مرزاقادیانی کی عملی زندگی ( مرزائیوں کے جواب کا تجزیہ)
مرزائی اس کا جواب یہ دیتے ہیں کہ اﷲتعالیٰ نے معراج کی رات پہلے پچاس نمازیں فرض کیں۔ پھر ان کو پانچ کر دیا۔ اﷲتعالیٰ نے بھی پچاس کو پانچ کیا۔ مرزاقادیانی نے بھی پچاس کو پانچ کیا تو سنت اﷲ پر مرزاقادیانی نے عمل کیا۔
جواب نمبر:۱… قادیانیوں کا یہ جواب کذب ودجل کا شاہکار ہے۔ اس لئے کہ قیاس کرنے کے لئے مقیس اور مقیس علیہ میں مطابقت ضروری ہے۔ جہاں مطابقت نہ ہو وہاں قیاس مع الفارق ہوتا ہے جو حرام ہے۔ اﷲ رب العزت کے کاموں پر مخلوق کے کاموں کو قیاس کرنا قیاس مع الفارق ہے جو ناجائزو حرام ہے۔
جواب نمبر:۲… اﷲ رب العزت نے نمازیں امت محمدیہ کے ذمہ فرض کیں۔ امت نے یہ نمازیں پڑھنی تھیں۔ آسان لفظوں میں کہ اﷲتعالیٰ نے نمازیں لینی تھیں۔ امت نے نمازیں دینی تھیں۔ لینے والے کو حق حاصل ہے کہ وہ معاف کر دے۔ دینے والا تو مقروض کے درجہ پر ہے۔ اسے تومعاف کرنے کا حق ہی نہیں۔ جب کہ مرزاقادیانی نے لوگوں کے پیسے دینے تھے۔ لوگوں نے لینے تھے۔ لوگ تو معاف کر سکتے تھے۔ مگر معاف کرنے کی بجائے وہ تقاضۂ ادائیگی کر رہے ہیں۔ ادھر مرزاقادیانی ہیں جو مقروض ہیں۔ وہ پچاس کو پانچ کر رہے ہیں۔ جس کا ان کو حق بھی نہیں تو یہ قادیانی جواب دجل کا شاخسانہ ہے اور بس۔
جواب نمبر:۳… اﷲ رب العزت نے فرمایا کہ نمازیں پانچ پڑھو۔ ثواب پچاس کا دوں گا۔ اﷲتعالیٰ، پانچ لے کر پچاس دے رہے ہیں۔ مرزاقادیانی پچاس لے کر پانچ دے رہا ہے۔ تو یہ الٹی گنگا ہوئی۔ اس لئے بھی یہ قادیانی جواب لائق اعتناء نہیں۔