حسن انور
رکن ختم نبوت فورم
ایک بار مشہور شاعرہ "پروین شاکر" کے بارے میں ایک واقعہ سنا تھا،
کہتی ہیں کہ جب وہ CSS کا انٹرویو دینے گئیں تو انٹرویو لینے والے نے ان کو ایک شعر سنایا اور کہا کہ اس میں شاعر کیا کہنا چاہ رہا ہے، (کیونکہ انہوں نے مشغلہ کے خانے میں شاعری لکھا تھا)
محترمہ نے اس شعر کی تشریح کی تو انٹرویو لینے والا ہنسنے لگا کہ تمہارا مشغلہ شاعری ہے اور اتنے عام سے سادہ سے شعر کی تشریح کرنے میں ناکام رہی،
اب کی بار ہنسنے کی باری محترمہ کی تھی،
وہ کہنے لگیں، کہ جناب، یہ میرا ہی شعر ہے، اور مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا کہ اس میں میں کیا کہنا چاہتی ہوں،
واقعہ تو یہاں ختم نہیں ہوا، پر اس واقعے کے تناظر میں آپ ایک بار مرزا جہلمی کو دیکھیں۔
وہ کتب جو علما نے لکھیں، اولیا نے لکھیں اور اس کی تشریح سینہ بہ سینہ منتقل ہوتی رہی،
اب جہلمی صاحب کا دعویٰ ہے کہ وہ ان کتب کا مفہوم ان کے کاتبین سے بہتر جانتے ہیں،
میرا خیال ہے کہ مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں۔
کیونکہ
انصاف آپ کا
فیصلہ آپ کا
ایمان آپ کا
حسن انور۔
کہتی ہیں کہ جب وہ CSS کا انٹرویو دینے گئیں تو انٹرویو لینے والے نے ان کو ایک شعر سنایا اور کہا کہ اس میں شاعر کیا کہنا چاہ رہا ہے، (کیونکہ انہوں نے مشغلہ کے خانے میں شاعری لکھا تھا)
محترمہ نے اس شعر کی تشریح کی تو انٹرویو لینے والا ہنسنے لگا کہ تمہارا مشغلہ شاعری ہے اور اتنے عام سے سادہ سے شعر کی تشریح کرنے میں ناکام رہی،
اب کی بار ہنسنے کی باری محترمہ کی تھی،
وہ کہنے لگیں، کہ جناب، یہ میرا ہی شعر ہے، اور مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا کہ اس میں میں کیا کہنا چاہتی ہوں،
واقعہ تو یہاں ختم نہیں ہوا، پر اس واقعے کے تناظر میں آپ ایک بار مرزا جہلمی کو دیکھیں۔
وہ کتب جو علما نے لکھیں، اولیا نے لکھیں اور اس کی تشریح سینہ بہ سینہ منتقل ہوتی رہی،
اب جہلمی صاحب کا دعویٰ ہے کہ وہ ان کتب کا مفہوم ان کے کاتبین سے بہتر جانتے ہیں،
میرا خیال ہے کہ مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں۔
کیونکہ
انصاف آپ کا
فیصلہ آپ کا
ایمان آپ کا
حسن انور۔