• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزاقادیانی کی بیماریاں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزاقادیانی کی بیماریاں(مرض ہسٹیریا کا دورہ)
الہام مرزا! ’’ہم نے تیری صحت کا ٹھیکہ لیا ہے۔‘‘ (تذکرہ مجموعہ الہامات ص۸۰۳ طبع دوم)
مرض ہسٹیریا کا دورہ
’’بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے کہ حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) کو پہلی دفعہ دوران سر اور ہسٹیریا کا دورہ بشیر اوّل ہمارا ایک بڑا بھائی ہوتا تھا۔ (جو ۱۸۸۸ء میں فوت ہوگیا تھا) کی وفات کے چند دن بعد ہوا تھا۔ رات کو سوتے ہوئے آپ کو اتھو آیا اور پھر اس کے بعد طبیعت خراب ہوگئی۔ مگر یہ دورہ خفیف تھا۔ پھر اس کے کچھ عرصہ بعد آپ ایک دفعہ نماز کے لئے باہر گئے اور جاتے ہوئے فرماگئے کہ آج کچھ طبیعت خراب ہے۔ والدہ صاحبہ نے فرمایا کہ تھوڑی دیر کے بعد شیخ حامد علی (حضرت مسیح موعود کا پرانا مخلص خادم تھا۔ اب فوت ہوچکا ہے) نے دروازہ کھٹکھٹایا کہ جلدی پانی کی ایک گاگر گرم کر دو۔ والدہ صاحبہ نے فرمایا کہ میں سمجھ گئی کہ حضرت صاحب کی طبیعت خراب ہوگئی ہوگی۔ چنانچہ میں نے کسی ملازم عورت کو کہا کہ اس سے پوچھو میاں کی طبیعت کا کیا حال ہے۔ شیخ حامد علی نے کہا کچھ خراب ہوگئی ہے۔ میں پردہ کراکر مسجد میں چلی گئی تو آپ لیٹے ہوئے تھے میں جب پاس گئی تو فرمایا میری طبیعت بہت خراب ہوگئی تھی۔ لیکن اب افاقہ ہے میں نماز پڑھا رہا تھا کہ میں نے دیکھا کہ کوئی کالی کالی چیز میرے سامنے سے اٹھی ہے اور آسمان تک چلی گئی ہے۔ پھر میں چیخ مار کر زمین پر گر گیا اور غشی کی سی حالت ہو گئی۔ والدہ صاحبہ فرماتی ہیں اس کے بعد سے آپ کو باقاعدہ دورے پڑنے شروع ہوگئے۔‘‘
(سیرت المہدی حصہ اوّل ص۱۶،۱۷، روایت نمبر۱۹)

 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزاقادیانی کی بیماریاں( دورے پر دورہ)
’’والدہ صاحبہ فرماتی ہیں۔ اس کے بعد آپ کو باقاعدہ دورے پڑنے شروع ہوگئے۔ خاکسار نے پوچھا دوروں میں کیا ہوتا تھا۔ والدہ صاحبہ نے کہا ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہوجاتے تھے اور بدن کے پٹھے کھنچ جاتے تھے۔ خصوصاً گردن کے پٹھے اور سر میں چکر ہوتا تھا۔‘‘
(سیرت المہدی حصہ اوّل ص۱۷، روایت نمبر۱۹)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزاقادیانی کی بیماریاں( خونی قے)
’’پھر یک لخت بولتے بولتے آپ کو ابکائی آئی اور ساتھ ہی قے ہوئی۔ جو خالص خون کی تھی۔ جس میں کچھ خون جما ہوا تھا اور کچھ بہنے والا تھا۔ حضرت نے تکیے سے سر اٹھاکر رومال سے اپنا منہ پونچھا اور آنکھیں بھی پونچھیں۔ جو قے کی وجہ سے پانی لے آئی تھیں۔‘‘
(سیرت المہدی حصہ اوّل ص۹۷، روایت نمبر۱۰۷)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزاقادیانی کی بیماریاں(مراق)
’’مراق کا مرض حضرت مرزاصاحب کو موروثی نہ تھا۔ بلکہ یہ خارجی اسباب کے ماتحت پیدا ہوا تھا اور اس کا باعث سخت دماغی محنت، تفکرات، غم اور سوئے ہضم تھا۔ جس کا نتیجہ دماغی ضعف تھا اور جس کا اظہار مراق اور دیگر ضعف کی علامات مثلاً دوران سر کے ذریعہ ہوتا تھا۔‘‘
(رسالہ ریویو قادیان ص۱۰، بابت اگست ۱۹۲۶ئ)

 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزاقادیانی کی بیماریاں(ہسٹیریا)
’’ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب نے مجھ سے بیان کیا کہ میں نے کئی دفعہ حضرت مسیح موعود سے سنا ہے کہ مجھے ہسٹیریا ہے۔ بعض اوقات آپ مراق بھی فرمایا کرتے تھے۔ لیکن دراصل بات یہ ہے کہ آپ کو دماغی محنت اور شبانہ روز تصنیف کی مشقت کی وجہ سے بعض ایسی عصبی علامات پیدا ہو جایا کرتی تھیں جو ہسٹیریا کے مریضوں میں بھی عموماً دیکھی جاتی ہیں۔ مثلاً کام کرتے کرتے یک دم ضعف ہو جانا، چکروں کا آنا، ہاتھ پاؤں کا سرد ہوجانا، گھبراہٹ کا دورہ ہو جانا۔ ایسا معلوم ہوتا کہ ابھی دم نکلتا ہے۔ یا کسی تنگ جگہ یا بعض اوقات زیادہ آدمیوں میں گھر کر بیٹھنے سے دل کا سخت پریشان ہونے لگنا وغیرہ ذالک۔‘‘
(سیرت المہدی حصہ دوم ص۵۵، روایت نمبر۳۶۹)

 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزاقادیانی کی بیماریاں(دق)
’’حضرت اقدس نے اپنی بیماری دق کا بھی ذکر کیا ہے۔ یہ بیماری آپ کو حضرت مرزاغلام مرتضیٰ صاحب مرحوم کی زندگی میں ہوگئی تھی اور آپ قریباً چھ ماہ تک بیمار رہے۔ حضرت مرزاغلام مرتضیٰ صاحب آپ کا علاج خود کرتے تھے اور آپ کو بکرے کے پائے کا شوربا کھلایا کرتے تھے۔ اس بیماری میں آپ کی حالت بہت نازک ہوگئی تھی۔‘‘
(سیرت المہدی حصہ اوّل ص۵۶، روایت نمبر۶۶)

 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزاقادیانی کی بیماریاں(نامردی)
’’جب میں نے شادی کی تھی تو اس وقت تک مجھے یقین رہا کہ میں نامرد ہوں۔‘‘
(خاکسار غلام احمد قادیان مورخہ ۲۲؍فروری ۱۸۸۷ئ، مکتوبات احمدیہ حصہ پنجم ص۲۱، خط نمبر۱۴)
اتنا پکا یقین تھا تو پھر شادی کیوں کی تھی؟ کس پر بھروسہ تھا؟ (ناقل)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزاقادیانی کی بیماریاں(کالی بلا)
’’بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے کہ حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) نے فرمایا میری طبیعت بہت خراب ہوگئی تھی۔ لیکن اب افاقہ ہے میں نماز پڑھ رہا تھا کہ میں نے دیکھا کہ کوئی کالی کالی چیز میرے سامنے سے اٹھی اور آسمان تک چلی گئی۔ پھر میں چیخ مار کر زمین پر گر گیا اور غشی کی سی حالت ہو گئی۔‘‘
(سیرت المہدی حصہ اوّل ص۱۶، روایت نمبر۱۹)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزاقادیانی کی بیماریاں(سخت دورہ اور ٹانگیں باندھنا)
’’بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے کہ اوائل میں ایک دفعہ حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) کو سخت دورہ پڑا۔ کسی نے مرزاسلطان احمد اور مرزافضل احمد کو بھی اطلاع دے دی اور وہ دونوں آگئے۔ پھر ان کے سامنے بھی حضرت (مرزاقادیانی) صاحب کو دورہ پڑا۔ والدہ صاحبہ فرماتی ہیں۔ اس وقت میں نے دیکھا کہ مرزاسلطان احمد تو آپ کی چارپائی کے پاس خاموشی کے ساتھ بیٹھے رہے۔ مگر مرزافضل احمد کے چہرہ پر ایک رنگ آتا تھا اور ایک جاتا تھا اور کبھی ادھر بھاگتا تھا اور کبھی ادھر۔ کبھی اپنی پگڑی اتار کر حضرت صاحب کی ٹانگوں کو باندھتا تھا اور کبھی پاؤں دبانے لگ جاتا تھا اور گھبراہٹ میں اس کے ہاتھ کانپتے تھے۔‘‘
(سیرت المہدی حصہ اوّل ص۲۸، روایت نمبر۳۶)

 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزاقادیانی کی بیماریاں(اوپر اور نیچے والے امراض)
’’دو مرض میرے لاحق حال ہیں۔ ایک بدن کے اوپر کے حصہ میں اور دوسرا بدن کے نیچے کے حصہ میں۔ اوپر کے حصہ میں دوران سر ہے اور نیچے کے حصہ میں کثرت پیشاب ہے اور دونوں مرضیں اس زمانہ سے ہیں جس زمانہ میں میں نے اپنا دعویٰ مامور من اﷲ ہونے کا شائع کیا ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۰۷، خزائن ج۲۲ ص۳۲۰)

 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top