مرزاقادیانی کا فعل (ننگی عورت)
’’حضرت مسیح موعود کے اندرون خانہ ایک نیم دیوانی سی عورت بطور خادمہ کے رہا کرتی تھی۔ ایک دفعہ اس نے کیا حرکت کی کہ جس کمرے میں حضرت صاحب بیٹھ کر لکھنے پڑھنے کا کام کرتے تھے۔ وہاں ایک کونے میں کھرا تھا۔ جس کے پاس پانی کے گھڑے رکھے تھے۔ وہاں اپنے کپڑے اتار کر اور ننگی بیٹھ کر نہانے لگ گئی۔ حضرت صاحب اپنے کام تحریر میں مصروف رہے اور کچھ خیال نہ کیا کہ وہ کیا کرتی ہے۔ جب وہ نہا چکی تو ایک اور خادمہ اتفاقاً آ نکلی۔ اس نے اس نیم دیوانی کو ملامت کی کہ حضرت صاحب کے کمرے میں اور موجودگی کے وقت تو نے یہ کیا حرکت کی؟ تو اس نے ہنس کر جواب دیا۔ انہوں کجھ دیدا ہے۔ یعنی اسے کیا دکھائی دیتا ہے۔ مرزاقادیانی کی عادت غض بصر کی جو وہ ہر وقت مشاہدہ کرتی تھی۔ اس کا اثر اس دیوانی عورت پر بھی ایسا تھا کہ وہ خیال کرتی تھی کہ حضور کو کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ اس واسطے حضور سے کسی پردہ کی ضرورت ہی نہیں۔‘‘
(ذکر حبیب، مفتی صادق قادیانی ص۳۸)