میر احمد شاہ سیکرٹری میونسپل کمیٹی لدھیانہ کا ایک بیان اشاعتہ السنہ ،جلد 18 صفحہ 212،211 پر شائع ہوا تھا اس کو ذیل میں ہدیہ ناظرین کیا جاتا ہے ۔
مجھے جون 1891، میں حصار جانے کا اتفاق ہوا ۔ وہاں ایک دوست سے دریافت کیا کہ یہاں کوئی باخدا بزرگ بھی ہیں ؟
اس نے کہا ہاں ۔ شاہ سیف الرحمٰن نام کے ایک مجذوب رہتے ہیں جو جذبہ کی حالت میں بہت سی باتیں کہا کرتے ہیں ۔ ان کے سامنے اظہار مدعا کی ضرورت نہیں ہوتی ۔بلکہ جو بات دریافت کرنی ہو اس کا تصور لر لینا چاہئے وہ خود بخود اپنی گفتگو میں جو مخلوط ہوتی ہے اس کا جواب دے جاتے ہیں اور صرف سائل ہی اس امر کو سمجھ سکتا ہے ۔
میں اور وہ دونوں شاہ صاحب کی خدمت میں حاضر ہوئے میں نے بیٹھتے ہی اپنے دل میں خیال کیا کے قادیان کے مرزا صاحب کے متعلق ملک میں ہنگامہ بپا ہے ۔ بعض لوگ ان کو مہدی اور مسیح سمجھتے ہیں اور اکثر کو ان کے دعاوی کی صحت و صداقت سے انکار ہے ۔ کیا وہ حق پر ہیں یا باطل پر ؟
اس وقت شاہ صاحب کچھ اور باتیں کر رہے تھے تھوڑی دیر بعد فرمانے لگے "ایک تو انگریزوں کا عیسیٰ بن گیا اور دوسرا بھنگیوں کا پیر بن گیا" ۔
اس کے بعد بہت سخت کلامی کی اور حالت غضب میں کھڑے ہو ئے اور ایک حجرے کی طرف چل دئے اور آیت
لمن الملک الیوم للہ الواحد القھار بار بار پڑھ کر سخت کلامی کرتے جاتے تھے ۔
میں اپنے دوست کے ساتھ واپس آ گیا ۔ راستے میں اس نے پوچھا تم نے کس بات کا تصور کیا تھا کہ شاہ صاحب اتنے غضب ناک ہو گئے ؟ میں نے اسے بتایا کہ مرزا قادیانی کی نسبت خیال کیا تھا ۔
کہنے لگا ہاں شاہ صاحب نے مرزا سے ان الفاظ میں اظہار نفرت کیا ہے ۔ میں نے حصار والوں سے اس قسم کے بے شمار واقعات سنے ہیں ۔
اگر کسی شخص کو میرے بیان میں شک ہو تو وہ خود حصار جا کر مشرف بہ زیارت ہوں اور شاہ صاحب کا تجربہ کر لیں ۔
مجھے جون 1891، میں حصار جانے کا اتفاق ہوا ۔ وہاں ایک دوست سے دریافت کیا کہ یہاں کوئی باخدا بزرگ بھی ہیں ؟
اس نے کہا ہاں ۔ شاہ سیف الرحمٰن نام کے ایک مجذوب رہتے ہیں جو جذبہ کی حالت میں بہت سی باتیں کہا کرتے ہیں ۔ ان کے سامنے اظہار مدعا کی ضرورت نہیں ہوتی ۔بلکہ جو بات دریافت کرنی ہو اس کا تصور لر لینا چاہئے وہ خود بخود اپنی گفتگو میں جو مخلوط ہوتی ہے اس کا جواب دے جاتے ہیں اور صرف سائل ہی اس امر کو سمجھ سکتا ہے ۔
میں اور وہ دونوں شاہ صاحب کی خدمت میں حاضر ہوئے میں نے بیٹھتے ہی اپنے دل میں خیال کیا کے قادیان کے مرزا صاحب کے متعلق ملک میں ہنگامہ بپا ہے ۔ بعض لوگ ان کو مہدی اور مسیح سمجھتے ہیں اور اکثر کو ان کے دعاوی کی صحت و صداقت سے انکار ہے ۔ کیا وہ حق پر ہیں یا باطل پر ؟
اس وقت شاہ صاحب کچھ اور باتیں کر رہے تھے تھوڑی دیر بعد فرمانے لگے "ایک تو انگریزوں کا عیسیٰ بن گیا اور دوسرا بھنگیوں کا پیر بن گیا" ۔
اس کے بعد بہت سخت کلامی کی اور حالت غضب میں کھڑے ہو ئے اور ایک حجرے کی طرف چل دئے اور آیت
لمن الملک الیوم للہ الواحد القھار بار بار پڑھ کر سخت کلامی کرتے جاتے تھے ۔
میں اپنے دوست کے ساتھ واپس آ گیا ۔ راستے میں اس نے پوچھا تم نے کس بات کا تصور کیا تھا کہ شاہ صاحب اتنے غضب ناک ہو گئے ؟ میں نے اسے بتایا کہ مرزا قادیانی کی نسبت خیال کیا تھا ۔
کہنے لگا ہاں شاہ صاحب نے مرزا سے ان الفاظ میں اظہار نفرت کیا ہے ۔ میں نے حصار والوں سے اس قسم کے بے شمار واقعات سنے ہیں ۔
اگر کسی شخص کو میرے بیان میں شک ہو تو وہ خود حصار جا کر مشرف بہ زیارت ہوں اور شاہ صاحب کا تجربہ کر لیں ۔