غلام نبی قادری نوری سنی
رکن ختم نبوت فورم
مرزا قادیانی کی بے ڈھنگی چال
اسلام انسان کو پرکشش اور باوقار شخصیت بننے کی دعوت دیتا ہے اور ہر اس کام سے روکتا ہے جس سے انسان کی شخصیت اور وقار میں فرق آتا ہے ۔ دونوں پاوں میں اچھے جوتے پہنے ہوں تو انسان کی شخصیت متوازن اور با وقار نظر آتئ ہے ۔ لیکن اگر ایک پاوں میں جوتا ہو اور دوسرا پاوں ننگا ہو تو انسان کی شخصیت متاثر ہوتی ہے، اسی لیے نبی اکرم ﷺ نے ایک جوتا پہن کر چلنے سے منع فرمایا ہے۔ جیسا کہ ایک حدیث پاک میں ہے ،
(لایمشی احدکم فی نعل واحدتہ ، لینعلھما جمیعا اولیحفھما جمعیا )
ترجمعہ۔ تم میں سے کوئی شخص ایک جوتا پہن کر نہ چلے ۔ یا دونوں پہنے یا دونوں اتار دے ۔
حوالہ۔ (ترمذی شریف ابواب اللباس عن رسول اللہ ۔ حدیث نمبر 1774)
اب مرزا قادیانی جو خود کو نبی اکرم ﷺ کا (معاذ اللہ) ظل بتاتا تھا وہ نبی اکرم ﷺ کے اس حکم کے خلاف صرف ایک جوتا پہن کر غیر متوازن اور بے ڈھنگی چال چلتا تھا ، مرزا قادیانی کا ایک مرید یعقوب علی عرفانی لکھتا ہے کہ
۔۔۔ ایک مرتبہ مرزا صاحب اور سید محمد علی شاہ تلاش روزگار کے خیال سے قادیان سے چلے ۔ کلانور کے قریب ایک نالے سے گزرتے ہوئے مرزا صاحب کا ایک پاوں (جوتا) نکل گیا مگر اس وقت انھیں معلوم نہ ہوا جب تک وہاں سے دور جا کر انھیں یاد کرایا گیا ( حیات النبی جلد 1 صفحہ 58)
نوٹ ۔۔۔۔(یہ کتاب حیات النبی مرزا قادیانی کی شان میں مرزا قادیانی کے ایک مرید یعقوب علی عرفانی نے لکھی تھی)
قادیانیوں!!!!
جس بندے کو اپنے جوتے کی خبر نہ ہو جو میلوں نبی اکرم ﷺ کے حکم کے خلاف ایک جوتے میں چلے اسے احساس تک نہ ہو وہ بندہ کیا خاک تمہاری رہنمائی کرے گا۔
اسلام انسان کو پرکشش اور باوقار شخصیت بننے کی دعوت دیتا ہے اور ہر اس کام سے روکتا ہے جس سے انسان کی شخصیت اور وقار میں فرق آتا ہے ۔ دونوں پاوں میں اچھے جوتے پہنے ہوں تو انسان کی شخصیت متوازن اور با وقار نظر آتئ ہے ۔ لیکن اگر ایک پاوں میں جوتا ہو اور دوسرا پاوں ننگا ہو تو انسان کی شخصیت متاثر ہوتی ہے، اسی لیے نبی اکرم ﷺ نے ایک جوتا پہن کر چلنے سے منع فرمایا ہے۔ جیسا کہ ایک حدیث پاک میں ہے ،
(لایمشی احدکم فی نعل واحدتہ ، لینعلھما جمیعا اولیحفھما جمعیا )
ترجمعہ۔ تم میں سے کوئی شخص ایک جوتا پہن کر نہ چلے ۔ یا دونوں پہنے یا دونوں اتار دے ۔
حوالہ۔ (ترمذی شریف ابواب اللباس عن رسول اللہ ۔ حدیث نمبر 1774)
اب مرزا قادیانی جو خود کو نبی اکرم ﷺ کا (معاذ اللہ) ظل بتاتا تھا وہ نبی اکرم ﷺ کے اس حکم کے خلاف صرف ایک جوتا پہن کر غیر متوازن اور بے ڈھنگی چال چلتا تھا ، مرزا قادیانی کا ایک مرید یعقوب علی عرفانی لکھتا ہے کہ
۔۔۔ ایک مرتبہ مرزا صاحب اور سید محمد علی شاہ تلاش روزگار کے خیال سے قادیان سے چلے ۔ کلانور کے قریب ایک نالے سے گزرتے ہوئے مرزا صاحب کا ایک پاوں (جوتا) نکل گیا مگر اس وقت انھیں معلوم نہ ہوا جب تک وہاں سے دور جا کر انھیں یاد کرایا گیا ( حیات النبی جلد 1 صفحہ 58)
نوٹ ۔۔۔۔(یہ کتاب حیات النبی مرزا قادیانی کی شان میں مرزا قادیانی کے ایک مرید یعقوب علی عرفانی نے لکھی تھی)
قادیانیوں!!!!
جس بندے کو اپنے جوتے کی خبر نہ ہو جو میلوں نبی اکرم ﷺ کے حکم کے خلاف ایک جوتے میں چلے اسے احساس تک نہ ہو وہ بندہ کیا خاک تمہاری رہنمائی کرے گا۔