مرزاقادیانی کی عملی زندگی ( مرزاقادیانی کا پہلا تصنیفی کارنامہ)
مرزاقادیانی کا اشتہار بازی، مقدمہ بازی، مناظرہ بازی کے بعد پہلا تصنیفی کام ’’براہین احمدیہ‘‘ کی تصنیف ہے۔ پہلا حصہ ۱۸۸۰ء میں شائع ہوا۔ اس کے اوّل میں خریداری کتاب کا اشتہار پھر ’’التماس از مؤلف‘‘ جس میں چندہ دہندگان کے اسماء بھی ہیں۔ ص۱۳ پر دیباچہ شروع ہوا۔ جو ص۲۴ پر ختم ہوگیا۔ اس کے بعد موٹے حروف کا اشتہار ہے۔ ایک صفحہ کی سات سطریں ہیں۔ یہ ص۵۲ پر ختم ہوگیا۔ لو پہلا حصہ مکمل ہوگیا۔ گویا براہین کی پہلی جلد کے ۵۲صفحات ہیں۔
اب دوسرا حصہ ۱۸۸۱ء میں شائع ہوا۔ اس میں پہلے بیس صفحات اشتہارات کے ہیں۔ جلد اوّل، دوم جو یکجا شائع ہوئے تو اس کے صفحات مسلسل ہیں۔ مسلسل صفحات میں سے ص۷۰ پر جاکر کتاب کا مقدمہ دوسری جلد میں شروع ہوا۔ ص۵۵ سے یہ حصہ شروع ہوکر ص۱۳۱ پر ختم ہو جاتا ہے۔ گویا دوسری جلد کے کل ۷۶صفحات ہیں۔ سال بھر میں دعویٰ مجددیت، مامور من اﷲ، ملہم کا دعویٰ لوگوں سے مضامین مانگے اور سال بھر میں ۷۶صفحات پر مشتمل جلد تیار کر پائے۔ اسے کہتے ہیں ’’سلطان القلم‘‘
تیسری جلد میں حسب سابق ابتداء میں دس صفحات کے اشتہارات پھر جاکر پہلی فصل شروع ہوئی۔ اس میں تمہید در تمہید مسلسل صفحات کے ص۱۴۳ سے یہ شروع ہوکر ص۳۱۰ پر پہنچے تو یہ جلد ختم کر دی۔ آخر پھر عذرو اطلاع کا دو صفحاتی اشتہار لگا دیا۔ لیکن اس میں ایک کمال کیا جو مرزاقادیانی کے سارے کمالات پر بھاری ہے! حسن وہ جس کا سوکن کو بھی اعتراف ہو۔