• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی دین کے کاموں میں حرام اور گندہ مال لگاتا تھا

غلام نبی قادری نوری سنی

رکن ختم نبوت فورم
مرزا قادیانی دین کے کاموں میں حرام اور گندہ مال لگاتا تھا
اللہ تعالی اور رسول کریم ﷺ نے حکم دیا ہے کہ اللہ کے راستے میں اور دین کے کاموں میں حلال اور پاکیزہ مال خرچ کرو ۔ اسلام کی نشر و اشاعت کے لیے گندہ اور ناپاک مال نہ لگاو،
اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنفِقُوا مِن طَيِّبَاتِ مَا كَسَبْتُمْ وَمِمَّا أَخْرَجْنَا لَكُم مِّنَ الْأَرْضِ ۖ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنفِقُونَ وَلَسْتُم بِآخِذِيهِ إِلَّا أَن تُغْمِضُوا فِيهِ ۚ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّـهَ غَنِيٌّ حَمِيدٌ ﴿٢٦٧
اے ایمان والو! اپنی پاک کمائیوں میں سے کچھ دو اور اس میں سے جو ہم نے تمہارے لئے زمین سے نکالا اور خاص ناقص کا ارادہ نہ کرو کہ دو تو اس میں سے اور تمہیں ملے تو نہ لوگے جب تک اس میں چشم پوشی نہ کرو اور جان رکھو کہ اللہ بے پروانہ سراہا گیا ہے۔(سورہ البقرہ آیت نمبر 267)

اس کے علاوہ نبی اکرم ﷺ کا ارشاد مبارکہ ہے ۔
اربع لایقبلن فی اربع من خیانتہ او سرقتہ غلو او مال یتیم فی حج اولا عمرہ ولاجھاد ولا صدقتہ۔
ترجمہ ۔÷چار چیزیں چار چیزوں میں قبول نہیں ہوتیں خیانت چوری بدیانتی کی کمائی اور یتیم کا مال ، حج عمرہ جہاد اور صدقہ میں قبول نہیں کیا جاتا (کنزالعمال حدیث نمبر 43958)
لیکن مرزا قادیانی صاحب گندہ اور ناپاک مال دین کے کاموں میں لگاتے تھے اور لوگوں کو ترغیب دیتے تھے۔ ملاحظہ فرمائیں،
مرزا قادیانی کا بیٹا ایم اے بشیر اپنی کتاب میں لکھتا ہے،
ایک دفعہ انبالہ کے ایک شخص نے حضرت صاحب (مرزاقادیانی) سے فتوی دریافت کیا کہ میری ایک بہن کنجری (پیشہ ور فاحشہ عورت) تھی اُس نے اس حالت میں بہت سارا روپیہ پیسہ کمایا پھر وہ مرگئی اور مجھے اس کا ترکہ ملا مگر بعد میں مجھے اللہ نے توبہ اور اصلاح کی توفیق دی ، اب میں اس مال کا کیا کروں ؟
مرزا قادیانی نے جواب دیا کہ ہمارے خیال میں اس زمانہ میں ایسا مال اسلام کی خدمت میں خرچ ہوسکتا ہے
(سیرت المہدی جلد 1 صفحہ 216)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مرزا قادیانی نے سود کے بارے میں مسلہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ
؛ یہ بالکل سچ ہے کہ سود حرام ہے لیکن اپنے نفس کے واسطے اللہ تعالی کے لیے قبضہ میں جو چیز جاتی ہے وہ حرام نہیں رہ سکتی ۔ کیونکہ حرمت اشیاء کی انسان کے لیے ہے نہ کہ اللہ تعالی کے واسطے پس سو اپنے نفس کے لیے بیوی بچوں کے لیے احباب رشتہ دار کے لیے تو بالکل حرام ہے لیکن اگر یہ روپیہ خالصتا اشاعت دین کے لیے خرچ ہوتو حرج نہیں ÷÷÷ ( ملفوظات جلد 8 صفحہ 16)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نبوت مسیحیت ، مہدیت، اور ماموریت کے دعوےدار مرزے سے تو مشرکین مکہ زیادہ سمجھدار تھے۔ عہد جاہلیت میں انھوں نے بیت اللہ کی تعمیر کی توسختی کے ساتھ اس بات کی پابندی کی کہ اللہ تعالی کے گھر کی تعمیر میں حرام مال نہ لگایا جائے ۔ انہوں نے عہد کیا ،
(ولکن لاتدخلو فی عمارتہ بیت ربکم الامن طیب اموالکم ولا تدخلوفیہ مالا من میسرا ولا مھر بغی وجنبوہ الخبیث من اموالکم فاناللہ لایقبل الا طیبا، )
ترجمہ۔۔۔۔
لیکن اللہ کے گھر کی تعمیر میں صرف پاکیزہ اور حلال مال لگاو ۔ سود جوئے ، اور پیشہ ور فاخشہ کی کمائی نہ لگانا ، اللہ تعالی کے گھر کو اپنے خبیث اور ناپاک مالوں سے بچانا کیونکہ اللہ صرف پاکیزہ مال ہی کو قبول فرماتا ہے ۔
(اخبار مکتہ للازرقی؛ باب ماجاء فی زکر بنا ء قریش الکعبتہ فی الحاھلیتہ۔)
 
Top