• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی اور اعمال صالحہ ( صداقت کی نشانی … مرزاقادیانی کی زبانی)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزا قادیانی اور اعمال صالحہ ( صداقت کی نشانی … مرزاقادیانی کی زبانی)
خیال زاغ کا بلبل سے ہمسری کا ہے
غلام زادہ کو دعویٰ پیمبری کا ہے
۱… مسیح موعود کے وقت میں اسلام ساری دنیا میں پھیل جائے گا۔
’’ھو الذی ارسل رسولہ بالہدی ودین الحق لیظہرہ علیٰ الدین کلہ!یہ آیت جسمانی اور سیاست ملکی کے طور پر حضرت مسیح کے حق میں پیش گوئی ہے اور جس غلبۂ کاملہ دین اسلام کا وعدہ دیاگیا ہے۔ وہ غلبہ مسیح کے ذریعہ سے ظہور میں آئے گا اور جب حضرت مسیح علیہ السلام دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیںگے تو ان کے ہاتھ سے دین اسلام جمیع آفاق واقطار میں پھیل جائے گا۔‘‘ (حاشیۃ الحاشیہ براہین ص۴۹۹، خزائن ج۱ ص۵۵۳)
’’ہوالذی ارسل رسولہ…… یعنی خدا وہ خدا ہے۔ جس نے اپنے رسول کو ایک کامل ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا، تاکہ اس کو ہر ایک قسم کے دین پر غالب کر دے۔ یعنی ایک عالمگیر غلبہ اس کو عطاء کرے، اور چونکہ وہ عالمگیر غلبہ آنحضرت علیہ السلام کے زمانہ میں ظہور میں نہیں آیا اور ممکن نہیں کہ خدا کی پیش گوئی میں کچھ تخلف ہو۔ اس لئے اس آیت کی نسبت ان سب متقدمین کا اتفاق ہے کہ جو ہم سے پہلے گذر چکے ہیں کہ یہ عالمگیر غلبہ مسیح موعود کے وقت میں ظہور میں آئے گا۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۸۳، خزائن ج۲۳ ص۹۱)
مگر مرزاقادیانی کے زمانہ میں ایسا نہیں ہوا۔ اس لئے مسیحیت کا دعویٰ محض افتراء ہے۔
۲… مسیح موعود کے زمانہ میں مکہ اور مدینہ کے درمیان ریل جاری ہوگی۔
’’اور پیش گوئی آیت کریمہ واذالعشا رعطلت پوری ہوئی اور پیش گوئی حدیث لیترکن القلاص ولا یسعی علیہما نے اپنی پوری چمک دکھلائی۔ یہاں تک کہ عرب وعجم کے ایڈیٹران اخبار، اور جرائد والے اپنے پرچوں میں بول اٹھے، کہ مدینہ اور مکہ کے درمیان جو ریل طیار ہو رہی ہے۔ یہی اس پیشگوئی کا ظہور ہے۔ جو قرآن اور حدیث میں ان لفظوں سے کی گئی تھی۔ جو مسیح موعود کے وقت کا یہ نشان ہے۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۲، خزائن ج۱۹ ص۱۰۸)
۳… مسیح موعود حج کرے گا۔ ’’آنحضرت علیہ السلام نے آنے والے مسیح کو ایک امتی ٹھہرایا اور خانہ کعبہ کا طواف کرتے اس کو دیکھا۔‘‘ (ازالہ ص۴۰۹، خزائن ج۳ ص۳۱۲)
۴… ’’دجال حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ہاتھ پر اسلام قبول کر کے ان کے ساتھ بیت اﷲ کا طواف کرے گا۔‘‘
’’فی الحقیقت مارا وقتے حج راست وزیبا آید کہ دجال از کفر ودجل دست باز داشتہ ایماناً واخلاصاً وگرد کعبہ بگردد چنانچہ از قرار حدیث مسلم عیاں می شود کہ جناب نبوت انتساب(صلوٰۃ اﷲ علیہ وسلامہ) روید نددجال ومسیح موعود فی آن واحد طواف کعبہ میکند‘‘
(ایام الصلح(اردو) ص۱۶۹، خزائن ج۱۴ ص۴۱۶،۴۱۷)
۵… ’’مسیح موعود بعد ظہور نکاح کریںگے اور اس سے اولاد پیدا ہوگی۔ اس پیش گوئی کی تصدیق کے لئے جناب رسول اﷲ علیہ السلام نے بھی پہلے ایک پیش گوئی فرمائی ہے کہ ’’یتزوج ویولدلہ‘‘ یعنی وہ مسیح موعود بیوی کرے گا اور نیز وہ صاحب اولاد ہوگا۔ اب ظاہر ہے کہ تزوّج اور اولاد کا ذکر کرنا عام طور پر مقصود نہیں۔ کیونکہ عام طور پر ہر ایک شادی کرتا ہے اور اولاد بھی ہوتی ہے۔ اس میں کچھ خوبی نہیں۔ بلکہ تزوّج سے مراد وہ خاص تزوّج ہے۔ جو بطور نشان ہوگا۔ ‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۵۳، خزائن ج۱۱ ص۳۳۷)
مرزاقادیانی کا نکاح بطور نشان ’’محمدی بیگم‘‘ سے ہونے والا تھا۔ مگر افسوس قسمت نے یاوری اور عمر نے وفانہ کی اور دل کی حسرت دل ہی میں رہ گئی ؎
اگر وہ جیتا رہتا یہی انتظار ہوتا
۶… ’’مسیح موعود دعوے کے بعد چالیس سال زندہ رہے گا۔ حدیث سے صرف اس قدر معلوم ہوتا ہے کہ مسیح موعود اپنے دعوے کے بعد چالیس برس دنیا میں رہے گا۔ ‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۱۲۷، خزائن ج۱۷ ص۳۱۱)
مگر مرزاقادیانی ۱۸۳۹ء یا ۱۸۴۰ء میں پیدا ہوئے: ’’میری پیدائش سکھوں کے آخری وقت میںہوئی ہے۔ ‘‘ (کتاب البریہ ص۱۵۹، خزائن ج۱۳ ص۱۷۷)
مرزاغلام احمد قادیانی کی پیدائش ۱۸۳۹ء یا ۱۸۴۰ء میں ہوئی ہے۔ (نور الدین ص۱۷۰)
’’۱۸۳۹ء مطابق ۱۲۵۵ھ دنیا کی تواریخ میں بہت بڑا مبارک سال تھا۔ جس میں خداتعالیٰ نے مرزاغلام مرتضی کے گھر قادیان میں موعود مہدی پیدا فرمایا۔ جس کے لئے اتنی تیاریاں زمین وآسمان پر ہورہی تھیں۔ ‘‘
(مسیح موعود کے مختصر حالات از عمر دین قادیانی ملحقہ براہین حصہ اوّل ص۶۰ طبع اوّل)
مرزاقادیانی نے دعویٰ مجددیت یا مسیحیت براہین احمدیہ حصہ۴ ص۲۷۱ پر کیا۔ جس کے طباعت کی تاریخ یا غفور سے ۱۲۹۷ھ نکلتی ہے۔ گویا عمر کے بیالیسویں سال اور صدی سے تین سال پہلے دعویٰ کیاگیا یاپوری صدی پر دعویٰ کیا۔ جیسا کہ ازالہ اوہام کی اس عبارت اور مجدد کی حدیث ’’علے راس کل مائۃٍ‘‘ سے ظاہر ہے۔
’’یہی وہ مسیح ہے کہ جو تیرہویں صدی کے پورے ہونے پر ظاہر ہونے والا تھا۔ پہلے سے یہی تاریخ ہم نے نام میںمقرر کررکھی تھی اور وہ یہ نام ہے غلام احمد قادیانی۔‘‘
(ازالہ ص۱۸۶، خزائن ج۳ ص۱۸۹، ۱۹۰)
مگر اس صورت میں بعثت کی مدت مقرر چالیس سال سے پانچ سال زیادہ ہو جائیں گے۔
یا دعوی ۱۲۹۰ھ میں ہوا جیسا کہ تحفہ گولڑویہ میں مرزاقادیانی لکھتے ہیں کہ: ’’دانی ایل نبی بتلاتا ہے کہ اس نبی آخر الزمان کے ظہور سے (جو محمد مصطفی علیہ السلام ہے) جب بارہ سو نوے برس گذریں گے تو وہ مسیح موعود ظاہر ہوگا۔‘‘ (حاشیہ تحفہ گولڑویہ ص۲۰۶، خزائن ج۱۷ ص۲۹۲)
اس صورت میں مرزا قادیانی کی عمر دعوے کے وقت ۳۵برس کی ہوگی۔ جو زمانۂ بعثت سے پانچ سال کم ہے۔ حدیث مجددیت کے بھی مخالف ہے۔
بالاتفاق ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء مطابق ربیع الثانی۱۳۲۶ھ میں آپ کا انتقال ہوا۔ اس حساب سے دعوے کے بعد ۲۹ یا ۲۶ یا ۳۶ برس آپ زندہ رہے اور ۴۰برس جو مسیح موعود کے رہنے کی مدت تھی۔ اس سے پہلے ہی چل بسے اور مسیح کی نشانی آپ پر صادق نہ آئی۔
۷… ’’اگر قرآن نے میرا نام ابن مریم نہیں رکھا تو میں جھوٹا ہوں۔‘‘
(تحفۃ الندوہ ص۵،خزائن ج۱۹ ص۹۸)
ابھی ’’ازالہ اوہام‘‘ کے حوالے سے گذرا ہے کہ آپ نے اپنا نام ’’غلام احمد قادیانی‘‘ بتایا ہے۔ جس میںبحساب جمل ۱۳۰۰ عدد ہونے کی وجہ سے ۱۳۰۰ھ پر مبعوث ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے۔ کیا قرآن میں غلام احمد قادیانی بن مریم لکھا ہوا ہے؟۔ اگر نہیں ہے تو مرزاقادیانی اپنے بیان کے موافق یقینا جھوٹا ہے۔
 
Top