• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزاغلام احمد کا دعویٰ نبوت اور مرزاناصر احمد صاحب کی حرکات مذبوحی لاہوری مرزائیوں کی قابل رحم حالت

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
2591مرزاغلام احمد کا دعویٰ نبوت اور مرزاناصر احمد صاحب کی حرکات مذبوحی
لاہوری مرزائیوں کی قابل رحم حالت

۱… مرزاجی پہلے مبلغ بنے۔ ’’پھر مثیل مسیح بنے اور مسیح موعود ہونے سے انکار کیا۔‘‘
(ازالتہ الاوہام حصہ اوّل ص۱۹۰، خزائن ج۳ ص۱۹۲)
پھر مسیح موعود بنے پھر نبی بھی بن گئے اور آخر کار عین محمد بنے۔ مرزاناصر احمد صاحب ان کو نبی ورسول بھی کہتے ہیں۔ مگر سوال جواب میں پریشان ہوکر کہہ دیتے ہیں وہ تو غلام ہیں۔ وہ ہیں ہی نہیں۔ جو کچھ ہے خود حضرت محمد ﷺ ہیں۔ لاہوری بیچارے نبی کہنے سے بھی گھبراتے ہیں۔ لغوی، بروز وعکس، فنافی الرسول اور ظل کے الفاظ میں چھپ کر مرزاجی کی نبوت کا انکار بھی نہیں کر سکتے۔ دراصل مرزاجی نے دونوں طرح کی باتیں لکھی ہیں تاکہ عند الضرورت کام دے سکیں۔ جب اونٹوں کو بیگار میں پکڑا جانے لگا تو شتر مرغ نے کہہ دیا کہ میں تو مرغ ہوں، جب پرندوں کی باری آئی کہہ دیا کہ میں اونٹ ہوں۔
اسی طرح مرزاجی کی پٹاری میں دعویٔ نبوت اور انکار نبوت دونوں آپ کو ملیں گے اور یہ اس نے جان بوجھ کر کیا ہے۔ ورنہ حضور ﷺ کیوں یوں فرماتے کہ میری امت میں سے تیس بڑے جھوٹے اور فریبی آئیں گے۔ اب ہم اختصار سے مرزاجی کا دعویٔ نبوت ذکر کرتے ہیں:
۱… اس نے اپنے اوپر وحی اتاری جس کا اس نے اسی طرح ایمان اور یقین کیا۔ جیسے تورات انجیل اور قرآن پر اور انہی کتابوں کی طرح سمجھا۔ جیسے کہ آپ پڑھ چکے ہیں۔
۲… 2592اس نے معجزات کا دعویٰ کیا اور اپنے معجزات اتنے بتائے کہ ان سے ہزار پیغمبروں کی نبوت ثابت ہوسکتی ہے۔
۳… اس نے اپنے نہ ماننے والوں کو کافر کہا۔ جیسے کہ حقیقت الوحی کے حوالے سے آپ پڑھ چکے ہیں۔
۴… مرزاجی نے اعجاز احمدی میں لکھا ہے مجھے بتایا گیا کہ تیری خبر قرآن وحدیث میں موجود ہے اور تو ہی اس آیت کا مصداق ہے۔ ’’ ہو الذی ارسل رسولہ بالہدیٰ ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ ‘‘ (اعجاز احمدی ص۷، خزائن ج۱۹ ص۱۱۳)
ترجمہ: ’’خدا وہ ہے جس نے اپنا رسول بھیجا۔ ہدایت اور دین الحق دے کر۔ تاکہ اس کو تمام دینوی پر غالب کرے۔‘‘ یہ قرآن کی آیت ہے اور مرزا کہتا ہے کہ اس کا مصداق میں ہوں۔
۵… ’’اس طرح اوائل میں میرا یہی عقیدہ تھا کہ مجھ کو مسیح بن مریم سے کیا نسبت ہے وہ نبی ہے اور خدا کے بزرگ مقربین سے ہے اور اگر کوئی امر میری فضیلت کی نسبت ظاہر ہوتاتو میں اس کو جزوی فضیلت قرار دیتا تھا۔ مگر بعدمیں جو خداتعالیٰ کی وحی بارش کی طرح میرے پر نازل ہوئی۔ اس نے مجھے اس عقیدے پر قائم نہ رہنے دیا اور صریح طور پر نبی کا خطاب مجھے دیا گیا۔ مگر اس طرح کہ ایک پہلو سے نبی اور ایک پہلو سے امتی…‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۴۹،۱۵۰، خزائن ج۲۲ ص۱۵۲تا۱۵۴)
۶… ’’میں خداتعالیٰ کی تیئس برس کی متواتر وحی کو کیونکر رد کر سکتا ہوں۔ میں اس کی اس پاک وحی پر ایسا ہی ایمان لاتا ہوں۔ جیسا کہ ان تمام خدا 2593کی وحیوں پر ایمان لاتا ہوں جو مجھ سے پہلے ہو چکی ہیں… اس لئے خدا نے چاہا کہ مجھے اس سے کم نہ رکھے میں کیا کروں کس طرح خدا کے حکم کو چھوڑ سکتا ہوں… خلاصہ یہ کہ میری کلام میں کچھ تناقض نہیں۔ میں تو خداتعالیٰ کی وحی کی پیروی کرنے والا ہوں۔ جب تک مجھے اس سے علم نہ ہوا میں وہی کہتا رہا جو اوائل میں میں نے کہا اور جب مجھ کو اس کی طرف سے علم ہوا تو میں نے اس کے مخالف کہا۔ میں انسان ہوں مجھے عالم الغیب ہونے کا دعویٰ نہیں… میں نہیں جانتا کہ خدا نے ایسا کیوں کیا… پس خدا دکھاتا ہے کہ اس رسول کے ادنیٰ خادم اسرائیلی مسیح ابن مریم سے بڑھ کر ہیں۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۵۰، خزائن ج۲۲ ص۱۵۴،۱۵۵)
۷… ’’یاد رہے کہ بہت سے لوگ میرے دعویٰ میں نبی کا نام سن کر دھوکہ کھاتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ گویا میں نے اس نبوت کا دعویٰ کیا ہے جو پہلے زمانوں میں براہ راست نبیوں کو ملی ہے۔ لیکن وہ اس خیال میں غلطی پر ہیں۔ میرا ایسا دعویٰ نہیں ہے۔ بلکہ خداتعالیٰ کی مصلحت اور حکمت نے آنحضرت ﷺ کے افاضۂ روحانیہ کا کمال ثابت کرنے کے لئے یہ مرتبہ بخشا ہے کہ آپ کے فیض کی برکت سے مجھے نبوت کے مقام تک پہنچایا۔ اس لئے میں صرف نبی نہیں کہلا سکتا۔ بلکہ ایک پہلو سے نبی اور ایک پہلو سے امتی اور میری نبوت آنحضرت ﷺ کی ظل ہے۔ نہ اصلی نبوت، اسی وجہ سے حدیث اور میرے الہام میں جیسا کہ میرا نام نبی رکھا گیا۔ ایسا ہی میرا نام امتی بھی رکھا ہے۔ تاکہ معلوم ہو کہ 2594ہر کمال مجھ کو آنحضرت ﷺ کے اتباع اور آپ کے ذریعہ سے ملا ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۵۰ حاشیہ، خزائن ج۲۲ ص۱۵۴)
۸… ’’جس پر اپنے بندوں میں سے چاہتا ہے۔ اپنی روح ڈال دیتا ہے۔ یعنی منصب نبوت اس کو بخشتا ہے اور یہ تو تمام برکت محمد ﷺ سے ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۹۵، خزائن ج۲۲ ص۹۹)
۹… ’’جائنی آئل واختار وادار اصبعہ واشار ان وعد اﷲ اتی فطوبی لمن وجدو رأی‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۰۳، خزائن ج۲۲ ص۱۰۶، عربی حصہ الہامات)
ترجمہ: ’’میرے پاس آئل آیا اور اس نے مجھے چن لیا اور اپنی انگلی کو گردش دی اور یہ اشارہ کیا کہ خدا کا وعدہ آگیا۔ پس مبارک وہ جو اس کو پاوے اور دیکھے۔ (حاشیہ پر ہے) اس جگہ آئل خداتعالیٰ نے جبرائیل کا نام رکھا ہے۔ اس لئے کہ باربار رجوع کرتا ہے۔‘‘
۱۰… ’’اور یہ دعویٰ امت محمدیہ میں سے آج تک کسی اور نے ہرگز نہیں کیا کہ خداتعالیٰ نے میرا یہ نام رکھا ہے اور خداتعالیٰ کی وحی سے صرف میں اس نام کا مستحق ہوں اور یہ کہنا کہ نبوت کا دعویٰ کیا ہے۔ کس قدر جہالت،کس قدر حماقت اور کس قدر حق سے خروج ہے۔ اے نادانو! میری مراد نبوت سے یہ نہیں ہے کہ میں نعوذ باﷲ آنحضرت ﷺ کے مقابل میں کھڑا ہوکر نبوت کا دعویٰ کرتا ہوں یا کوئی نئی شریعت لایا ہوں۔ 2595صرف مراد میری نبوت سے کثرت مکالمت ومخاطبت الٰہیہ ہے جو آنحضرت ﷺ کی اتباع سے مخاطبہ حاصل ہے سو مکالمہ ومخاطبہ کے آپ لوگ بھی قائل ہیں۔ پس یہ صرف لفظی نزاع ہوئی۔ یعنی آپ لوگ جس امر کا نام مکالمہ ومخاطبہ رکھتے ہیں۔ میں اس کی کثرت کا نام بموجب حکم الٰہی نبوت رکھتا ہوں۔ ’’ولکل ان یصطلح!‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
۱۱… ’’اور میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اسی نے مجھے بھیجا ہے اور اسی نے میرا نام نبی رکھا ہے اور اسی نے مجھے مسیح موعود کے نام سے پکارا ہے اور اس نے میری تصدیق کے لئے بڑے بڑے نشان ظاہر کئے ہیں جو تین لاکھ تک پہنچتے ہیں۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
۱۲… ’’اور جس جگہ میں نے نبوت یا رسالت سے انکار کیا ہے صرف ان معنوں سے کیا ہے کہ میں مستقل طور پر کوئی شریعت لانے والا نہیں ہوں اور نہ میں مستقل طور پر نبی ہوں۔ مگر ان معنوں سے کہ میں نے اپنے رسول مقتدیٰ سے باطنی فیوض حاصل کر کے اور اپنے لئے اس کا نام پاکر اس کے واسطہ سے خدا کی طرف سے علم غیب پایا ہے۔ رسول اور نبی ہوں مگر بغیر کسی جدید شریعت کے اس طور پر نبی کہلانے سے میں نے کبھی انکار نہیں کیا۔ بلکہ انہی معنوں سے خدا نے مجھے نبی اور رسول کر کے پکارا ہے۔ سو اب بھی میں ان معنوں سے نبی اور رسول ہونے سے انکار نہیں 2596کرتا اور میرا یہ قول کہ ’’من نیستم رسول ونیاوردہ ام کتاب‘‘ اس کے معنی صرف اس قدر ہیں کہ میں صاحب شریعت نہیں ہوں… یہ تمام فیوض بلاواسطہ میرے پر نہیں ہیں۔ بلکہ آسمان پر ایک پاک وجود ہے۔جس کا روحانی افاضہ میرے شامل حال ہے۔ یعنی محمد ﷺ ۔ اس واسطہ کو ملحوظ رکھ کر اور اس میں سے ہوکر اور اس کے نام محمد اور احمد سے مسمی ہوکر میں رسول بھی ہوں اور نبی بھی۔ یعنی بھیجا گیا بھی اور خدا سے غیب کی خبریں پانے والا بھی اور اس طور سے خاتم النّبیین کی مہر محفوظ رہی۔ کیونکہ میں نے انعکاسی اور ظلی طور پر محبت کے آئینہ کے ذریعہ سے وہی نام پایا۔ اگر کوئی محض اس وحی الٰہی پر ناراض ہوکر کیوں خدا نے میرا نام نبی اور رسول رکھا ہے تو یہ اس کی حماقت ہے۔کیونکہ میرے نبی اور رسول ہونے سے خدا کی مہر نہیں ٹوٹتی۔‘‘
(حاشیہ)… ’’اس طریق سے نہ تو خاتم النّبیین کی پیش گوئی کی مہر ٹوٹی۔ نہ امت کے کل افراد مفہوم نبوت سے جو ’’لا یظہر علیٰ غیبہ‘‘ کے مطابق ہے محروم رہے۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۱۰،۲۱۱)
۱۳… ’’یعنی جب میں بروزی طور پر آنحضرت ﷺ ہوں اور بروزی رنگ میں تمام کمالات محمدی مع نبوت محمدیہ کے میرے آئینہ ظلیت میں منعکس ہیں توپھر کون سا الگ انسان ہوا جس نے علیحدہ طور پر نبوت کا دعویٰ کیا۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۵، خزائن ج۱۸ ص۲۱۲)
۱۴… 2597’’جسمانی خیال کے لوگوں نے کبھی اس موعود (مہدی) کو حسنؓ کی اولاد کبھی حسینؓ کی اولاد اور کبھی عباسؓ کی اولاد بنایا۔ مگر آنحضرت ﷺ کا صرف یہ مقصود تھا کہ وہ فرزندوں کی طرح اس کا وارث ہوگا۔ اس کے نام کا، خلق کا، علم کا اور روحانیت کا وارث ہوگا… پس جیسا کہ ظلی طور پر اس کا نام لے گا۔ اس کا خلق لے گا۔ اس کا علم لے گا۔ ایسا ہی اس کا نبی لقب بھی لے گا۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۵، خزائن ج۱۸ ص۲۱۴)
۱۵… ’’اگر خداتعالیٰ سے غیب کی خبریں پانے والا نبی کا نام نہیں رکھتا تو پھر بتاؤ کس نام سے اس کو پکارا جائے۔ اگر کہو اس کا نام محدث رکھنا چاہئے تو میں کہتا ہوں کہ تحدیث کے معنی کسی لغت کی کتاب میں اظہار غیب نہیں ہے… یہ صرف موہبت ہے جس کے ذریعے سے امور غیبیہ کھلتے ہیں۔‘‘
(حاشیہ)… ’’اس امت کے لئے وعدہ ہے کہ وہ ہر ایک ایسے انعام پائے گی جو پہلے نبی اور صدیق پاچکے۔ پس من جملہ ان انعامات کے وہ نبوتیں اور پیشین گوئیاں ہیں جن کے رو سے انبیاء علیہم السلام نبی کہلاتے رہے۔ لیکن قرآن شریف بجز نبی، بلکہ رسول ہونے کے دوسروں پر علوم غیب کا دروازہ بند کرتا ہے۔ جیسے کہ آیت ’’فلا یظہر علیٰ غیبہ احداً الا من ارتضٰی من رسول‘‘ سے ظاہر ہے۔ پس مصفی غیب پانے کے لئے نبی ہونا ضروری ہوا اور آیت انعمت علیہم گواہی دیتی ہے کہ اس مصفی غیب سے یہ امت محروم نہیں اور مصفی 2598غیب حسب منطوق آیت نبوت ورسالت کو چاہتا ہے اور وہ طریق براہ راست بند ہے۔ اس لئے ماننا پڑتا ہے کہ اس موہبت کے لئے محض بروز اور ظلیت اورفنا فی الرسول کا دروازہ کھلا ہے۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۳حاشیہ، خزائن ج۱۸ ص۲۰۹)
۱۶… ’’اور جب کہ خداتعالیٰ نے میرے یہ نام رکھے ہیں تو میں کیونکر رد کردوں یا کیونکر اس کے سوا کسی دوسرے سے ڈروں۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۳، خزائن ج۱۸ ص۲۱۰)
۱۷… مرزاجی پر بقول اس کے چند وحیاں نازل ہوئیں جن میں سے بعض کا ذکر کیا جاتا ہے۔ ’’سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
۱۸… ’’وما ارسلنک الا رحمۃ للعالمین‘‘ (حقیقت الوحی ص۸۲، خزائن ج۲۲ ص۸۵)
اور ہم نے آپ کو عالمین پر رحمت کے لئے بھیجا۔
۱۹… ’’لا تخف انہ لا یخاف لدی المرسلون‘‘ (حقیقت الوحی ص۹۱، خزائن ج۲۲ ص۹۴)
نہ ڈرو میرے ہاں رسول نہیں ڈرا کرتے۔
۲۰… ’’انا ارسلنا الیکم رسولاً شاہداً علیکم کما ارسلنا الیٰ فرعون رسولاً‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۰۱، خزائن ج۲۲ ص۱۰۵)
ہم نے آپ کی طرف پیغمبر بھیجا جو تم پر گواہ ہے۔ جیسے ہم نے فرعون کی طرف رسول بھیجا تھا۔
۲۱… ’’انی مع الرسول اجیب اخطی واصیب‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۰۳، خزائن ج۲۲ ص۱۰۶)
میں رسول کے ساتھ ہوکر جواب دوں گا۔ خطا بھی کروں گا اور صواب بھی۔
۲۲… 2599’’انی مع الرسول اقوم افطر واصوم‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۰۳، خزائن ج۲۲ ص۱۰۷)
میں اپنے رسول کے ساتھ کھڑاہوں گا۔ افطار کروں گا اور روزہ بھی رکھوں گا۔
۲۳… ’’یأتی قمر الانبیائ‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۰۶، خزائن ج۲۲ ص۱۰۹) نبیوں کا چاند آئے گا۔
۲۴… ’’ھو الذی ارسل رسولہ بالہدیٰ ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ‘‘
(حقیقت الوحی ص۷۱، خزائن ج۲۲ ص۱۰۹)
{وہ خدا جس نے اپنا رسول دین حق اور ہدایت دے کر بھیجا تاکہ اس کو ہر دین پر غالب کر دے۔}
۲۵… ’’واتل علیہم مااوحی الیک من ربک‘‘ (حقیقت الوحی ص۷۴، خزائن ج۲۲ ص۷۴)
اور ان پر پڑھ جو آپ کی طرف آپ کے رب کی طرف سے وحی کی گئی ہے۔
۲۶… ’’ان الذین یبایعونک انما یبایعون اﷲ یداﷲ فوق ایدیہم‘‘
(حقیقت الوحی ص۸۰، خزائن ج۲۲ ص۸۳)
جو لوگ تیرے ہاتھ پر بیعت کرتے ہیں وہ خدا کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہیں۔ یہ خدا کا ہاتھ ہے جو ان کے ہاتھوں پر ہے۔
۲۷… ’’مسیلمہ کذاب آنحضرت ﷺ کے زمانہ میں، یہودا اسکریوطی مرتد عیسیٰ علیہ السلام کے زمانہ میں اور چراغ دین جموں والا عبدالحکیم خان ہمارے اس زمانہ میں مرتد ہوئے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۵۹، خزائن ج۲۲ ص۱۶۳)
۲۸… (تبلیغ رسالت ج۱۰ ص۱۲۴، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۸۴) میں لکھتا ہے: 2600’’ہر ایک اسلامی سلطنت تمہارے قتل کرنے کے لئے دانت پیس رہی ہے۔ کیونکہ ان کی نگاہ میں تم کافر اور مرتد ٹھہرا چکے ہو۔‘‘
۲۹… (تبلیغ رسالت ج۱۰ ص۱۳۳، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۹۷) میں ہے: ’’میں خدا کے حکم کے موافق نبی ہوں۔‘‘ (اخبار عام مورخہ ۲۳؍مئی ۱۹۰۸ئ)
۳۰… ’’قادیان کا نام قرآن میں ہے۔ درحقیقت یہ صحیح بات ہے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۹ ص۳۹، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۸۸ حاشیہ)
 
Top