ذوالفقار احمد
رکن ختم نبوت فورم
مرزا قادیانی کو کیا ہو گیا تھا۔؟
ہم نے نہایت دیانت داری سے کام لیتے ہوئے اور ناجائز تعصب سے خالی ہو کر اس بات کا جائزہ لیا کہ مرزا قادیانی کو غلطی کہاں لگی، تو ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ:
(1) مرزا قادیانی کسی شیخ کامل کے بغیر خود ازکار و مراقبات کے چکر میں رہا اور شیطانی الہامات کا شکار ہو گیا' الہام اگر قرآن و سنت و اجماع کے خلاف ہو تو یہ شیطانی الہام ہے (ان الشیٰطین لیوحون الآیۃ) یہیں سے اکثر جھوٹی نبوت کے دعویدار پھسلے ہیں۔ مثلاََ شیطان کسی سے کہہ دیتا ہے کہ تو مسیح ہے۔ پھر اس پر کچھ بے تکے دلائل بھی فراہم کر دیتا ہے۔یہ دلائل کچھ لوگوں کو اپیل بھی کر جاتے ہیں اور یوں شیطان کا مشن پورا ہو جاتا ہے
حضرت شیخ اکبر محی الدین ابنِ عربی قدس سرہ لکھتے ہیں فتوحتَ مکیہ میں باب 181 صفحہ 382 پر فرماتے ہیں کہ: کما وقع لیشیخنا حین قیل لہ: انت عیسی بن مریم فیداویہ الشیخ بما ینبغی یعنی میرے مرشد کو یہ الہام ہوا تھا کہ تم مسیح ہو لیکن انہوں نے اس الہام کو شریعت کی روشنی میں پرکھ لیا اور شیطان کے فریب سے بچ گئے۔
(2) مرزا قادیانی عیسائیت کی تردید پر محنت کرتا رہا اور بالآخر عیسائیوں کے سوالات کی تاب نہ لا سکا اور عیسائیت کو نیچا دکھانے کے لیے اس نے وفاتِ مسیح کو ثابت کرنا ضروری سمجھا چنانچہ خود لکھتا ہے: خوب یاد رکھو کہ بجز موتِ مسیح، صلیبی عقیدہ (عیسائیت) پر موت نہیں آ سکتی (کشتی نوح، روحانی خزائی جلد 19 صفحہ 17) اور پھر یکدم حکیم نور دین کے حدیث دمشق کے حوالہ سے ورغلانے پر خود مسیح بن بیٹھا۔
(3) مرزا قادیانی دورانِ سر کے مرض میں مبتلا تھا، اور اس قسم کا مریض کچھ بھی ہانک سکتا ہے اور خصوصاََ بڑے بڑے دعوے اس کی زبان پر آ سکتے ہیں۔
(4) بعض علما و محقیقین کی تحقیق ہے کہ اسے انگریز نے کھڑا کیا تھا۔ اگر یہ بات درست ہے تو بلاشبہ مرزا قادیانی کا خود کو ۤانگریز کا خود کاشتہ پودا کہنا اس بات کی تائید کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے
ہم نے نہایت دیانت داری سے کام لیتے ہوئے اور ناجائز تعصب سے خالی ہو کر اس بات کا جائزہ لیا کہ مرزا قادیانی کو غلطی کہاں لگی، تو ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ:
(1) مرزا قادیانی کسی شیخ کامل کے بغیر خود ازکار و مراقبات کے چکر میں رہا اور شیطانی الہامات کا شکار ہو گیا' الہام اگر قرآن و سنت و اجماع کے خلاف ہو تو یہ شیطانی الہام ہے (ان الشیٰطین لیوحون الآیۃ) یہیں سے اکثر جھوٹی نبوت کے دعویدار پھسلے ہیں۔ مثلاََ شیطان کسی سے کہہ دیتا ہے کہ تو مسیح ہے۔ پھر اس پر کچھ بے تکے دلائل بھی فراہم کر دیتا ہے۔یہ دلائل کچھ لوگوں کو اپیل بھی کر جاتے ہیں اور یوں شیطان کا مشن پورا ہو جاتا ہے
حضرت شیخ اکبر محی الدین ابنِ عربی قدس سرہ لکھتے ہیں فتوحتَ مکیہ میں باب 181 صفحہ 382 پر فرماتے ہیں کہ: کما وقع لیشیخنا حین قیل لہ: انت عیسی بن مریم فیداویہ الشیخ بما ینبغی یعنی میرے مرشد کو یہ الہام ہوا تھا کہ تم مسیح ہو لیکن انہوں نے اس الہام کو شریعت کی روشنی میں پرکھ لیا اور شیطان کے فریب سے بچ گئے۔
(2) مرزا قادیانی عیسائیت کی تردید پر محنت کرتا رہا اور بالآخر عیسائیوں کے سوالات کی تاب نہ لا سکا اور عیسائیت کو نیچا دکھانے کے لیے اس نے وفاتِ مسیح کو ثابت کرنا ضروری سمجھا چنانچہ خود لکھتا ہے: خوب یاد رکھو کہ بجز موتِ مسیح، صلیبی عقیدہ (عیسائیت) پر موت نہیں آ سکتی (کشتی نوح، روحانی خزائی جلد 19 صفحہ 17) اور پھر یکدم حکیم نور دین کے حدیث دمشق کے حوالہ سے ورغلانے پر خود مسیح بن بیٹھا۔
(3) مرزا قادیانی دورانِ سر کے مرض میں مبتلا تھا، اور اس قسم کا مریض کچھ بھی ہانک سکتا ہے اور خصوصاََ بڑے بڑے دعوے اس کی زبان پر آ سکتے ہیں۔
(4) بعض علما و محقیقین کی تحقیق ہے کہ اسے انگریز نے کھڑا کیا تھا۔ اگر یہ بات درست ہے تو بلاشبہ مرزا قادیانی کا خود کو ۤانگریز کا خود کاشتہ پودا کہنا اس بات کی تائید کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے
آخری تدوین
: