• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزاقادیانی کی پیش گوئیاں( دلیل اوّل)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزاقادیانی کی پیش گوئیاں( دلیل اوّل)
’’فلا تحسبن اﷲ مخلف وعدہ رسلہ ان اﷲ عزیز ذوانتقام (ابراہیم:۴۷)‘‘
{ہرگز ہرگز گمان نہ کر کہ خدا اپنے رسولوں سے کئے ہوئے وعدہ کا خلاف کرے گا۔ لاریب خدا غالب ومنتقم ہے۔}
کسی انسان کو ذاتی طور پر علم غیب حاصل نہیں۔ ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ خداتعالیٰ کسی بشر کو کسی پوشیدہ بات پر مطلع کر دے۔ پس جو شخص کسی آئندہ بات کی قبل از وقوع خبر دے۔ اس کے متعلق دو ہی خیال ہوسکتے ہیں۔

1۔ یہ کہ اس نے رفتار حالات کو ملحوظ رکھ کر نیچر کے استمراری واقعات کی بناء پر قیاس آرائی کی ہے۔
2۔ یہ کہ اسے براہ راست یا بالواسطہ کسی مخبر صادق نے اطلاع دی ہے۔
یہ ہوسکتا ہے کہ کسی انسان کی قیاس وغیرہ سے دی ہوئی خبر ٹھیک نکل آئے۔ جیسا کہ بعض منجموں، رمّالوں کی پیش گوئیاں صحیح ثابت ہوجاتی ہیں۔ مگر یہ نہیں ہوسکتا کہ خدائے عالم الغیب کی بتلائی ہوئی بات غلط ہو جائے۔ ہمارے مخاطبین یعنی مرزائیوں کے پیغمبر اعظم مرزاقادیانی بھی مانتے ہیں کہ: ’’ممکن نہیں کہ خدا کی پیش گوئی میں کچھ تخلف ہو۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۸۳، خزائن ج۲۳ ص۹۱)
لہٰذا ہم بلکہ ہر دانا انسان یہ کہنے میں حق بجانب ہے کہ جس شخص مدعی الہام کی کوئی بھی پیش گوئی غلط ثابت ہو جائے۔ وہ خدا کا ملہم اور مخاطب نہیں۔ بلکہ مفتری علی اﷲ ہے۔ کیونکہ: ’’ممکن نہیں کہ نبیوں کی پیش گوئیاں ٹل جائیں۔‘‘ (رسالہ کشتی نوح ص۵، خزائن ج۱۹ ص ایضاً)
پس ہم سب سے پہلے مرزاقادیانی کی پیش گوئیاں دیکھتے ہیں۔ اگر ان میں بعض سچی ہیں تو یہ ہوسکتا ہے کہ وہ قیاس وغیرہ سے کی گئی ہوں۔ لیکن اگر ان میں ایک بھی جھوٹی ہے تو یقینا وہ مرزاقادیانی کے مفتری علی اﷲ ہونے کی قطعی ویقینی دلیل ہے۔ چنانچہ مرزاقادیانی راقم ہیں: ’’کسی انسان خاص کر (مدعی الہام) کا اپنی پیش گوئی میں جھوٹا نکلنا خود تمام رسوائیوں سے بڑھ کر رسوائی ہے۔‘‘
(تریاق القلوب ص۱۰۷، خزائن ج۱۵ ص۳۸۲)
قطع نظر منقولہ بالا معقول طریق کے الزامی طور پر بھی ہم اس دلیل کے قائم کرنے میں حق بجانب ہیں۔ کیونکہ مرزاقادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے اور یہ بھی انہی کا فرمان ہے کہ: ’’تورات اور قرآن نے بڑا ثبوت نبوت کا صرف پیش گوئیوں کو قرار دیا ہے۔‘‘
(استفتاء ص۳، خزائن ج۱۲ ص۱۱۱)
نبوت کے دعویٰ کو الگ کر کے دیکھا جائے تو یہ دلیل پھر بھی مکمل ہے۔ کیونکہ مرزاقادیانی کا عام اعلان ہے کہ: ’’ہمارا صدق یا کذب جانچنے کو ہماری پیش گوئی سے بڑھ کر اور کوئی محک امتحان نہیں۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۵۹، اشتہار مورخہ۱۰؍جولائی ۱۸۸۸ئ، مندرجہ آئینہ کمالات اسلام ص۲۸۸، خزائن ج۵ ص ایضاً)
حاصل یہ کہ مرزاقادیانی کا کذب وصدق معلوم کرنے کے لئے پہلا اور سب سے بڑا معیار ان کی پیش گوئیاں ہیں۔ مرزاقادیانی کی زبانی پیش گوئیوں کی نسبت معیار صداقت ہونا ملاحظہ ہو: ’’اگر ثابت ہوجائے کہ میری سو پیش گوئیوں میں سے ایک بھی جھوٹی نکلی تو میں اقرار کروں گا کہ میں کاذب ہوں۔‘‘

(اربعین نمبر۴ ص۲۵ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۴۶۱)
’’ممکن نہیں کہ نبیوں کی پیش گوئیاں ٹل جائیں۔‘‘
(کشتی نوح ص۵، خزائن ج۱۹ ص ایضاً)
 
Top