مرزا قادیانی کا نام کیا تھا؟
مرزا قادیانی نے اپنا پورا نام [غلام احمد قادیانی] بتایا ہے اوراپنے اس نام سے اپنا مسیح ہونا ثابت کرنے کی بھی کوشش کی ہے چنانچہ لکھا {مجھے کشفی طور پر اس مندرجہ ذیل نام کے اعداد ِ حروف کی طرف توجہ دلائی گئی کہ دیکھ یہی مسیح ہے جو تیرہویں صدی کے پورے ہونے پر ظاہر ہونے والا تھا پہلے سے یہی تاریخ ہم نے مقرر کر رکھی تھی اور وہ یہ نام ہے غلام احمد قادیانی اس نام کے عدد پورے تیرہ سو ۱۳۰۰ ہیں اور اس قصبہ قادیان میں بجز اس عاجز کے اور کسی شخص کا نام غلام احمد نہیں بلکہ میرے دل میں ڈالا گیا کہ اس وقت بجز اس عاجز کے تمام دنیا میں غلام احمد قادیانی کسی کا بھی نام نہیں…}(ازالہ اوہام، رخ 3 صفحات 189 تا 190) ۔
یہاں ہمارا مقصد صرف یہ ثابت کرنا ہے کہ مرزا غلام احمد نے اپنا نام غلام احمد قادیانی بتایا اور اسی کے عدد نکال کر اپنے مسیح ہونے کی دلیل بنانے کی کوشش کی ، ورنہ اس عبارت میں مرزا نے اور بھی جھوٹ بولے ہیں ان پر تبصرہ یہاں ہمارا مقصد نہیں ۔
تقریباً یہی بات کہ میرا نام غلام احمد قادیانی ہے اور اسکے عدد تیرہ سو نکلتے ہیں لہذا ثابت ہوا کہ تیرہویں صدی کے ختم ہونے پر میں بطور مجدد آیا ہوں، مرزا نے اپنی ایک اور کتاب (تریاق القلوب ، رخ 15 صفحات 157 و 158 پر بھی لکھی ہے ۔ نیز مرزا قادیانی کی ہر کتاب پر اسکا نام {مرزا غلام احمد قادیانی} لکھا ہے ، مرزا نے اپنی پوری زندگی جو اشتہار بازی کی ان اشتہاروں کے آخر میں بھی اس نے اپنا نام خاکسار غلام احمد از قادیان یا میرزا غلام احمد از قادیان وغیرہ ہی لکھا ۔
مرزا کا بیٹا مرزا بشیر احمد لکھتا ہے :۔
{حقیقت یہ ہے جسے ساری دنیا جانتی ہے کہ حضرت مسیح موعود (نقلی اور جعلی ۔ ناقل) کا نام مرزا غلام احمد تھا } اور پھر اس نے پوری 14 دلیلیں پیش کی ہیں کہ میرے باپ کا نام مرزا غلام احمد تھا ۔ (سیرۃ لمہدی ، حصہ اول ، صفحہ 42 نیا ایڈیشن) ۔
آپ حیران ہورہے ہوں گے کہ یہ تو سب کو پتہ ہے کہ مرزا قادیانی کا نام مرزا غلام احمد قادیانی تھا پھر اس بات پر اتنے حوالے دینے کی کیا ضرورت؟ تو دوستو! یہ سب حوالے اس لئے پیش کیے گئے کہ کچھ دھوکے بازوں نے یہ دعوی کیا ہے کہ مرزا غلام احمد کا نام صرف {احمد} تھا ، اور یہاں تک تحریف کرڈالی کہ صورۃ الصف میں جہاں یہ ذکر ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام نے اپنے بعد ایک نبی کی بشارت دی تھی جنکا نام {احمد} ہونا تھا [ومبشراً برسول یأتی من بعدی اسمہ احمد] اس آیت میں احمد سے مراد آنحضرت ﷺ نہیں بلکہ مرزا غلام احمد قادیانی ہے ، جی ہاں یہ بات لکھنے والا کوئی اور نہیں بلکہ مرزا کا اپنا بیٹا اور دوسرا مرزائی (کاغذی) خلیفہ مرزا بشیر الدین محمود ہے ۔ اس نے اپنے دوسرے بھائی (جس کا ذکر اوپر ہوا) کے بر عکس یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ اسکے باپ کا نام غلام احمد قادیانی نہیں بلکہ صرف احمد تھا (دیکھیں : انوار خلافت ، انوار العلوم جلد 3 صفحات 99,98,97) ، نیز اس نے یہ لکھا ہے کہ سورۃ الصف میں حضرت عیسی علیہ السلام نے جن احمد نامی رسول کی بشارت دی تھی اس سے مراد اسکا باپ مرزا غلام احمد قادیانی ہے ( انوار خلافت ، انوار العلوم جلد 3 صفحہ 83 وما بعد) ۔
تو آپ نے دیکھا کہ کس طرح مرزا قادیانی نے اپنے آپ کو مسیح اور مجدد ثابت کرنے کے لئے اپنا نام غلام احمد قادیانی بتا یا اور پھر اسکے عدد نکال کر اپنی طرف سے ایک دلیل پیش کی اور اسکا بیٹا کس طرح اپنے باپ کی پیش کردہ اس دلیل کو غلط ثابت کرنے کے لئے زور لگا رہا ہے ا ور اسکے نام سے {غلام} اور {قادیانی} کے الفاظ ہٹاکر اسکا نام صرف {احمد} بتا رہاہے ، اگر غلام اورقادیانی ہٹا دیا جائے تو مرزا کے نام کے عدد تیرہ سو تو کبھی نہیں پورے ہوسکتے ، اس طرح بیٹے نے اپنے باپ کی دلیل کا خود ہی ستیا ناس کردیا۔ شاید ایسے ہی موقعوں کے لئے کسی نے کہا تھا:
گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
یہاں ایک اور بات بھی سمجھ لیں کہ جماعت مرزائیہ اپنے آپ کو جو جماعت احمدیہ پکارتی ہے اور مرزا قادیانی کے امتی اپنے آپ کو احمدی اور مسلمانوں کو غیر احمدی کے لفظ سے یادکرتے ہیں یہ بھی انکا ایک دجل وفریب ہے ، کیونکہ مسلمان تو پہلے ہی محمدی واحمدی ہیں کیونکہ یہ دونوں نام تو ہمارے آقا ﷺ کے ہیں ، جبکہ مرزا قادیانی کا نام احمد ہرگز نہیں اس لئے اسکی امت کو احمدی کہلانے کا کوئی حق نہیں ہاں غلام احمدی ، یا غلمدی، یا مرزائی یا قادیانی وغیرہ کہلائیں تو یہ انکا حق بنتا ہے ، لہذا جو مسلمان جماعت مرزائیہ کو دانستہ یا نادانستہ احمدی کہتے ہیں انہیں احتیاط برتنی چاہیے اور یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ آپ حضرت محمدو احمد ﷺ کو مانتے ہیں لیکن پھربھی آپ کو مرزائی غیر احمدی کہتے ہیں ، یعنی مرزائی عقیدے کے مطابق احمدی وہ ہے جو مرزا غلام احمد قادیانی کو نبی مانے ، اور جو مرزا قادیانی کونبی نہ مانے چاہے وہ حضرت محمد واحمد ﷺ پر ایمان رکھتا ہو وہ انکے نزدیک احمدی نہیں ، یعنی انہوں نے احمد مرزا قادیانی کا نام رکھا ہے ، اس لئے مرزائی کو احمدی کہنا دراصل مرزا قادیانی کو احمد ماننا ہے اس سے ہر مسلمان کو پرہیز کرنا چاہیے ۔