• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی کی تفسیر مسیح موعود جدید جلد نمبر 1 یونیکوڈ ، صفحہ 1 تا 32

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
تفسیر مسیح موعود جدید پی ڈی ایف ٹو یونیکوڈ کنورٹ صفحہ 1 تا 32

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
صفحہ 1


تفسیر سورۃ الفاتحۃ
بیان فرمودہ
مرزا غلام قادیانی
سورہ فاتحہ کا پہلا نام فاتحۃ الکتاب اور اس کی وجہ
جاننا چاہیئے کہ سورة فاتحہ کے بہت سے نام ہیں جن میں سے پہلا نام فاتحة الكتاب ہے اور اس کا یہ نام اس لئے رکھاگیا ہے کہ قرآن مجید اسی سورت سے شروع ہوتا ہے۔ نماز میں بھی پہلے ہی سورة پڑھی جاتی ہے اور خدا تعالی سے جو رب الارباب ہے دعا کرتے وقت اسی ( سورة ) سے ابتداء کی جاتی ہے۔ اور میرے نزدیک اس سورة کو فاتمہ اس لئے کہتے ہیں کہ اللہ تعالی نے اس سورة کو قرآن کریم کے مضامین کے لئے علم قرار دیا ہے۔ اور جو اخبار غیبیہ اور حقائق ومعارف قرآن مجید میں احسان کرنے والے خدا کی طرف سے بیان کئے گئے ہیں وہ سب اس میں بھر دیئے گئے ہیں اور جن امور کا انسان کو مبدء و معاد ( دنیا اور آخرت کے سلسلہ میں جانا ضروری ہے، وہ سب اس میں موجود ہیں ۔ مثلا وجود باری۔

page24output.jpg
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
صفحہ 2


ضرورت نبوت اور مومن بندوں میں سلسلہ خلافت کے قیام پر استدلال ۔ اور اس سورة کی سب سے بڑی اور اہم خبر یہ ہے کہ یہ سورت مسیح موعود اور مہدی معہود کے زمانہ کی بشارت دیتی ہے اور اسے ہم خداۓ ودود کی دی ہوئی توفیق سے اس کے گل پر بیان کریں گے۔ اسی طرح اس سورة میں بیان شدہ خبروں میں سے ایک خبر یہ بھی ہے کہ یہ سورہ اس دنیا کی عمر بتاتی ہے اور ہم عنقریب اسے بھی اللہ کی دی ہوئی قوت سے کھیں گے۔ یہ وہی سورة فاتحہ ہے جس کی خبر خدا تعالی کے انبیاء میں سے ایک نبی نے دی ۔ اس نی نے کہا کہ میں نے ایک قوی فرشتہ دیکھا جو آسمان سے اترا، اس کے ہاتھ میں سورة فاتحہ ایک چھوٹی سی کتاب کی شکل میں تھی اور خدائے قادر کے حکم سے اس کا دایاں پائیں سمندر پر اور بایاں پاؤں خشکی پر پڑا اور وہ شیر کے غرانےکی مانند بلند آواز میں پکارا، اس کی آواز سے سات گرجیں پیدا ہوئیں جن میں سے ہر ایک میں ایک مخصوص كلام (جملہ) سنائی دیا اور کہا گیا کہ ان گرجوں میں سے پیدا ہونے والے کلمات کو سر بمہر کر دے اور انہیں مت لکھے۔ خدائے مہربان نے ایسا ہی فرمایا ہے اور نازل ہونے والے فرشتہ نے اس زندہ خدا کی قسم کھا کر جس کے نور نے سمندروں اور آبادیوں کو روشن کیا ہے کہا کہ اس مسیح موعود ) کے زمانہ کے بعد اس شان و مرتبہ کا زمانہ نہ آئے گا ۔ اور مفتر ین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ یہ پیش گوئی مسیح موعود کے زمانہ سے متعلق ہے۔ سو اب وہ زمانہ آ گیا ہے اور سورة فاتر کی سات آیات سے وہ سات

page25output.jpg
 
Top