(لاہوری پارٹی نے مرزاقادیانی کی نبوت کا انکار کیا)
دُوسرا یہ جو سوال آتا ہے، اور لاہوری پارٹی نے بھی اُٹھایا ہے، کہ مرزا صاحب کے 1391بعض ___ انکار نبوّت جس کو وہ کہتے ہیں ___ وہ منسوخ ہے، یا منسوخ تصوّر کیا جائے؟
مرزا ناصر احمد: نہ۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ بات غلط ہے، ایسی کوئی بات نہیں؟
مرزا ناصر احمد: منسوخ نہیں ہے۔ اس کا یہاں میں مختصر دوتین فقروں میں کہتا ہوں۔ ’’نبی‘‘ کے معنی شرعی نبی، ایک شریعت لانے والا نبی۔ ایک ’’نبی‘‘ کے معنی ہیں مستقل نبی اور غیرشرعی مستقل اور ایک ’’نبی‘‘ اس معنی میں استعمال ہوا ہے غیرشرعی اُمتی اور چوتھے ’’نبی‘‘ اور ’’رسول‘‘ کا لفظ عام کتابوں میں ہماری انگلش میں پڑھا ہے، لغوی معنی میں تو ان چار معانی میں ’’نبی‘‘ کا لفظ اِستعمال ہوا ہے۔ کسی معنی میں اِنکار کیا ہے، کسی معنی میں اِقرار کیا ہے۔ اصل یہ ہے اس کی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ابھی میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ کہ ایک میرا اس قسم کا سوال تھا، میں دیکھوں گا اس کو، مگر ابھی ضرورت نہیں پیش آئی۔ ایک عبدالحکیم صاحب تھے۔ ان سے مرزا صاحب نے کوئی بحث کی اور ان کو کہا کہ: ’’لوگوں کو غلط فہمی ہو رہی ہے۔ جب میں ’نبی‘ کا لفظ اِستعمال کرتا ہوں، میرا مطلب ’محدث‘ سے ہے اور جہاں بھی میری تحریروں میں تقریروں میں ’نبی‘ کا لفظ اِستعمال ہوا ہو، اس سے مطلب ’محدث‘ سمجھا جائے۔‘‘ یعنی ایک اس قسم کا وہ ہے کہ ان کا مطلب یہ نہیں کہ میں نبی ہوں، جیسا آپ کہتے ہیں کہ لغوی معنی میں یا اس Sense (معانی) میں اِستعمال ہوا ہے۔ مگر اس کے بعد پھر انہوں نے ۔۔۔۔۔۔ یہ کہتے ہیں کہ یہ الفاظ پھر ’نبی‘ کے اِستعمال کئے، بجز اس کے کہ Deemed to be read Nabi, Muhaddith. (’’نبی‘‘ کے لفظ کو ’’محدث‘‘ پڑھا جائے)
مرزا ناصر احمد: وہ پھر ’نبی‘ اور ’محدث‘ کی بحث شروع ہوگئی ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں ایسے کہہ رہا ہوںجی۔
1392مرزا ناصر احمد: میرا مطلب یہ ہے کہ بحث سے بحث نکلتی ہے۔ پھر مجھے آپ اِجازت دیں کہ میں لمبی ایک بحث قائم کروں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں آپ سے مختصراً یہ پوچھتا ہوں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: یا اس کے متعلق بھی لکھ کر Submit (پیش) کردوں؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ کردیں۔ یہ مختصر میں یہ چاہتا تھا کہ کیا مرزا صاحب۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: مرزا صاحب نے۔