت میں قبول کے لائق ہوں گے کہ قرآن اور بخاری اور مسلم کی متفق علیہ احادیث کے مخالف نہ ہوں۔
(روحانی خزائن جلد 10 صفحہ 60)
قادیانیوں نے جو یہ روایت پیش کی ہے یہ بخاری اور مسلم کے خلاف ہے
صحیح بخاری میں لا نبی بعدی کے الفاظ دو احادیث میں آئے ہیں
1:رقم الحدیث 3455
2: رقم الحدیث 6194
صحیح مسلم میں بھی لا نبی بعدی کے الفاظ دو احادیث میں آئے ہیں
1:رقم الحدیث 1842
2: رقم الحدیث 2404
اس لیے قادیانیوں کے اصول کے مطابق بھی یہ روایت صحیح نہیں ہے
امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ علیہا سے ختم نبوت کے بارے میں روایت موجود ہے
لا يبقي بعدي من النبوة شيء إلا المبشرات
(کنز العمال رقم الحدیث 41423 ٫مسند احمد رقم الحدیث 24977)