• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی کے مالی معاملات ( مرزا قادیانی اور دیانت)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزا قادیانی کے مالی معاملات ( مرزا قادیانی اور دیانت)
’’ان اﷲ لا یحب الخائنین (انفال :۵۸)‘‘
نبوت او ر رسالت خداتعالیٰ کی رضامندی کی نشانی ہے اور خیانت خواہ کسی قسم کی ہو نفاق کی علامت ہے۔ اس لئے نبوت اور خیانت کسی جگہ جمع نہیںہو سکتی۔ قرآن مجید میں ہے کہ: ’’وما کان لنبی ان یغل (آل عمران :۱۶۱)‘‘
’’والمعنی وماصح لہ ذالک۰ یعنی ان النبوۃ تنافی الغلول (مدارک:۱۴۹)‘‘ جامع البیان میں ہے کہ: ’’ای ینسب الیٰ خیانۃ‘‘ مگر مرزاقادیانی میں خیانت جیسیا قبیح فعل نہ صرف چندہ وغیرہ کے معاملہ میں پایا جاتا ہے۔بلکہ نقل مذہب میں بھی خیانت سے کام لیاگیا ہے۔چنانچہ ’’تحفہ گولڑویہ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ: ’’یعنی وہ لوگ جو حضرت عیسیٰؑ کو دوبارہ دنیا میں واپس لاتے ہیں۔ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ وہ بدستور اپنی نبوت کے ساتھ دنیا میں آئیںگے اور برابر ۴۵ برس تک ان پر جبرائیلؑ وحی ٔ نبوت لے کر نازل ہوتا رہے گا۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۵۱، خزائن ج۱۷ ص۱۷۴)
مرزاقادیانی نے مسلمانوں کے اس عقیدہ کو نقل کرنے میں خیانت کی ہے۔ مسلمانوں کا عقیدہ اس بارے میں صرف اس قدر ہے کہ عیسیٰؑ اگرچہ نزول کے بعد بھی نبی رہیں گے۔ لیکن وحی ٔ نبوت ان پر نازل نہ ہوگی اور وہ شریعت محمدیہ (ﷺ) پر عمل کریں گے۔ جس کا علم ان کو بالہام الٰہی ہوتا رہے گا۔ جیسا کہ شیخ عبدالوہاب فرماتے ہیں کہ: ’’ان عیسیٰؑ وان کان بعدہ واولی العزم وخواص الرسل فقد زال حکمہ فی ہذا المقام بحکم الزمان علیہ الذی ہو بغیرہ فیرسل ولیا ذانبوۃ مطلقۃ وملہم بشرع محمد ویفہمہ علی وجہہ کالاولیاء المحمدیین (یواقیت ج۲ ص۸۹)‘‘
شیخ عبدالحق مدارج میں لکھتے ہیں کہ: ’’ولہذا عیسیٰؑ در آخرزمان برشریعت وی بیاید وحال آنکہ وی نبی کریم ست وبا قیست برنبوت خود نقصان نشدہ است ازوی چیزے‘‘
(مدارج ج۱ ص۹۳)
اور یہی مطلب ’’حجج الکرامہ‘‘ والے کا ہے۔ یعنی ان کا مرتبہ نبیوں جیسا ہوگا۔ مگر معاملہ نبیوں کی طرح نہیں ہوگا۔ اسی لئے نہ ان پر وحی ٔ نبوت نازل ہوگی اور نہ ان کو عمل کرنے کے لئے کوئی خاص شریعت دی جائے گی، اور ابن عباس امام مالکؒ وغیرہ اور دیگر مفسرین اور محدثین کی طرف جو غلط عقیدے منسوب کئے ہیں۔ جن کی تفصیل جلد ثانی میں پہلے گذر چکی ہے۔ منجملہ خیانات کے چند خیانتیں ہیں۔ ’’براہین احمدیہ‘‘ کے اشاعت کے زمانہ میں جس گندم نمائی اور جَو فروشی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس کی کسی قدر تفصیل پہلے معلوم ہو چکی۔ پھر ان خریداروں کا روپیہ جو پانچویں حصہ کے لکھنے سے پہلے ہی مر چکے تھے۔ وہ بمدامانت مرزاقادیانی کی تحویل میں تھا۔ لیکن مرزاقادیانی نے اس رقم کو ان کے وارثوں کی طرف واپس نہیں کیا اور امانت کو صاف ہضم کر گئے۔ نیز مسلمانوں کو مذہبی تبلیغ کا دھوکا دیاگیا، اور اشاعت مذہب کا نام لے کر ان سے روپیہ وصول کیاگیا۔ مگر کام اس پردہ میں گورنمنٹ برطانیہ کا ہوتا رہا۔ چنانچہ ’’قابل توجہ گورنمنٹ ہند‘‘ کے عنوان سے ایک چٹھی ’’انجام آتھم‘‘ میں درج کی ہے۔ جس میں وہ لکھتے ہیں کہ: ’’واشعنا الکتب فی حمایۃ اغراض الدولۃ الیٰ بلاد الشام والروم وغیرہا من الدیار البعیدۃ وہذا امر لن تجد الدولۃ نظیرہا فی غیرہا من المخلصین‘‘
(انجام آتھم ص۲۸۳، خزائن ج۱۱ ص۲۸۳)
’’دولت برطانیہ کے اغراض ومقاصد کی حمایت میں ہم نے بہت سی کتابین لکھ کر شام اور روم اور دیگر بلادبعیدہ میں شائع کی ہیں۔ یہ ایک ایسا امر ہے۔ جس کی نظیر حکومت برطانیہ کو ہماری مخلص جماعت کے سوا غیر میں نظر نہیں آسکتی۔‘‘
’’میری عمر کا اکثر حصہ اس سلطنت انگریزی کی تائید اور حمایت میں گذرا اور میں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہار شائع کئے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں۔ میں نے ایسی کتابوں کو تمام ممالک عرب میں مصر، شام، کابل اور روم تک پہنچادیا ہے۔ میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مسلمان اس سلطنت کے سچے خیرخواہ ہو جائیں، اور مہدی خونی اور مسیح خونی کی بے اصل روایتیں اور جہاد کے جوش دلانے والے مسائل جو احمقوں کے دلوں کو خراب کرتے ہیں۔ ان کے دلوںسے معدوم ہو جائیں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ ص۱۵۵،۱۵۶)
مطالبہ: اشاعت مذہب کا روپیہ کس شرعی حکم سے اس گناہ عظیم میں لگایا گیا کیا اس نام سے چندہ کی کوئی مد قائم کی جاسکتی ہے؟
 
Top