مرزاقادیانی کی عملی زندگی ( مرزاقادیانی کے دجل کی انتہاء)
مرزاقادیانی نے کمال ڈھٹائی اور کفر انتہائی کے ساتھ کئی جگہوں پر براہین احمدیہ کو خدائی تصنیف قرار دیا۔ ذیل کے دو حوالہ جات ملاحظہ ہوں۔ ’’آج سے چھبیس برس پہلے خداتعالیٰ نے ’’براہین احمدیہ‘‘ میں اس عقیدہ کو کھول دیا ہے۔ کیونکہ ایک طرف تو مجھ کو مسیح موعود قرار دیا ہے اور میرا نام عیسیٰ رکھا ہے۔ جیسا کہ ’’براہین احمدیہ‘‘ میں فرمایا یا عیسیٰ انی متوفیک ورافعک الیّ ومطہرک من الذین کفروا‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۶۷، خزائن ج۲۲ ص۵۰۱)
’’اور خداتعالیٰ نے آج سے چھبیس برس پہلے میرا نام ’’براہین احمدیہ‘‘ میں محمد اور احمد رکھا ہے اور آنحضرتa کا بروز مجھے قرار دیا ہے۔ اسی وجہ سے ’’براہین احمدیہ‘‘ میں لوگوں کو مخاطب کر کے فرمادیا ہے۔ قل ان کنتم تحبون اﷲ فاتبعونی یحببکم اﷲ اور نیز فرمایا ہے۔ کل برکۃ من محمدa فتبارک من علم وتعلم‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۲)
الف… ’’خداتعالیٰ نے ’’براہین احمدیہ‘‘ میں اس عقیدہ کو کھول دیا۔‘‘
ب… ’’براہین احمدیہ‘‘ میں فرمایا۔ ’’یا عیسیٰ انی متوفیک‘‘
ج… ’’خداتعالیٰ نے آج سے چھبیس برس پہلے میرا نام ’’براہین احمدیہ‘‘ میں محمد اور احمد رکھا۔‘‘
د… ’’اسی وجہ سے براہین میں لوگوں کو مخاطب کر کے فرمایا۔ قل ان کنتم تحبون اﷲ۔
یہ چاروں ایک کتاب کے دو حوالوں کے ہیں۔ ان سے ثابت ہوتا ہے کہ قرآن مجید کی طرح مرزاقادیانی براہین احمدیہ کو بھی اﷲتعالیٰ کی کتاب قرار دیتا ہے۔‘‘