مرزا غلام احمد قادیانی کا دعوی شریعتی نبی ہونے کا تھا۔
قادیانی حضرات اکثر کہتے ہیں کہ مرزا غلام احمد قادیانی کا دعوی ظلی و بروزی اور غیر تشریعی نبی ہونے کا تھا ۔ حالانکہ نہ ظلی بروزی نبی کی کوئی حقیقت ہے اور نہ ہی غیر تشریعی نبی کی ۔ یہ مرزا غلام احمد قادیانی کی اپنی بنائی ہوئی ایک منطق ہے۔
خیر میرا سوال یہ ہے کہ:
اگر مرزا غلام احمد قادیانی کا دعوی شریعتی نبی ہونے کا نہیں تھا اور وہ صرف آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے امتی اور ان کے احکامات کے تابع تھے تو پھر مرزا غلام احمد قادیانی صاحب نے اسلام کے اندر حلال چیز (جہاد) کو حرام کیوں قرار دیا؟؟
جیسا کہ مرزا غلام احمد قادیانی صاحب لکھتے ہیں کہ
دینی جہاد کی ممانعت کا فتوی مسیح موعود کی طرف سے
اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال
دیں کیلئے حرام ہے اب جنگ اور قتال
اب آگیا مسیح جو دیں کا امام ہے
دیں کے تمام جنگوں کا اب اختتام ہے
اب آسماں سے نورِ خدا کا نزول ہے
اب جنگ اور جہاد کا فتویٰ فضول ہے
روحانی خزائن: جلد ۱۷- تحفہ گولڑویَّہ: صفحہ 77
اصل پیج بھی ملاحظہ فرمالیجیئے
