• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(مرزاناصر کا اقرار جہالت)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاناصر کا اقرار جہالت)
مرزاناصر احمد: میں بالکل اپنی جہالت کا اقرار کرتا ہوں، میں آپ کا سوال نہیں سمجھ رہا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی یہاںجو ذکر آتا ہے کہ ’’ان کی تین دادیاں اور تین نانیاں تھیں۔‘‘ میں کہتا ہوں کہ یہ وہی شخصیت ہے یا کوئی اور ہے جس کے متعلق وہ یہ غلط بات کہتے ہیں؟ آپ کہتے ہیں کہ وہ پاکباز تھیں۔
493Mirza Nasir Ahmad: Let you have your opinion and let me have my own.
(مرزاناصر احمد: آپ اپنی رائے رکھیں مجھے اپنی رائے رکھنے دیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, you are entitled to have your opinion; but here is a question of interpretation
(جناب یحییٰ بختیار: باالکل! آپ کو اپنی رائے رکھنے کا حق ہے لیکن یہاں سوال سمجھنے کا ہے) کہ یسوع یا عیسیٰ علیہ السلام کی تین دادیاں اور تین نانیاں۔میں نے پوچھا کہ جو عیسیٰ علیہ السلام ہیں وہی شخصیت ہیں جن کے بارے میں عیسائی کہتے ہیں کہ وہ یسوع تھے؟
مرزاناصر احمد: دو تصویریں آپ کے سامنے آئیں ایک نہایت وجیہہ، خوبصورت … دو تصویریں… میری بات تو ختم ہو لینے دیں۔ بیچ میں آپ ٹوک دیتے ہیں مجھے۔ پھر میں چپ کر جاتا ہوں۔ اگر آپ کاحکم ہے تو میں نہیں بولوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! مجھے تو دس پر سنٹ ٹائم نہیں ملا بولنے کا۔ جتنا آپ بول رہے ہیں۔ ٹیپ چیک کرکے دیکھ لیجئے آپ۔
مرزاناصر احمد: یہ بھی بحث کی بات نہیں ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں…
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔ میرا مطلب یہ ہے کہ آپ کہیں گے کہ ’’نہ بولو‘‘ میں نہیں بولوں گا۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ ضرور بولیئے۔
مرزاناصر احمد: میں تو صرف اتنا حق مانگتا ہوں کہ جب تک میری بات ابھی ختم نہ ہوئی ہو تو آپ بیچ میں نہ بات شروع کر دیں۔ بڑی عاجزی کے ساتھ عرض کرتا ہوں آپ کی خدمت میں۔
Mr. Chairman: So far as the discussion between the question is concerned. I may abserve my precious observation again. I may repeat: Let Attorney- General complete the question. Let the answer from the witness come, and then the witness can add an explanations. If we adopt this procedure, we will cut short many of the discussion which take place between the Attorney- General and the witness and which are totally not relevant to the subject.
(جناب چیئرمین: جہاں تک دوران سوالات بحث کا تعلق ہے میں اپنی اوّل بات کو دہراتا ہوں۔ میں کہتا ہوں کہ اٹارنی جنرل کو سوال مکمل کرنے دیں۔ پھر گواہ سے اس کا جواب آجائے۔ اس کے بعد پھر گواہ اپنی مزید وضاحت پیش کریں۔ اگر ہم یہ طریقہ کار استعمال کریں تو
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ سیخ پاء ہو گئے مرزاناصر صاحب کیوںجی؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بحث کا بہت سا وقت کم ہو جائے گا۔ کیونکہ اٹارنی جنرل اور گواہ میں جو بات ہوتی ہے وہ نفس مضمون سے بے تعلق ہے)
494جناب یحییٰ بختیار: میں نے یہ عرض کیا ہے، میں یہ Repeat کرتا ہوں کہ عیسیٰ علیہ السلام ایک نبی گزرے ہیں۔ جن پہ ہمارا ایمان ہے، جن کا ذکر قرآن شریف میں ہے۔ عیسائیوں کے مطابق یسوع مسیح ان کے نبی ہیں۔ کیا یہ دو مختلف شخصیتیں ہیں؟ جب عیسائی کہتے ہیں ’’یسوع مسیح‘‘ اور ہم کہتے ہیں ’’عیسیٰ علیہ السلام‘‘ پھر میں آگے کہتا ہوں کہ اگر وہ ایک ہی شخصیت ہے ان کے متعلق عیسائیوںکا یہ Conception ہے کہ خدائی کا دعویٰ انہوںنے کیا، یا خدا کے بیٹے تھے اور ہم کہتے ہیں غلط کیا۔ یہ اسی شخص کا ذکر ہورہا ہے۔ اس کے بعد جب آپ کہتے ہیں کہ ’’ان کی تین دادیاں، تین نانیاں‘‘ یہ صرف یسوع کی طرف ہے۔ عیسیٰ علیہ السلام کی طرف نہیں؟ کیا یہ مختلف شخصیتیں ہوگئیں یا وہی شخص ہے؟
مرزاناصر احمد: میں سوال نہیں سمجھا۔
Mr. Chairman: Again this question may be repeated, yes. The witness has not followed the question.
(جناب چیئرمین: سوال کو پھر دہرایا جائے گواہ سوال کو سمجھے نہیں ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: I will repeat.
(جناب یحییٰ بختیار: میں دہراتا ہوں)
ایک پیغمبر عیسیٰ علیہ السلام ہیں جن پر ہمارا ایمان ہے۔ جن کا ذکر قرآن شریف میں آیا ہوا ہے اور عیسائی یسوع مسیح کو…
مرزاناصر احمد: خداوند یسوع مسیح۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی یسوع مسیح۔
مرزاناصر احمد: نہیں، ان کا محاورہ ہے۔ ’’خداوند یسوع مسیح۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ایک پیغمبر ان کے ہیں…
Mr. Chairman: Let the question be put.
(جناب چیئرمین: سوال بولنے دیں)
جناب یحییٰ بختیار: یسوع مسیح ان کے پیغمبر ہیں جن کو وہ خدا سمجھتے ہیں یا انہوں نے خدائی کا دعویٰ کیا۔ کیا مختلف شخصیتیں ہیں یا ایک ہی شخصیت ہے؟
495مرزاناصر احمد: خداوند یسوع مسیح کا کوئی وجود ہی نہیں اور مسیح ناصری علیہ السلام کا وجود بھی ہے اور خداتعالیٰ نے پیار اور محبت سے ان کا ذکر بھی قرآن عظیم میں کیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے مرزاصاحب… میں پھر Repeat کرتا ہوں۔ ہم کہتے ہیں ’’عیسیٰ علیہ السلام‘‘ اور وہ یہ کہتے ہیں ’’یسوع مسیح‘‘ کیا وہ ایک ہی شخصیت کی طرف اشارہ ہے۔ ایک ہی نبی، ان کا Concept اور ہے یا کہ مختلف شخصیت ہے۔ Physically not theoretically؟
مرزاناصر احمد: جب عیسائی ’’خداوند یسوع مسیح‘‘ کہتے ہیں تو ان کا اشارہ مسیح علیہ السلام کی طرف ہرگزنہیں ہوتا۔ جن کا ذکر قرآن کریم میں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی وہ کوئی مختلف شخصیت ہے؟
مرزاناصر احمد: وہ بتائیں گے میں نہیں بتاسکتا۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا! جب آپ یہ کہتے ہیں کہ ’’یسوع مسیح کی دادیاں اور نانیاں‘‘ تو وہ عیسیٰ علیہ السلام کی بھی دادیاں اور نانیاں تھیں؟
مرزاناصر احمد: جن دادیوں، نانیوں کا جس اخلاق کے ساتھ انجیل میں ذکر ہے وہ مسیح علیہ السلام کی دادیاں نانیاں نہیں تھیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مسیح علیہ السلام اور عیسیٰ علیہ السلام کی دادیاں اور نانیاں جو تھیں وہ مختلف عورتیں تھیں کہ وہی تھیں؟
مرزاناصر احمد: جن عورتوں کا ذکر تورات میں آیا ہے۔ وہ ان اخلاق کے ساتھ مسیح علیہ السلام کی دادیاں نانیاں نہیں تھیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں Physically پوچھ رہا ہوں، اخلاق کی بات بعد میں آتی ہے۔ کیا وہ عورتیں جو عیسیٰ علیہ السلام کی دادیاں نانیاں تھیں۔ وہی عورتیں یسوع مسیح کی دادیاں نانیاں تھیں یا کہ نہیں؟
496مرزاناصر احمد: جو مسیح علیہ السلام ہیں جن کا ذکر قرآن عظیم میں آیا ہے۔ ان کی دادیوں کا ذکر قرآن کریم میں نہیں آیا۔
جناب یحییٰ بختیار: ان کی کوئی دادیاں وغیرہ ہمارے قرآن شریف میں نہیں؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ دن دہاڑے مرزاناصر کو تارے نظر آنے لگے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزاناصر احمد: قرآن کریم میں ان کا ذکر نہیں آیا۔
جناب یحییٰ بختیار: اور ان کی کوئی دادیوں نانیوں کا اگر ذکر نہیں آیا تو اس کا مطلب ہے کہ دادیاں نانیاں تھیں مگر ذکر نہیں آیا یا تھیں ہی نہیں؟
مرزاناصر احمد: قرآن عظیم نے حضرت مسیح علیہ السلام کا ذکر کیا، ان کی دادیوں نانیوں کا ذکر نہیں کیا اور میں تو صرف قرآن کریم نے جس مسیح علیہ السلام کو پیش کیا، صرف اسی کو…
جناب یحییٰ بختیار: یا تو ہم یہ کہیں گے کہ ان کی دادیوں، نانیوں کا ہمیں کوئی علم نہیں ہے اور اگر علم ہے تو وہ انجیل سے ہے یا کسی اور کتاب سے ہے، قرآن شریف سے نہیں۔
مرزاناصر احمد: تو جس مسیح علیہ السلام کو قرآن عظیم نے پیش کیا، ان کی دادیوں، نانیوں کا کوئی ذکر قرآن کریم میں نہیں اور ہمیں اس جستجو میں پڑنے کی ضرورت بھی نہیں۔ بہرحال انسان عورت کے پیٹ سے پیدا ہوتا ہے ہمیشہ۔
جناب یحییٰ بختیار: جب یہاں یہ کہا جاتا ہے کہ: ’’ان کی تین نانیاں اور دادیاں کسبی عورتیں تھیں جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور پذیر ہوا…‘‘
مرزاناصر احمد: یہ اس مسیح علیہ السلام کے لئے نہیں کہا جاتا جن کی دادیاں نانیاں کا قرآن کریم میں ذکر ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ وہ شخصیت ہی نہیں ہے Physically میں یہ بات کر رہا ہوں… جس کا قرآن شریف میں ذکر ہے Physically؟
مرزاناصر احمد: مجھے نہیں پتہ۱؎۔ میں نے تو صرف قرآن کریم…
497جناب یحییٰ بختیار: جسمانی طور پر؟
مرزاناصر احمد: نہ، مجھے پتہ ہی نہیں وہ ایک ہے یا نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے۔
This is a good answer. (یہ اچھا جواب ہے کیا خوب)
Ch. Jahangir Ali: Mr. Chairman a point of explanation. (چوہدری جہانگیر علی: نکتہ وضاحت)
عیسائیوں کے نزدیک یسوع علیہ السلام اﷲتعالیٰ کے بیٹے تھے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ کیا ہوگیا صاحب اتنا غصہ اور ضد تو بچے بھی نہیں کرتے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Mr. Chairman: No, no, this is no point of explanation, Chaudhry Sahib, this you can talk to the Attorney- General privately.
(جناب چیئرمین: یہ نکتہ وضاحت نہیں ہے۔ اٹارنی جنرل سے علیحدہ بات کر لیں)
چوہدری جہانگیر علی: جی اچھا!
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی! یہ آپ ابھی حضرت فاطمہؓ کے بارے میں جو…
مرزاناصر احمد: وقت ہے یا فارغ کر دیں گے؟ میں کچھ تھکا ہوا محسوس کرتا ہوں۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میرے خیال میں تھوڑی دیر میں یہ ختم ہو جائے گا۔ اگر آپ تھکے ہوئے ہی تو پھر ہمیں…
مرزاناصر احمد: ہاں تھکا ہوا ہوں۔ میں تو صرف درخواست کر سکتا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں جی! .... if you are tired.
Mr. Chairman: The Delegation is permitted to leave: to report tomorrow at 10: 00 a.m.
(جناب چیئرمین: کل صبح دس بجے تک کے لئے اجلاس ملتوی)
The honourable members may keep sitting.
(ممبران تشریف رکھیں)
(The Delegation left the Chamber)
(وفد چلا گیا)
498REVIEW OF PROCEDURE AND PROGRESS OF CROSS- EXAMINATION
Mr. Chairman: Now we can discuss for a few minutes. (جناب چیئرمین: چند منٹ کے لئے تشریف رکھیں)
مولانا غلام غوث ہزاروی صاحب ایک منٹ ذرا تشریف رکھیں۔ ایک سیکنڈ ذرا بیٹھیں۔ میرا، خیال ہے کہ اب تھوڑا سا ہم ڈسکشن کر سکتے ہیں، تین دن کی کارروائی کے بعد کہ اب ہمیں کسی طریقے سے Proceed کرنا ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ آج تو بولو رام ہوگئی۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
The Attorney- General, if he likes can continue with the same procedure of question answer and the explanation or, if he likes, the Steering Committee can meet, whatever he likes. I would like it as he says, because I had made a promise that, after three days, we will review the situation. I would like to hear the Attorney- General.
(اٹارنی جنرل اگر وہ چاہیں تو ہم اسی طریقہ کار سے چلتے رہیں یا سوال/جواب اور توضیحات جاری رہیں یا اگر وہ چاہیں تو اسٹیئرنگ کمیٹی بیٹھ سکتی ہے جو بھی صورتحال ہو میں نے وعدہ کیا ہے کہ تین دن کے بعد صورتحال پہ نظر ثانی کی جائے گی)
Mr. Yahya Bakhtiar: I will try to explain because there is some difficulty. I cannot say in advance where I am proceeding because much depends on answers...
(جناب یحییٰ بختیار: میں سمجھانے کی کوشش کروں گا۔ کیونکہ کچھ مشکلات درپیش ہیں۔ میں نہیں کہہ سکتا کہ میں کس طرف چل رہا ہوں۔ سوالات کے جوابات پریہ منحصر ہے)
Mr. Chairman: You should not tell your strategy you need not disclose the strategy.
(جناب چیئرمین: ٹھیک ہے آپ اپنی حکمت عملی نہ ظاہر کریں۔ اگر آپ نہیں بتانا چاہتے)
Mr. Yahya Bakhtiar: .... but I am halfway through it; and I would need some more time before we can come to the conclusion.
(جناب یحییٰ بختیار: … میں تقریباً آدھا کر چکا ہوں۔ نتیجہ پر پہنچنے سے قبل مجھے کچھ اور وقت درکار ہے)
Mr. Chairman: Yes. Then, tomorrow evening, we shall again review the situation. There is no need of the Steering Committee meeting tomorrow.
(جناب چیئرمین: کل پھر ہم صورتحال کا جائزہ لیں گے اور ابھی اسٹیئرنگ کمیٹی کی نشست کی ضرورت نہیں)
نہیں، کوئی بات نہیں۔ ان کو کل کہہ دیں گے۔ ان کو Inform کر دیں That we will discuss ان کو Inform کر دیں کہ Tomorrow you are not needed.
مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی: جناب چیئرمین صاحب، اجازت ہے۔
میرے خیال میں اگر آنریبل اٹارنی جنرل مطمئن ہیں تو جیسے وہ مناسب سمجھیں اس طرح سے ٹھیک ہے۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے، I only wanted just....
499جناب یحییٰ بختیار: میں، میں کچھ عرض کروں گا اسپیشل کمیٹی سے کہ مجھے تھوڑا Latitude دے دیجئے۔ اگر ایک دن زیادہ لگتا ہے تو اس پر فکر آپ نہ کریں۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے۔
جناب محمود اعظم فاروقی: جناب چیئرمین! ایک بات میں یہ عرض کروں گا…
جناب چیئرمین: آپ آ جائیں نا! اس وقت آپ عرض ضرور کریں گے جی، فرمائیے۔
جناب محمود اعظم فاروقی: میں یہ عرض کروں گا کہ کاروائی اس کو یہ لمبی کریں، دیر تک ہم بیٹھ سکتے ہیں، وہ سن سکیں ذرا اور کشتہ وشتہ کھا کر آئیں۔
Mr. Chairman: This is uncalled for; these remarks are uncalled for.
یہ آپ پرائیویٹ مشورہ دے لیں ان کو۔ آپ ان کو Privately مشورہ دے سکتے ہیں۔
جناب محمود اعظم فاروقی: آپ بارہ بجے تک بٹھائیں، نو بجے تک بہت سویرا ہے۔
جناب چیئرمین: یہ آج آئے ہیں ناں! میں نے پہلے ہی کہا ہے کہ کارروائی ڈالنی ہے انہوں نے۔
جناب محمود اعظم فاروقی: ان کو آپ کم ازکم دس بجے تک… (مداخلت)
جناب یحییٰ بختیار: اگر مولانا وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ تھک گئے ہیں…
جناب چیئرمین: یہ تو کورٹ میں بھی Entitled ہے Witness۔
مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری: وہ تو پہلے دن کہہ چکے ہیں کہ ان کا دماغ جو ہے وہ کبھی ماؤف نہیں ہوتا۔
جناب چیئرمین: یہ تو …ایک سیکنڈ…
500مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری: جناب چیئرمین! وہ تو پہلے دن کہہ چکے ہیں کہ میرا دماغ جو ہے،کبھی نہیں تھکے گا، کبھی خراب نہیں ہوگا… تو اس کے دماغ کو تو پختگی حاصل ہے۔
جناب چیئرمین: میں عرض کروں جی، لاء کے تحت میاں صاحب گواہی دیں گے کہ
A witness is entitled to certain consideration if he says that he is not feeling well. One thing more I want to say. So far as the stretegy is concerned, the House has complete faith in the Attorney General.
(گواہ کو چند مراعات کا استحقاق حاصل ہے۔ مثلاً اگر وہ کہیں کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے ایک بات اور کہہ دوں کہ جہاں تک حکمت عملی کا تعلق ہے ہاؤس کو اٹارنی جنرل پر مکمل اعتماد ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: I am very grateful, Sir. The thing is this: there are two difficulties- One is that many honourable members have asked many questions. I am trying to fit in those in various subjects.
(جناب یحییٰ بختیار: میں بہت شکرگذار ہوں۔ لیکن بات یہ ہے کہ دو دشواریاں درپیش ہیں اور میں ان میں مختلف مضامین لانا چاہتا ہوں)
Mr. Chairman: Yes.
 
Top