• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا غلام قادیانی کی توہین مسیح علیہ اسلام اور معجزات کی انکاری

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
مرزا غلام قادیانی کی توہین مسیح علیہ اسلام اور معجزات کی انکاری


احادیث صحیحہ میں آیا ہے کہ قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ تیس 30، دجال و کذاب پیدا نہ ہولیں کُلُّھُمْ یَزْعَمُ اِنَّہٗ نَبِیُّ اللّٰہِ وَاَنَا خَاتَمُ النَّبِیْین لَا نَبِیَّ بَعْدِی ۔ (مسند امام ص278، ج5 و ابوداؤد ص234، ج2 فی الفتن وترمذی مع تحفہ ص227،ج3 فی الفتن وابن ماجہ ص292 فی الفتن والحاکم فی المستدرک ص449، ج4 کتاب الفتن من روایت ثوبان رضی اللّٰہ عنہ) ہر ایک ان میں سے دعویٰ نبوۃ کا کرے گا حالانکہ میں ''ختم کرنے والا نبیوں'' کا ہوں۔ ( ازالہ اوہام ص614 و روحانی ص431، ج3 وتفسیر مرزا ص52،ج7)میرے بعد کوئی نبی پیدا نہ ہوگا۔ حدیث بالا کو ملحوظ رکھ کر مرزا صاحب کے حالات پر نظر ڈالیں تو صاف معلوم ہوگا کہ آپ یقینا تیس میں سے ایک ہیں۔
مرزا جی نے جب تک دعویٰ مسیحیت و نبوت نہ کیا تھا تب تک وہ مسلمانوں کی طرح عقائد رکھتے تھے اور معجزات انبیاء کے قائل تھے جو نہی انہوں نے دعویٰ رسالت کیا۔ حدیث نے اپنی صداقت کا جلوہ دکھایا کہ مرزا جی عقائد کے حصار سے نکل کر دجالوں، کذابوں کی ٹولی کی طرف سرکنا شروع ہوئے۔ یہاں تک کہ ان سے بھی دس قدم آگے بڑھ گئے۔
انبیاء کرام صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات کو جادو، شعبدہ، مکرو فریب وغیرہ کہنا کفار کی سنت مستمرہ ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام جب اللہ تعالیٰ کی طرف سے آیات بینات لے کر آئے تو کفار نے کہا ھذا سحر مبین (النمل 1ع) یہ تو کھلا جادو ہے۔ ایسا ہی:
'' صریح قرآن شریف میں وارد ہوا کہ چاند دو ٹکڑے ہوگیا اور جب کافروں نے یہ نشان دیکھا تو کہا جادو ہے۔'' (سرمہ چشم آریہ ص62 و روحانی ص110، ج2 وتفسیر مرزا ص37،ج8)
اسی طرح یہود نامسعود نے:
'' حضرت مسیح علیہ السلام سے کئی معجزات دیکھے مگر ان سے کوئی فائدہ نہ اُٹھایا۔ '' (نصرۃ الحق ص32 و روحانی ص42،ج21)
بلکہ یہاں تک عداوت و ظلم پر اتر آئے کہ مسیح سے:
'' کوئی معجزہ نہیں ہوا محض فریب اور مکر تھا۔'' ( چشمہ مسیحی ص9 و روحانی ص344، ج20)
بخلاف اس کے مومن باللہ انسان کبھی اس قسم کی ظالمانہ جرأت و گستاخی کے مرتکب نہیں ہوئے اور ہمیشہ اس قسم کے اقوال کفر یہ و شبہات باطلہ واہیہ سے محفوظ رہے۔ چنانچہ مرزا صاحب راقم ہیں:
'' جن لوگوں نے منقولی معجزات کو مشاہدہ کیا ان کے لیے وہ تسلی تام کا موجب نہیں ٹھہر سکے کیونکہ بہت سے ایسے عجائبات بھی ہیں کہ ارباب شعبدہ بازی دکھلاتے پھرتے ہیں گو وہ اور ہیں مگر اب مخالف بداندیش پر کیونکہ ثابت کرکے دکھلا دیں کہ انبیاء سے جو عجائبات ظاہر ہوئے ہیں یہ اس قسم کی دست بازیوں سے منزہ ہیں۔ یہ مشکلات ممکن ہے انہی زمانوں میں پیدا ہوگئی ہوں مثلاً جب ہم یوحنا کی انجیل دیکھتے ہیں تو اس میں لکھا ہوا پاتے ہیں اور یروشلم میں باب الضان کے پاس ایک حوض ہے اس کے پانچ اسارے ہیں ان میں اندھوں لنگڑوں کی ایک بھیڑ پانی کے ہلنے کی منتظر تھی پانی ہلنے کے بعد جو کوئی پہلے اس میں اترتا کیسی ہی بیماری کیوں نہ ہو اس سے چنگا ہو جاتا وہاں ایک شخص تھا جو کہ اٹھتیس برس سے بیمار تھا یسوع نے جب اسے پڑے ہوئے دیکھا تو کہا کیا تو چاہتا ہے کہ چنگا ہو جائے۔ بیمار نے کہا کہ اے خداوند میرے پاس آدمی نہیں کہ جب پانی ہلے تو مجھے اس میں ڈال دے ۔'' (یہ بیان انجیل سے نقل کرکے مرزا صاحب لکھتے ہیں۔ناقل) اب ظاہر ہے کہ جو شخص حضرت عیسیٰ کی نبوت کا منکر ہے اور ان کے معجزات کا انکاری ہے جب (انجیل) یوحنا کی یہ عبارت پڑھے گا تو خواہ و مخواہ اس کے دل میں ایک قوی خیال پیدا ہوگا کہ حضرت کا ممدوح اسی حوض کے پانی میں کچھ تصرف کرکے ایسے خوارق دکھلاتے ہوں گے۔ یہ بات قرین قیاس ہے کہ اگر حضرت عیسیٰ کے ہاتھ سے اندھوں لنگڑوں وغیرہ کو شفا حاصل ہوئی تو بالیقین یہ نسخہ حضرت مسیح نے اسی حوض سے اڑایا ہوگا۔ بالخصوص جبکہ یہ بھی ثابت ہے کہ حضرت مسیح (انجیل میں یسوع لکھا ہے) اسی حوض پر اکثر جایا بھی کرتے تھے غرض اس بات کے ثبوت میں بہت سی مشکلات پڑتی ہیں کہ یہودیوں کی رائے کے موافق مسیح مکار اور شعبدہ باز نہیں اور سچ مچ معجزات ہی دکھائے ہیں اگرچہ قرآن شریف پر ایمان لانے کے بعد ان دساوس سے نجات حاصل ہو جاتی ہے مگر جو شخص قرآن شریف پر ایمان نہیں لایا اور یہودی یا ہندو یا عیسائی ہے وہ کیونکر ایسے دساوس سے نجات پاسکتا ہے۔'' ( براھین احمدیہ ص431 تا 439، ج4 و روحانی ص555، ج1)
تحریر بالا مزید تشریح کی محتاج نہیں۔ صاف واضح ہے کہ انجیل کا جسے یہود مکار و شعبدہ باز کہتے تھے دراصل حضرت عیسیٰ علیہ السلام میں اور ان کے معجزات کا انکار کرنے والا ان کے معجزات کو حوض کی تاثیر بتانے والا قرآن شریف کا منکر، معجزات بلکہ نبوتِ مسیح کا کافر بے ایمان ہے، بہت خوب!
آئیے اب مرزا صاحب کی تحریرات پڑھیں کہ ان میں معجزات مسیحیہ کو کس نظر سے دیکھا ہے یہ تحریر مرزا صاحب کی اس وقت کی ہے جب انہوں نے دعویٰ رسالت کا ذبہ نہیں کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے جب دعویٰ کیا۔ اور لوگوں نے ان سے مثیل مسیح ہونے کے ثبوت میں معجزات عیسویہ علیہ السلام کی مثال مانگی تو مرزا صاحب نے وہی جواب دیا جو کفار منکرین نبوت کی سنت ہے چنانچہ کہیں تو مسیحی معجزات کو ناچیز محض اسی تالاب کی وجہ سے مشکوک قرار دیا۔ (ازالہ اوہام ص۷ و روحانی ص۱۰۶،ج۳)اور کہیں مسمریزم، عمل ترب، فطرتی طاقت خداداد بتایا۔ مگر بایں گستاخی کہ میں اس عمل کو مکروہ قابل نفرت سمجھتا ہوں اور کہیں کھلونے ساز بخاروں کی مثال دے کر معجزات مسیحی کو مصنوعی قرار دیا۔ (ایضًا ص309 تا 322 و روحانی ص257 تا 263، ج3)آخر بڑھتے بڑھتے یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ:
'' عیسائیوں نے آپ (یسوع مسیح) کے معجزات لکھے ہیں مگر حق بات یہ ہے کہ آپ سے کوئی معجزہ نہیں ہوا ممکن ہے آپ نے معمولی تدبیر کے ساتھ کسی شب کو ر وغیرہ کا علاج کیا ہو مگر بدقسمتی سے اسی زمانہ میں ایک تالاب بھی موجود تھا۔ اسی تالاب سے آپ کے معجزات کی پوری حقیقت کھلتی ہے اور اسی تالاب نے فیصلہ کردیا کہ آپ سے کوئی معجزہ ظاہر ہوا تو وہ معجزہ آپ کا نہیں بلکہ اسی تالاب کا معجزہ ہے۔ آپ کے ہاتھ میں سوائے مکر اور فریب کے کچھ نہ تھا۔'' ( حاشیہ انجام آتھم ص6،7 و روحانی ص290،291،ج11 )

قارئین کرام! ملاحظہ فرمائیے۔ وہی یسوع مسیح۷ انجیلی ہے وہی اس کے معجزات، وہی تالاب کا قصہ، اور وہی مرزا صاحب قادیانی۔
پہلے بیانوں میں جو مسلم نما حالت کے ہیں۔ ان معجزات کو ''سچ مچ'' من عند اللہ مان کر ان کے انکار کرنے والے کو۔ یا اسے حوض کی وجہ سے مشکوک ٹھہرانے والے کو:
بد اندیش مخالف، یہودی، ہندو، منکر قرآن، خارج اسلام قرار دیا ہے مگر اس جگہ بعد دعویٰ نبوت کے اسی یسوع کے معجزات کو۔
حق بات یہی ہے کہ اس سے کوئی معجزہ نہیں ہوا۔ کہہ کر انہیں یہود کی طرح، مکار، فریبی لکھا ہے۔


بقلم خادم اعلی
 
Top