لغات ظلی و بروزی
مرزا غلام احمد قادیانی کہتا ہے کہ میں ظلی و بروزی نبی ہوں اور اکثراوقات ہمارے کئی دوست احباب بھی سوال کرتے ہیں کہ یہ ظلی و بروزی کا مطلب کیا ہوتا ہے تو آئیے ہم اس مقام پر چند آن لائن لغات سے ان دو کلمات (ظلی و بروزی) کی تفصیلات جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ آخر ظلی و بروزی کہتے کسے ہیں اس مقصد کے لیے سب سے پہلے ایک آن لائن لغت جس کا لنک درج ذیل ہے استفادہ کر رہے ہیں
اردو انسئیکلوپیڈیا
ظل کا معنیٰ دیکھنے کے لیے اس لنک کو استعمال کریں
ظلی کا معنیٰ دیکھنے کے لیے اس لنک کو استعمال کریں
بروز کا معنیٰ دیکھنے کے لیے اس لنک کو استعمال کریں
بروزی کا معنیٰ دیکھنے کے لیے اس لنک کو استعمال کریں
ظِل {ظِل} (عربی)
عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے 1792ء کو "دیوان محب" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم کیفیت (مذکر - واحد)
معانی
1. سایہ، پرچھائیں۔
"بارِالٰہ! میں نے تو دنیا کو ظل سمجھا تھا نورِ آفتاب سے سایہ پہچانا جاتا ہے اور سایہ سے نورِ آفتاب۔" [1]
عکس، پر تو۔
"افلاطون کے نزدیک حقیقی وجود سے صرف "مثل" اور تصورات ہی بہرہ مند ہیں اور یہ عالم رنگ و بو انہی مثل کا مثنٰی یا ظل، اور سایہ ہے۔" [2]
{ تصوف } ظہورات اور تعنیات کو کہتے ہیں۔
"وحدتِ شہود کا بیان یہ ہے کہ وجود کائنات اور ظہور آثار و صفات مختلفہ واحد مطلق کی ذات و صفات کا ظل و عکس ہے جو عدم میں منعکس ہو رہا ہے اور یہ ظل عین صاحب ظل نہیں ہے بلکہ محض ایک مثال ہے۔ [3]
2. { مہوسی } میل، کھوٹ۔
؎ صاف کیا ہو نفس سرکش سا ہے دشمن دل کے ساتھ
مِس طلا ہوتا نہیں جب تک ہے اپنے ظل کے ساتھ، [4]
3. شامیانہ۔
"اور پردہ اور قنات اور شامیانہ کو ظل .... لکھتے ہیں۔"، [5]
4. خیال، نمونہ۔
؎ تھا جس عین کا ظل کلامِ رسل
یہاں جلوہ گر تھا وہی عین کل، [6]
5. { ہندسہ } ایک نقطہ (مرکز) سے خطوط مستقیم کھینچنا جو ایک (مفروضہ یا دی ہوئی) شکل کے ہر ایک نقطے میں سے گزر کر ایک سطح کو کاٹیں اور اس طرح ایک متناظر شکل پیدا کریں؛ سطح وغیرہ کو صرف ایک نقطے پر چھونے والا (خط)۔
"اب فرض کرو کہ ہم ایک مستوی س کے نقطوں کے ظل دوسرے مستوی س پر بذریعہ ر ا، س، ط لے رہے ہیں۔"، [7]
انگریزی ترجمہ
shad, shadow
مترادفات
سایَہ، چھاؤں، پَرتَو، چھایا،
مرکبات
ظِلُّ اللّٰہی، ظِلُّ اللّٰہِیَّت، ظِل اَنْداز، ظِلِّ اَوَّل، ظِلِّ سُبْحانی، ظِلِ ظَلِیل، ظِلِّ کُرْوی، ظِل گُسْتَر، ظِلِ مَحْض، ظِلِ مَخْرُوط، ظِلِ مَشُوف
حوالہ جات
بُرُوز {بُرُوز} (عربی)
اسم کیفیت
معانی
1. ظہور، کسی مخفی شے کے نظر آنے کا عمل یا کیفیت۔
خلاصہ کلام
ظل کا مطلب ہے سایہ اور ظلی کا مطلب ہوا سائے والا اگر مرزا قادیانی اپنے آپ کو ظلی نبی کہتا ہے تو اس کا مطل ہوا کہ "اصل نبی کا سایہ "
بروز کا مطلب ہے ظاہر اور بروزی کا مطلب ہوا "اصل کو دوبارہ ظہور ہونا"مراد یہ کہ چودہ سوسال قبل جو محمد مکہ میں پیدا ہوئے تھے وہ اپنے انتقال ظاہری کے بعد اب دوبارہ (مرزا قادیانی کی شکل میں) اسی کیفیت سے دنیا میں ظاہر ہو چکے ہیں (معاذ اللہ)
مرزا غلام احمد قادیانی کہتا ہے کہ میں ظلی و بروزی نبی ہوں اور اکثراوقات ہمارے کئی دوست احباب بھی سوال کرتے ہیں کہ یہ ظلی و بروزی کا مطلب کیا ہوتا ہے تو آئیے ہم اس مقام پر چند آن لائن لغات سے ان دو کلمات (ظلی و بروزی) کی تفصیلات جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ آخر ظلی و بروزی کہتے کسے ہیں اس مقصد کے لیے سب سے پہلے ایک آن لائن لغت جس کا لنک درج ذیل ہے استفادہ کر رہے ہیں
اردو انسئیکلوپیڈیا
ظل کا معنیٰ دیکھنے کے لیے اس لنک کو استعمال کریں
ظلی کا معنیٰ دیکھنے کے لیے اس لنک کو استعمال کریں
بروز کا معنیٰ دیکھنے کے لیے اس لنک کو استعمال کریں
بروزی کا معنیٰ دیکھنے کے لیے اس لنک کو استعمال کریں
ظِل {ظِل} (عربی)
عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے 1792ء کو "دیوان محب" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم کیفیت (مذکر - واحد)
معانی
1. سایہ، پرچھائیں۔
"بارِالٰہ! میں نے تو دنیا کو ظل سمجھا تھا نورِ آفتاب سے سایہ پہچانا جاتا ہے اور سایہ سے نورِ آفتاب۔" [1]
عکس، پر تو۔
"افلاطون کے نزدیک حقیقی وجود سے صرف "مثل" اور تصورات ہی بہرہ مند ہیں اور یہ عالم رنگ و بو انہی مثل کا مثنٰی یا ظل، اور سایہ ہے۔" [2]
{ تصوف } ظہورات اور تعنیات کو کہتے ہیں۔
"وحدتِ شہود کا بیان یہ ہے کہ وجود کائنات اور ظہور آثار و صفات مختلفہ واحد مطلق کی ذات و صفات کا ظل و عکس ہے جو عدم میں منعکس ہو رہا ہے اور یہ ظل عین صاحب ظل نہیں ہے بلکہ محض ایک مثال ہے۔ [3]
2. { مہوسی } میل، کھوٹ۔
؎ صاف کیا ہو نفس سرکش سا ہے دشمن دل کے ساتھ
مِس طلا ہوتا نہیں جب تک ہے اپنے ظل کے ساتھ، [4]
3. شامیانہ۔
"اور پردہ اور قنات اور شامیانہ کو ظل .... لکھتے ہیں۔"، [5]
4. خیال، نمونہ۔
؎ تھا جس عین کا ظل کلامِ رسل
یہاں جلوہ گر تھا وہی عین کل، [6]
5. { ہندسہ } ایک نقطہ (مرکز) سے خطوط مستقیم کھینچنا جو ایک (مفروضہ یا دی ہوئی) شکل کے ہر ایک نقطے میں سے گزر کر ایک سطح کو کاٹیں اور اس طرح ایک متناظر شکل پیدا کریں؛ سطح وغیرہ کو صرف ایک نقطے پر چھونے والا (خط)۔
"اب فرض کرو کہ ہم ایک مستوی س کے نقطوں کے ظل دوسرے مستوی س پر بذریعہ ر ا، س، ط لے رہے ہیں۔"، [7]
انگریزی ترجمہ
shad, shadow
مترادفات
سایَہ، چھاؤں، پَرتَو، چھایا،
مرکبات
ظِلُّ اللّٰہی، ظِلُّ اللّٰہِیَّت، ظِل اَنْداز، ظِلِّ اَوَّل، ظِلِّ سُبْحانی، ظِلِ ظَلِیل، ظِلِّ کُرْوی، ظِل گُسْتَر، ظِلِ مَحْض، ظِلِ مَخْرُوط، ظِلِ مَشُوف
حوالہ جات
- ↑ ( 1988ء، صدیوں کی زنجیر، 192 )
- ↑ ( 1987ء، فلسفہ کیا ہے، 464 )
- ↑ ( 1884ء، تذکرۂ غوثیہ، 134 )
- ↑ ( 1900ء، دیوانِ حبیب، 203 )
- ↑ ( 1845ء، مجمع الفنون (ترجمہ)177 )
- ↑ ( 1932ء، بے نظیر شاہ، کلام بے نظیر، 324 )
- ↑ ( 1937ء، علم ہندسۂ نظری (ترجمہ)58 )
بُرُوز {بُرُوز} (عربی)
اسم کیفیت
معانی
1. ظہور، کسی مخفی شے کے نظر آنے کا عمل یا کیفیت۔
خلاصہ کلام
ظل کا مطلب ہے سایہ اور ظلی کا مطلب ہوا سائے والا اگر مرزا قادیانی اپنے آپ کو ظلی نبی کہتا ہے تو اس کا مطل ہوا کہ "اصل نبی کا سایہ "
بروز کا مطلب ہے ظاہر اور بروزی کا مطلب ہوا "اصل کو دوبارہ ظہور ہونا"مراد یہ کہ چودہ سوسال قبل جو محمد مکہ میں پیدا ہوئے تھے وہ اپنے انتقال ظاہری کے بعد اب دوبارہ (مرزا قادیانی کی شکل میں) اسی کیفیت سے دنیا میں ظاہر ہو چکے ہیں (معاذ اللہ)
آخری تدوین
: