مرزا قادیانی نے قرآن پاک کی دو مختلف آیات کے چند الفاظ لے کر ان کو جوڑ کے ایک آیت بنا کے لکھ دی پھر اس کے نیچے غلط ترجمعہ لکھ دیا۔ پھر اسکی امت نے بھی اس غلطی کو غلطی سمجھا اور نیچے حوالہ دیا کہ کچھ الفاظ کسی اور آیت کے ہیں اور کچھ الفاظ کسی اور آیت کے جو کہ مرزا قادیانی کی اس تحریف کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے دو ہی مطلب ہو سکتے ہیں یا تو مرزا کو قرآن نہیں آتا تھا یا آتا تھا مگر جاں بوجھ کے غلط لکھا دونوں صورتوں میں یہ شخص کذاب ثابت ہوتا ہے۔
اس کے بعد ترجمعہ بھی غلط کیا جو اس کے جاہل ہونے کا واضع ثبوت ہے
روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 379
حقیقت۔ میں اب اسکی حقیقت بتاتا ہوں دراصل مرزا قادیانی نے سورۃ الصف کی آیت نمبر 8 اور قادیانیوں کے حساب سے آیت نمبر 9 لکھنا چاہی مگر اس جاہل کو اتنا علم نہ تھا کہ یہاں ''اَن یطفئُو'' کی بجائے ''لِیطفئُو'' لفظ ہے اور یہاں ''اَن یطفئُو'' لکھ دیا؟؟؟؟ یا پتہ تھا اور جان بوجھ کے لکھ دیا؟؟؟ اور پھر اوپر سے یہ بدترین بد دیانتی کے ترجمعہ سورۃ توبہ کی آیت 32 کا لکھنے کی کوشش کی وہ بھی ٹھیک ترجمعہ نہیں لکھا۔ وہ قادیانی جو عربی گرائمر سے واقف ہیں کیا وہ حلفاً کہہ سکتے ہیں کہ یہ ترجمعہ حرف بہ حرف درست ہے؟؟؟ اگر نہیں تو خدا کا خوف کریں اور ایسے جھوٹے شخص کو نبی مان کے اپنی آخرت برباد نہ کریں کیونکہ اللہ کے ہاں کوئی بھی تاویل کارگر نہیں ہو سکتی وہ سب جاننے والا ہے جہاں وہ رحیم اور کریم ہے وہاں وہ جبار و قہار بھی ہے ڈرو اس کے غضب سے اور اللہ رب العزت تو اپنے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اتنی سی بھی توہین برداشت نہیں کرتا کہ کوئی اس کے سامنے اونچی آواز سے بھی بات کرے (سورۃ الحجرات آیت نمبر 2) تو وہ یہ بھی ہرگز برداشت نہیں کرتا کہ کوئی ایسا جھوٹا جاہل اور بد ترین اخلاق والا انسان خود کو آنحضرت صلی اللہ علیہ سے بھی افضل کہے؟؟؟ جو قرآن بھی نہ جانتا ہو اور قرآن میں تحریف کرے ؟؟؟ قرآن و حدیث دونوں پہ جھوٹ بولے۔
اور میرا مرزا قادیانی کی پوری امت سے چیلنج ہے کہ مرزا نے ان قرآنی الفاظ کا جو ترجمعہ کیا ہے اس کو لفظ بہ لفظ ٹھیک ثابت کردیں تو میں پوری دنیا کے مرزائیوں کے وزن جتنا سونا انعام میں دوں گا۔
مرزا قادیانی جو خود کو نعوذ باللہ آنحضرت کا ظل اور بروز کہتا رہا جہاں اس نے بے شمار جھوٹ قرآن و حدیث پہ باندھے وہاں اس شخص نے اپنے جھوٹے اور جاہل ہونے کا ایک ثبوت یہاں بھی دیا ہے میں حیران ہوں ہر اس شخص پہ جو اللہ کا حکم سمجھ کے اور اللہ سے ڈر کے مرزا قادیانی کا جھوٹا مذہب قبول کر چکا ہے وہ یہاں کیوں اس خدا سے نہیں ڈرتا جب اس شخص کے واضع جھوٹ اس کے سامنے آتے ہیں؟ ہر ایسے شخص کو سوچنا چاہیئے کہ جو شخص قرآن بھی ٹھیک سے نہیں جانتا تھا اس شخص کو نبی کوئی انتہائی جاہل قسم کا انسان ہی مان سکتا ہے پھر اوپر سے تاجدار ختم نبوت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے جن پہ پورا قرآن اترا جو کہ خالصتاً اللہ رب العزت کا کلام ہے اور جس میں 14 سو سال گزرنے کے بعد اور لاکھوں منکروں اور کافروں کی سر توڑ کوشش کے بعد کوئی بھی انسان اس کلام میں ایک ذرا سی بھی غلطی نہیں نکال سکا نہ قیامت تک کوئی نکال سکتا ہے جو کہ اس بات کا واضع ثبوت ہے کہ یہ اللہ پاک کا کلام ہے اور یہ جھوٹا شخص جو خود کو نعوذ باللہ آنحضرت صلی اللی علیہ وسلم سے بھی افضل کہتا تھا اس کو قرآن بھی نہیں آتا تھا؟؟؟
اور پھر آیت لکھ کے اس کا غلط ترجمعہ کیا یہ قرآن میں تحریف کرنا نہیں ہے؟
کیا ایسا شخص نبی تو کیا ایک مسلمان بھی ہو سکتا ہے جو قرآن کا غلط ترجمعہ کرے اور قرآنی آیات میں تحریف کرے۔ کیوں اسکو نبی ماننے والوں کی عقل پہ تالا لگا ہوا ہے؟
اس کے بعد ترجمعہ بھی غلط کیا جو اس کے جاہل ہونے کا واضع ثبوت ہے
روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 379
حقیقت۔ میں اب اسکی حقیقت بتاتا ہوں دراصل مرزا قادیانی نے سورۃ الصف کی آیت نمبر 8 اور قادیانیوں کے حساب سے آیت نمبر 9 لکھنا چاہی مگر اس جاہل کو اتنا علم نہ تھا کہ یہاں ''اَن یطفئُو'' کی بجائے ''لِیطفئُو'' لفظ ہے اور یہاں ''اَن یطفئُو'' لکھ دیا؟؟؟؟ یا پتہ تھا اور جان بوجھ کے لکھ دیا؟؟؟ اور پھر اوپر سے یہ بدترین بد دیانتی کے ترجمعہ سورۃ توبہ کی آیت 32 کا لکھنے کی کوشش کی وہ بھی ٹھیک ترجمعہ نہیں لکھا۔ وہ قادیانی جو عربی گرائمر سے واقف ہیں کیا وہ حلفاً کہہ سکتے ہیں کہ یہ ترجمعہ حرف بہ حرف درست ہے؟؟؟ اگر نہیں تو خدا کا خوف کریں اور ایسے جھوٹے شخص کو نبی مان کے اپنی آخرت برباد نہ کریں کیونکہ اللہ کے ہاں کوئی بھی تاویل کارگر نہیں ہو سکتی وہ سب جاننے والا ہے جہاں وہ رحیم اور کریم ہے وہاں وہ جبار و قہار بھی ہے ڈرو اس کے غضب سے اور اللہ رب العزت تو اپنے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اتنی سی بھی توہین برداشت نہیں کرتا کہ کوئی اس کے سامنے اونچی آواز سے بھی بات کرے (سورۃ الحجرات آیت نمبر 2) تو وہ یہ بھی ہرگز برداشت نہیں کرتا کہ کوئی ایسا جھوٹا جاہل اور بد ترین اخلاق والا انسان خود کو آنحضرت صلی اللہ علیہ سے بھی افضل کہے؟؟؟ جو قرآن بھی نہ جانتا ہو اور قرآن میں تحریف کرے ؟؟؟ قرآن و حدیث دونوں پہ جھوٹ بولے۔
اور میرا مرزا قادیانی کی پوری امت سے چیلنج ہے کہ مرزا نے ان قرآنی الفاظ کا جو ترجمعہ کیا ہے اس کو لفظ بہ لفظ ٹھیک ثابت کردیں تو میں پوری دنیا کے مرزائیوں کے وزن جتنا سونا انعام میں دوں گا۔
مرزا قادیانی جو خود کو نعوذ باللہ آنحضرت کا ظل اور بروز کہتا رہا جہاں اس نے بے شمار جھوٹ قرآن و حدیث پہ باندھے وہاں اس شخص نے اپنے جھوٹے اور جاہل ہونے کا ایک ثبوت یہاں بھی دیا ہے میں حیران ہوں ہر اس شخص پہ جو اللہ کا حکم سمجھ کے اور اللہ سے ڈر کے مرزا قادیانی کا جھوٹا مذہب قبول کر چکا ہے وہ یہاں کیوں اس خدا سے نہیں ڈرتا جب اس شخص کے واضع جھوٹ اس کے سامنے آتے ہیں؟ ہر ایسے شخص کو سوچنا چاہیئے کہ جو شخص قرآن بھی ٹھیک سے نہیں جانتا تھا اس شخص کو نبی کوئی انتہائی جاہل قسم کا انسان ہی مان سکتا ہے پھر اوپر سے تاجدار ختم نبوت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے جن پہ پورا قرآن اترا جو کہ خالصتاً اللہ رب العزت کا کلام ہے اور جس میں 14 سو سال گزرنے کے بعد اور لاکھوں منکروں اور کافروں کی سر توڑ کوشش کے بعد کوئی بھی انسان اس کلام میں ایک ذرا سی بھی غلطی نہیں نکال سکا نہ قیامت تک کوئی نکال سکتا ہے جو کہ اس بات کا واضع ثبوت ہے کہ یہ اللہ پاک کا کلام ہے اور یہ جھوٹا شخص جو خود کو نعوذ باللہ آنحضرت صلی اللی علیہ وسلم سے بھی افضل کہتا تھا اس کو قرآن بھی نہیں آتا تھا؟؟؟
اور پھر آیت لکھ کے اس کا غلط ترجمعہ کیا یہ قرآن میں تحریف کرنا نہیں ہے؟
کیا ایسا شخص نبی تو کیا ایک مسلمان بھی ہو سکتا ہے جو قرآن کا غلط ترجمعہ کرے اور قرآنی آیات میں تحریف کرے۔ کیوں اسکو نبی ماننے والوں کی عقل پہ تالا لگا ہوا ہے؟