مرزاناصر احمد کو چیلنج
اگر یہ بات نہیں، تو ہم مرزاناصر احمد صاحب کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ کسی ولی یا عالم کی کتاب سے دکھائیں کہ فلاں آدمی حضور ﷺ کے بعد سچا نبی بنا ہے۔
خود مرزاصاحب مذکور نے اقرار کیا ہے کہ کوئی سچا نبی مرزاقادیانی سے پہلے نہیں آیا تو بحث ختم ہو گئی۔ آپ خاتم النّبیین کے معنوں میں کیوں مسلمانوں کو الجھاتے اور تیرہ صدیوں کے متفقہ معانی کی تردید کرتے ہیں؟
مرزاجی نے اور خود مرزاناصر احمد صاحب نے تو یہ بھی اقرار کیا کہ مرزاقادیانی کے بعد بھی قیامت تک کوئی نبی نہ آئے گا تو ساری بحث اس پر کرو کہ سینکڑوں حدیثوں میں مسیح ابن مریم کے نزول اور ساری دنیا پر حکومت کرنے اور چالیس سال کے بعد وفات پاجانے کی حدیثیں غلط ہیں یا صحیح؟
ہم خود شیخ اکبرؒ اور ملا علی قاریؒ وغیرہ کے ارشادات سے ثابت کریں گے کہ حضرت مسیح ابن مریم آسمان میں ہیں اور وہ آخری زمانہ میں نازل ہوں گے۔ جب یہ 2439حضرات خود کسی اور کو نبی نہیں مانتے اور انہی مسیح ابن مریم کو آسمان سے نازل ہونے والا بتاتے ہیں تو مرزاقادیانی تو ان کے ہاں بھی جھوٹا ثابت ہوگیا۔ اس لئے ہم اس عنوان کے تحت زیادہ بحث نہیں کریں گے۔ البتہ ختم نبوت کے عنوان سے جو باب لکھا گیا وہ مرزاناصر احمد صاحب کے مندرجہ بالا اقرار سے پہلے لکھا گیا۔ ناظرین اس کو بھی دیکھ لیں۔
آئندہ صفحات میں ہم مرزاغلام احمد صاحب قادیانی، ان کے دعاوی، توہین انبیاء علیہم السلام، ان کی اخلاقی حالت، جہاد کے بارے میں ان کے کفریہ خیالات، انگریزی دربار میں ان کے عجزوانکسار اور وفاداری کے مشت نمونہ ازخروار حوالہ جات پیش کرتے ہیں۔