ھمراز
رکن ختم نبوت فورم
احا دیث میں آتا ہے مہفوم ہے کہ دجال کے دوست اور معاون یہودی ہوں گے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قادیانی مذہب میں انگریز ہی دجال ہے!(احادیث میں دجال ایک شخص کو کہا گیا ہے) تو انکے خیالی پلاؤ والے مذہب کے مطابق یہ انگریز دجال ہے اور انکے مرزاقادیانی نے جگہ جگہ انگریزوں کو اپنا آقا اور اللہ کی رحمت کہا اور انگریزوں کی فنائیت میں اسکو جھوٹی نبوت ملی ویسے کسی حدیث میں نہیں ملتا کہ دجال اللہ کی رحمت ہو گا بلکہ اس کو دنیا کا سب سے بڑا فتنہ کہا گیا ہے خاص طور پر اسلام کے لئے ۔
میرا ان مرزئیوں سے سوال ہے دجال رحمت بھی ہے اور فتنہ بھی ہے اور تمھارا آقا بھی ہے یہ تو ایسے ہی ہوگیا کوئی پاگل کسی کرسی کو کہے یہ کتاب پانی بھی ہے اور آگ بھی ہے ۔ مجھے امید ہے اور میں اس کلٹ کا وہی رٹا رٹایا احمقانہ سوال ہو گا جس کا ہم پہلے ہی بتا دیں کہ سیاسی طور پر اور کام کاج کرنے کے لئے کسی کافر یا تمھارے انگریزوں کے ملک چلے جانے سے ایمان میں فرق نہیں آتا اور ہمیں امید ہے یہ مرزائی جشہء جانے والے مسلمانوں پر بھی احمقانہ سوال کریں گے جس کا جواب یہ ہے کہ وہاں مسلمانوں نے نا انکو آقا کہا نا ہی انکو رحمت کہا بلکہ ایسا بھی ہوا تھا جب نجاشی دربار میں آیا تو اسکے درباری جھک گئے تھے لیکن مسلمان نہیں جھکے یہ ہوتا ہے ایمان لیکن اصل بات عقیدے کی ہو رہی ہے سیاست کی نہیں اور مسلمانوں کا یہ عقیدہ نہیں کے انگریز دجال ہے ۔ مسلمانوں کا عقیدہ تو حضور ﷺ کے فرمان کے مطابق ہے کہ دجال ایک شخص ہوگا اور اسکے معاون یہودی ہونگے اور حضرت عیسیؑ آئینگے دجال ، یہودیوں اور خنزیروں کو ختم کروا دیں گے جن کی افزائش یہ انگریز پال کر کررہے ہیں ۔
سو اب میرا مرزئیوں سے سادہ سا سوال ہے تم انگریزوں کو دجال بھی کہتے ہو اور اپنا آقا بھی اور خود کو مسلمان بھی کہتے ہو لیکن اسلام میں تو دجال کے معاون یہودی ہیں اور تمہارے بقول انگریز تمھارا آقا یعنی دجال ہوا اور حضرت عیسیؑ نے جتنے بھی کافر ہونے ہیں سب کو ختم کر دینا ہے خنزیروں سمیت اور اب تم اپنے عقیدے کے مطابق بتاؤ تم یہودی ہو یا خنزیر؟
میرا ان مرزئیوں سے سوال ہے دجال رحمت بھی ہے اور فتنہ بھی ہے اور تمھارا آقا بھی ہے یہ تو ایسے ہی ہوگیا کوئی پاگل کسی کرسی کو کہے یہ کتاب پانی بھی ہے اور آگ بھی ہے ۔ مجھے امید ہے اور میں اس کلٹ کا وہی رٹا رٹایا احمقانہ سوال ہو گا جس کا ہم پہلے ہی بتا دیں کہ سیاسی طور پر اور کام کاج کرنے کے لئے کسی کافر یا تمھارے انگریزوں کے ملک چلے جانے سے ایمان میں فرق نہیں آتا اور ہمیں امید ہے یہ مرزائی جشہء جانے والے مسلمانوں پر بھی احمقانہ سوال کریں گے جس کا جواب یہ ہے کہ وہاں مسلمانوں نے نا انکو آقا کہا نا ہی انکو رحمت کہا بلکہ ایسا بھی ہوا تھا جب نجاشی دربار میں آیا تو اسکے درباری جھک گئے تھے لیکن مسلمان نہیں جھکے یہ ہوتا ہے ایمان لیکن اصل بات عقیدے کی ہو رہی ہے سیاست کی نہیں اور مسلمانوں کا یہ عقیدہ نہیں کے انگریز دجال ہے ۔ مسلمانوں کا عقیدہ تو حضور ﷺ کے فرمان کے مطابق ہے کہ دجال ایک شخص ہوگا اور اسکے معاون یہودی ہونگے اور حضرت عیسیؑ آئینگے دجال ، یہودیوں اور خنزیروں کو ختم کروا دیں گے جن کی افزائش یہ انگریز پال کر کررہے ہیں ۔
سو اب میرا مرزئیوں سے سادہ سا سوال ہے تم انگریزوں کو دجال بھی کہتے ہو اور اپنا آقا بھی اور خود کو مسلمان بھی کہتے ہو لیکن اسلام میں تو دجال کے معاون یہودی ہیں اور تمہارے بقول انگریز تمھارا آقا یعنی دجال ہوا اور حضرت عیسیؑ نے جتنے بھی کافر ہونے ہیں سب کو ختم کر دینا ہے خنزیروں سمیت اور اب تم اپنے عقیدے کے مطابق بتاؤ تم یہودی ہو یا خنزیر؟