تاویل نمبر 1
جس طرح مرزا قادیانی کی نسل تاویلات کرتی ہے وہ بھی ہر ہر بات میں اس حساب سے تو دنیا میں برائی کوئی ہے ہی نہیں نہ کوئی جھوٹ نہ فراڈ نہ دھوکہ نہ چوری نہ بدماشی نہ کوئی گناہ نہ کوئی عیب نہ کوئی بری عادت نہ کوئی حسد نہ کوئی نافرمانی نہ بغاوت غرضیکہ جتنی بھی برائیاں ہوتی ہیں سب کا وجود ہی ختم ہو جاتا ہے کیونکہ ہر ہر ہر کام کی تاویل کی جا سکتی ہے مثال کے طور پہ اگر کسی نے دن کو رات کہہ دیا تو جھوٹ نہ ہوگا بلکہ تاویل فرما دی جائے گی کہ چونکہ چنانچہ رات کو روشنی زیادہ نہیں ہوتی اس لیئے اسکو رات کہتے ہیں اور دن میں بھی اگر سورج گرہن لگ جائے یا بندہ کمرے میں جا کے دروازہ بند کرلے تو اندھیرا ہو جاتا ہے بس اسی مناسبت کی وجہ سے دن کو رات کہنے سے جھوٹ لازم نہ آئے گا۔
جس طرح مرزا قادیانی کی نسل تاویلات کرتی ہے وہ بھی ہر ہر بات میں اس حساب سے تو دنیا میں برائی کوئی ہے ہی نہیں نہ کوئی جھوٹ نہ فراڈ نہ دھوکہ نہ چوری نہ بدماشی نہ کوئی گناہ نہ کوئی عیب نہ کوئی بری عادت نہ کوئی حسد نہ کوئی نافرمانی نہ بغاوت غرضیکہ جتنی بھی برائیاں ہوتی ہیں سب کا وجود ہی ختم ہو جاتا ہے کیونکہ ہر ہر ہر کام کی تاویل کی جا سکتی ہے مثال کے طور پہ اگر کسی نے دن کو رات کہہ دیا تو جھوٹ نہ ہوگا بلکہ تاویل فرما دی جائے گی کہ چونکہ چنانچہ رات کو روشنی زیادہ نہیں ہوتی اس لیئے اسکو رات کہتے ہیں اور دن میں بھی اگر سورج گرہن لگ جائے یا بندہ کمرے میں جا کے دروازہ بند کرلے تو اندھیرا ہو جاتا ہے بس اسی مناسبت کی وجہ سے دن کو رات کہنے سے جھوٹ لازم نہ آئے گا۔