• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی اور اعمال صالحہ ( مرزا قادیانی اور انبیاء سابقینؑ)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزا قادیانی اور اعمال صالحہ ( مرزا قادیانی اور انبیاء سابقینؑ)
’’وقضینا علیٰ اثارہم بعیسیٰ ابن مریم مصدقالما بین یدیہ (مائدہ:۴۶)‘‘ ہر ایک نبی پہلے انبیائؑ کی تعلیم کی تصدیق اور توثیق کرتا چلاآیا ہے۔ خصوصاً عقائد کے بارے میں تمام نبیوں کی ایک ہی تعلیم رہی ہے۔ قرآن کریم کی نسبت بھی یہی فرمایا گیا: ’’مصدقالما بین یدیہ من التوراۃ والانجیل (صف:۶)‘‘
’’وانہ لفی زبر الاولین (شعراء :۱۹۶)‘‘
’’معناہ لفی الکتب المقدمۃ (بیضاوی :۱۳۳)‘‘
حدیث میں ہے کہ: ’’نحن معشرا لانبیاء اخوۃ لعلات امہاتہم شتّٰی ودینہم واحد (بخاری ج۱ ص۴۹۰ باب واذکر فی الکتاب مریم)‘‘
یعنی اصول دین تمام انبیائؑ کے درمیان مشترک ہیں۔ صرف عبادت کے طریقے بدلے ہوئے ہیں۔ حتیٰ کہ عیسیٰ علیہ السلام بھی جب دوبارہ دنیا میں نازل ہوںگے۔ تو وہ ہر ایک بات میں نبی عربی ﷺ کی تصدیق کریں گے اور ان کی تحقیق سے ایک انچ باہر نہ ہوں گے۔ چنانچہ (کنز العمال ج۱۴ ص۳۲۱ حدیث نمبر۳۸۸۰۸) میں ہے کہ: ’’یجییٔ عیسیٰ بن مریم من قبل المغرب مصدقا بمحمد علی ملتہ‘‘
مگر مرزاقادیانی کو انبیائؑ کے عقائد سے سخت اختلاف ہے۔ بلکہ وہ اس بارے میں نبی عربیa کی تحقیق کی بھی پرواہ نہیں کرتا اور اس کی تکذیب کرتا جاتا ہے۔
چنانچہ دجال کے ایک شخص واحد ہونے اور یک چشم اور اعور ہونے پر تمام انبیاء کرامؑ نے شہادت دی ہے اور حضورﷺ نے اس پر یہ تحقیق مزید اضافہ فرمادی کہ اس کی پیشانی پر ک، ف، ر، لکھی ہوئی ہوگی۔ جیسا کہ ’’بخاری‘‘ اور ’’مسلم‘‘ کی اس روایت سے ظاہر ہے۔
’’عن انس رضی اللہ عنہ قال: قال رسول اﷲ علیہ السلام ما من نبی الاوقد انذرامتہ الاعوار الکذب الاانہ اعور وان ربکم لیس باعور وان بین عینیہ مکتوباً کافر
(بخاری ج۲ ص۱۰۵۶ باب ذکر الدجال، مسلم ج۲ ص۴۰۰، باب ذکر الدجال)‘‘
مرزاقادیانی نے بھی ’’ازالہ وہام‘‘ میں اس حدیث کی تصدیق اس طرح کی ہے۔ حضرت نوح علیہ السلام سے لے کر ہمارے سیدو مولیٰ خاتم الانبیائ علیہ السلام کے عہد تک اس مسیح دجال کی خبر موجود ہے۔ مرزاقادیانی نے اس کی تعیین شخصی سے جو انبیائؑ کے درمیان متفق علیہ چیز تھی۔ انکار کردیا۔ خواہ وہ کسی تاویل کے ماتحت ہو۔ لیکن تمام نبیوں کا اس کا ظاہر پر اتارنا اور اس میں کسی قسم کی تاویل نہ کرنا نہ صرف مرزاقادیانی کی تاویل کی تردید کرتا ہے۔ بلکہ کھلم کھلا مرزاقادیانی کی بطالت پر مہر تصدیق ثبت کرنا ہے۔ لہٰذا مرزاقادیانی کا دجال کی شخصیت سے انکار کرتے ہوئے یہ لکھنا سراسر لغو ہے کہ: ’’میرا یہ مذہب ہے کہ اس زمانہ کے پادریوں کی مانند کوئی اب تک دجال پیدا نہیں ہوا اور نہ قیامت تک پیدا ہوگا۔‘‘
(ازالہ ص۴۸۸، خزائن ج۳ ص۳۶۲)
’’اور بپایہ ثبوت پہنچ گیا کہ مسیح دجال جس کے آنے کی انتظار تھی یہی پادریوں کا گروہ ہے جو ٹڈی کی طرح تمام دنیا میں پھیل گیا ہے۔‘‘
(ازالہ ص۴۹۵،۴۹۶، خزائن ج۳ ص۳۶۶)
پھر یہ کہنا کہ رسول اﷲ علیہ السلام کو دجال کی حقیقت کا صحیح علم نہ تھا۔ آنحضرت علیہ السلام اور تمام انبیائؑ کی شان میں گستاخی کرنے کے علاوہ اس امر کی کھلی ہوئی شہادت ہے کہ مرزاقادیانی کے خیال میں ان کی اپنی تحقیق انبیائؑ کی تحقیق سے جدا اور اس کے مخالف ہے اور مخالفت ہی مرزاقادیانی کے باطل ہونے کی زبردست دلیل ہے۔ مرزاقادیانی لکھتا ہے کہ: ’’آنحضرت علیہ السلام پر ابن مریمؑ اور دجال کی حقیقت کاملہ بوجہ نہ موجود ہونے کسی نمونہ کے موبمومنکشف نہ ہوئی ہو اور نہ دجال کے ستر باع کے گدھے کی اصل کیفیت کھلی ہو اور نہ یاجوج ماجوج کی عمیق تہ تک وحی الٰہی نے اطلاع دی ہو اور نہ دابۃّ الارض کی ماہیت ’’کماہی‘‘ ہی ظاہر فرمائی گئی اور صرف امثلہ قریبہ اور صور متشابہہ اور امور متشاکلہ کے طرز بیان میں جہاںتک غیب محض کی تفہیم بذریعہ انسانی قویٰ کے ممکن ہے۔ اجمالی طور پر سمجھایا گیا ہو تو کچھ تعجب کی بات نہیں۔‘‘
(ازالہ کلاں ص۶۹۱، خزائن ج۳ ص۴۷۳)
س… اگر دجال کی شخصیت کا مسئلہ متفق علیہ ہوتا تو آنحضرت علیہ السلام ابن صیاد کے دجال ہونے میں کبھی تردد کا اظہار نہ فرماتے؟
ج… حضور علیہ السلام کو دجال کے شخص واحد او ر رجل من الرجال ہونے میں تردد نہیں تھا۔ تردد اس بارے میں تھا کہ دجال ہونے والا شخص ابن صیاد ہے یا کوئی اور شخص ہے؟۔ انبیائo کا اتفاق یقین شخصی میں ہے۔ تعین ذاتی میں نہیں این ہذا من ذاک اسی طرح یاجوج ماجوج، خردجال، دابۃ الارض وغیرہ مسائل میں رسول اﷲ علیہ السلام کے بیان کی تصدیق نہ کرنا اور اس کے خلاف اپنی رائے پیش کرنا۔ آیت مذکورہ بالا کی رو سے بطالت کی نشانی ہے۔ مرزاقادیانی نے ملائکہؑ کی حقیقت اور ان کے نزول جسمانی نزول وحی سے مراد اور معجزہ کی حقیقت وغیرہ میں بھی نبی کریم علیہ السلام کی تحقیق کی مخالفت کی ہے اور بجائے تصدیق کے ان کی تکذیب کر کے اپنا جھوٹا ہونا ثابت کردیا ہے۔ کیونکہ سچے کی مخالفت کرنے والا جھوٹا ہی ہوا کرتا ہے۔ سچا کبھی نہیں ہوتا۔ ’’انشاء اﷲ‘‘ ان تمام چیزوں کی تحقیق ’’ایمان مرزا‘‘کی بحث میں مفصل طور پر مذکور ہوگی۔ واﷲ أعلم!
 
Top