محمد ﷺ کا مظہر اتم
مرزا غلام قادیانی لکھتا ہے کہ :
"اس وحی الٰہی میں خدا نے میرا نام رُسُل رکھا کیونکہ جیسا کہ براہین احمدیہ میں لکھا گیا ہے خدا تعالیٰ نے مجھے تمام انبیاء علیہم السلام کا مظہر ٹھہرایا ہے اور تمام نبیوں کے نام میری طرف منسوب کئے ہیں۔ مَیں آدم ہوں مَیں شیث ہوں مَیں نوح ہوں مَیں ابراہیم ہوں مَیں اسحٰق ہوں مَیں اسمٰعیل ہوں مَیں یعقوب ہوں مَیں یوسف ہوں مَیں موسیٰ ہوں مَیں داؤد ہوں مَیں عیسیٰ ہوں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کا مَیں مظہر اتم ہوں یعنی ظلّی طور پر محمدؐ اور احمدؐ ہوں۔"
مرزا غلام قادیانی کا عقیدہ ہے کہ مجھے تمام انبیاء کا مظہر بنا کر بھیجا گیا ۔ "مظہر"کا مطلب ہوتا ہے ظاہر ہونے کی جگہ اور یہ اسم ظرف ہے ۔جس کاسادہ سا ترجمہ یہ بنے گا کہ مرزا غلام قادیانی کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزارانبیاء و رسول کے ظاہر ہونے کی جگہ ہے اور جیسا کہ مرزا قادیانی کی تحریر سے بھی واضح ہے کہ میں آدم ہوں، میں ، میں ابراھیم ہوں ، میں یعقوب ہوں ، اور میں محمد ﷺ ہوں (استغفر اللہ)بلکہ مرزا قادیانی نے تو یہاں تک زبان درازی کر دی کہ میں محمد ﷺ کا مظہر اتم ہوں یعنی حقیقی و اصلی محمدﷺ میں ہوں (لعنۃ اللہ علی الکاذبین)
یاد رہے کہ حضرت خاتم النبیین ﷺ کا مظہر ہونا تو دور کی بات ہے آپ ﷺ کے پاوں کی خاک کے برابر بھی کوئی نہیں ہو سکتا ۔ اور مرزا قادیانی کا یہ عقیدہ نہ صرف غیر اسلامی ہے بلکہ بارگاہ محمدی ﷺ کی سخت توھین و گستاخی ہے ۔
