• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی کی خوراک ...

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
مرزا قادیانی کی خوراک ...
کتاب "مطالعهء قاديانيت" سے ایک اقتباس ..


مرزا قادیانی کی خوراک
مرزا غلام احمد قادیانی کیا کیا کھاتا تھا ؟ اس کی تفصیل مرزا بشیر احمد نے لکھی ہے ، ہم اس کا خلاصہ یہاں درج کرتے ہیں :
’’روٹی ، ڈبل روٹی ، بسکٹ ،ولائتی بسکٹ ، شیرمال ، باقر خانی، کلچہ ، گوشت آپ کے ہاں دو وقت پکتا تھا (آخر رئیس قادیان جو ٹھہرے ۔ ناقل) مگر دال آپ کو گوشت سے زیادہ پسند تھی ، پرندوں کا گوشت آپ کو مرغوب تھا ، بعض اوقات جب طبیعت کمزور ہوتی تو اپنے مریدین کو تیتر، فاختہ وغیرہ کا گوشت مہیا کرنے کا حکم صادر ہوتا، مرغ اور بٹیرکا گوشت پسند تھا، مگر جب پنجاب میں طاعون کا زور ہوا تو بٹیر کھانا چھوڑ دیا بلکہ دوسروں کو بھی منع کرنا شروع کردیا کیونکہ آپ کے خیال میں بٹیر میں طاعون پیدا کرنے کی خاصیت ہے اور بقول آں جناب بنی اسرائیل میں بھی بٹیرے کھانے سے سخت طاعون پڑی تھی (یہ الگ بات ہے کہ مرزا کے دعوے کے مطابق اسے اس کے خدا کی طرف سے خبر دی گئی تھی کہ میں تمہیں اور جو بھی تمہارے گھر میں ہوگا طاعون سے محفوظ رکھوں گا۔ ناقل) ، مرغ کا گوشت ہر طرح کا کھالیتے تھے ، سالن ہو یا بھنا ہوا، کباب ہو یا پلاؤ ، مگر اکثر ایک ران یعنی (Leg Piece) پر ہی گذارہ کرلیتے تھے ، گُڑ کے میٹھے چاول تو خود کہہ کر پکواتے تھے ، جب ضعف ہوتا تھا تو کباب، مرغ ، پلاؤ یا انڈے اور فیرنی وغیرہ کہہ کر پکوایا کرتے تھے ، دودھ ، بالائی ، مکھن اور روغن بادام معمولی مقدار میں ضعف دور کرنے کے لئے استعمال کرتے تھے ، دودھ کا استعمال آپ اکثر رکھتے تھے ، یہ معمول ہوگیا تھا کہ اِدھر دودھ پیا اور ادھر دست آگیا ( پھر بھی نہ جانے کیوں پیتے تھے؟۔ناقل) ، گرمی کے دنوں میں شیرہ بادام جس میں چند دانہ مغز بادام اور چند چھوٹی الائچیاں کچھ مصری پیس کر چھن کر پڑتے تھے پیا کرتے تھے ، کبھی رفع ضعف کے لئے کچھ دن متواتر گوشت یا پاؤں کی یخنی پیا کرتے تھے ، یہ یخنی بھی بہت بدمزہ ہوتی تھی (پاؤں پتہ نہیں کس چیز کا ہوتا تھا؟۔ناقل) ۔ پسندیدہ میووں (یعنی پھلوں ۔ ناقل) میں آپ کو انگور ، بمبئی کا کیلا ، ناگپوری سنگترے ، سیب ، سردے اور سرولی آم زیادہ پسند تھے ، گنّا بھی آپ کوپسند تھا ، موجودہ زمانہ کے ایجادات مثلاًبرف اور سوڈا لیمونیڈ جنجر وغیرہ بھی گرمی کے دنوں میں پی لیا کرتے تھے ، بازاری مٹھائیوں سے بھی آپ کو کسی قسم کا پرہیز نہیں تھا ۔کبھی کبھی پان بھی کھالیا کرتے تھے… سالم مرغ کا کباب بھی پسند تھا ، مولی کی چٹنی، گوشت میں مونگرے،گوشت کی خوب بھنی ہوئی بوٹیاں اور مچھلی بھی مرغوب تھی‘‘۔ (خلاصہ : سیرۃ المہدی ، جلد اول، حصہ اول، صفحہ 166، روایت نمبر 167 ، اور حصہ دوم، صفحات 423 تا 427، روایت نمبر447، نیا ایڈیشن ) ۔
کھانے کا قادیانی انداز
’’ میاں عبداللہ صاحب نے بیان کیا کہ حضرت صاحب اچھے تلے ہوئے کرارے پکوڑے پسند کرتے تھے کبھی کبھی مجھ سے منگواکر مسجد میں ٹہلتے ٹہلتے کھایا کرتے تھے‘‘۔
(سیرۃ المہدی، جلد اول ، حصہ اول، صفحہ 166، روایت نمبر 167 ، نیا ایڈیشن)
’’کھانا کھاتے ہوئے روٹی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرتے جاتے تھے کچھ کھاتے تھے کچھ چھوڑ دیتے تھے ۔ کھانے کے بعد آپ کے سامنے سے بہت سے ریزے اٹھتے تھے ‘‘۔
(سیرۃ المہدی، جلد اول، حصہ اول، صفحہ 45، روایت نمبر 56، نیا ایڈیشن)
’’… اورروٹی کے ٹکڑے آپ بہت سے کرلیا کرتے تھے ۔ اور یہ آپ کی عادت تھی دسترخوان سے اٹھنے کے بعد سب سے زیادہ روٹی کے ٹکڑے آپ کے آگے سے ملتے تھے اور لوگ بطور تبرک کے ان کو اٹھا کر کھالیا کرتے تھے …… بعض دفعہ تو دیکھا گیا کہ آپ صرف روکھی روٹی کا نوالہ منہ میں ڈال لیا کرتے تھے اور پھر انگلی کا سرا شورے میں تر کرکے زبان سے چھوا دیا کرتے تھے تاکہ لقمہ نمکین ہوجاوے‘‘۔
(سیرۃ لمہدی، جلد اول، حصہ دوم، صفحات421 و 422، روایت نمبر 447، نیا ایڈیشن)
 
Top