ھمراز
رکن ختم نبوت فورم
مولوی حکیم نوردین کو مرزئیوں کا پہلا خلیفہ کہا جاتا ہے۔ اسکا مرزئیت میں اور مرزاکادیانی اور اس کے گھر والوں کے ساتھ کافی اہم کردار تھا۔ اسکو حکیم کیوں کہا جاتا ہے اس کی کوئی خاص وجہ سواۓ اس کے نظر نہیں آتی کہ اس کے پاس کچھ نامردگی کے نسخے تھے جو یہ مرزاقادیانی کو بنا کر دیتا تھا اس کے علاوہ یہ اس کا یہ خاص شعبہ نہیں تھا وہ الگ بات ہے اسکے نسخے سواۓ مرزاقادیانی کے ہر ایک شفاء یاب ہوا۔ ویسے تو مرزاقادیانی کی ساری اولاد کی شکل مولوی حکیم نوردین سے کافی ملتی تھی لیکن ہمیں یقین ہے کہ اگر ڈی۔این۔اے۔ کروایا جاۓ تو مرزاقادیانی کی اولاد میں حکیم نوردین کا کافی اہم کردار شامل ہے۔ اس کے علاوہ جو سب سے اہم بات ہے وہ یہ کہ مرزاقادیانی کو مسیح بنے کا مشورہ بھی حکیم صاحب نے دیا تھا اگر کسی کو حوالہ چاہئے تو ہم حاضر ہیں۔ مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ مرزاقادیانی نے اللہ پر جھوٹ بولا کہ یہ میں نے منجانب اللہ کے یہ دعوا کیا ہے جبکہ قرآن و حدیث سے تو یہ کذاب ہے ہی۔ مرزاکادیانی جب جہنم واصل ہوا تو حکیم کو خلیفہ بنا دیا گیا یہ بھی سنا ہے کہ حکیم کو خلیفہ بنانے میں مرزاکادیانی کی بیوہ کا کافی اہم کردار تھا اور مرزے کے مرنے کہ بعد حکیم اور نصرت مرزے کے افسوس میں وہ حدیں پار کر دیں جس سے شیطان عش عش کر اٹھا۔ حکیم کا دور مختصر ہی تھا یہ بھی مرزاکادیانی کی طرح بری موت ہی مرا تھا۔ واقعہ کچھ یوں ہے اسکو گھڑسواری کا شوق تھا اور گھوڑے سے اترتے ہوۓ اس کا پاؤں پاۓدان میں اٹک گیا اور گھوڑے نے پھر اس حکیم کو ایسا گھسیٹا کہ اسکے جسم کی ساری ہڈیاں ٹوٹ گئیں اور اسی طرح بستر علالت پر تڑپ تڑپ کر مر گیا۔