• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا کسبی نبوت کا دعویدار تھا یا وہبی (ایک کامیاب مناظرہ)

مرتضیٰ مہر

رکن ختم نبوت فورم
قارئین کرام ! کچھ دن پہلے میں نے ایک پوسٹ فیس بک پر شئیر کی تھی جس میں مسلیمہ کذاب اور مرزا کذاب کے مابین مماثلت ثابت کی تھی ۔ جو کچھ اس طرح تھی ۔
1.jpg
جس کے جواب میں کئی دن بعد بغیر مجھے اطلاع کئے اس پوسٹ کو اپنے ہی مخصوص گروپ میں چیلنج کر دیا گیا ان شاطرانہ الفاظ کے ساتھ ۔
2.jpg
دوستو آپ ملاحظہ فرما سکتے ہیں کہ کس طرح ایک من گھڑت چیلنج مرزائی نے انتہائی دجالیت کے ساتھ میرے اوپر تھوپنے کی کوشش کی تاکہ جہلا پر اپنی برتری اور نام نہاد علمیت کی دھاک بٹھا سکے ۔ آپ ملاحظہ کر سکتے ہیں کہ میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ مرزا نے ایسا کہا یا فرمایا میں نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ مرزا نے ایسا سمجھا ۔ کسی طرح یہ پوسٹ میری نظر سے گزری جس کا جواب میں نے دیا اور ان کو اپنی پوسٹ میں مینشن بھی کیا تاکہ گفتگو کا باقاعدہ آغاز ہو سکے ۔ ملاحظہ فرمائیں ۔
3.jpg
آپ بغور پڑھ سکتے ہیں کہ میں نے یہاں بھی بات مرزا کے دعوے اور عمل پر کی تھی نہ کہ اُس کے قول پر ۔ لیکن اس کے جواب میں جو پوسٹ قادیانی کی طرف سے بنائی گئی وہ کچھ یوں تھی ۔
4.jpg
آپ اس پوسٹ میں بھی دیکھ سکتے ہیں کہ بندہ یا تو بالکل اندھا ہے اگر اندھا نہیں تو انتہائی مکار و عیار ہے ورنہ کیا بات ہے کہ صاف صاف لکھی ہوئی عبارتیں نہیں پڑھ رہا اور خود سے ایک مضروضہ بنا کر مجھے چیلنج کر رہا ہے ۔ قادیانی ناواقف کاروں کو ایسے ہی دھوکے اور چیلنج کرتے ہیں لیکن واقف کاروں کے سامنے ان کی نہیں چل سکتی ۔ میری جو پوسٹ اس پوسٹ کے جواب میں تھی وہ کچھ یوں تھی ۔
5.jpg
یہ قادیانی جانتا تھا کہ جو نقطے اور سوال میں نے اُٹھائے ہیں اُس سے مرزا اور یہ خود جھوٹا ثابت ہوتا ہے ۔ یہ بھی جانتا ہے کہ مرزا کا دعویٰ کسبی نبوت کا ہے نہ وہبی کا اسلئے یہ اُس پر نہیں اآیا دوسرا جو میں نے بہاء اللہ کے دعوے کو سچا ماننے کی بات کی اُس پر نہیں آیا کیونکہ یہ نقطہ اور یہ سوال ہی اس کے بیہودہ مطالبے کو رد کرتا ہے اسلئے اس نے نظر انداز ان تمام باتوں کو کر کے الزام تراشی والا انداز کچھ یوں اپنایا ملاحظہ ہو ۔
6.jpg
انہوں نے اصل سکین بھی اُس حوالے کا لگایا تھا جس پر ان کو اعتراض ہے میں اُسے بھی لگا رہا ہوں کیونکہ وہ میرے مخالف نہیں بلکہ میرے موقف کے موافق ہے اور مرزائیوں کے موقف کے ہی خلاف ہے ملاحظہ ہو ۔
7.jpg
اس کی پوسٹ کے جواب میں میری پوسٹ ملاحظہ فرمائیں ۔
8.jpg
اب اس پوسٹ نے بہت کچھ صاف کر دیا تھا کہ اس مرزائی کے پاس کچھ بھی نہیں بلکہ حقائق اور دلائل حق کے ساتھ ہیں لیکن جیسا کہ آپ سب بخوبی واقف اس چیز سے ہونگے کہ باطل کے پاس سوائے ڈھٹائی ، بے شرمی کے کچھ نہیں ہوتا تو پھر کیسے ممکن تھا کہ یہ صاحب ان تمغوں کے بغیر ہوتے ۔ ؟ انہوں نے دوبارہ وہی چیز دہرائی اور الزام تراشی اور نام نہاد علمیت کا رعب جمانے کا عمل جاری رکھا لیکن جو سوال اور نقطے اُٹھائے تھے اُن کو پھر گول کر گئے اب یہ سمجھنا آپ کا کام ہے کہ کیوں ایسا کیا گیا کہ میرے سوال مشکل تھے یا میرے آوٹ آف ٹاپک تھے یا جس چیز کا میں دعویٰ کر رہا تھا اُس سے متعلقہ نہ تھے پھر نظر انداز کرنے کی اور فضول الزام تراشیوں کی نوبت آئی تو کیوں آئی یہ سوچنا اور سمجھنا قارئین کا کام ہے ۔آپ قادیانی حصحص الحق کی پوسٹ ملاحظہ فرمائیں ۔
9.jpg
اس کے جواب میں میں نے پوسٹ لگائی اور بہت سی چیزوں کی وضاحت قارئین کے لئے کر دی تاکہ کوئی کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہو اور حق و باطل میں تمیز آسان ہو اور میں نے مطالبہ پھر وہی کیا کہ اگر مرزا کا دعویٰ وہبی نبوت کا تھا تو جس حوالے کو میں کیوٹ کر رہا ہوں اُس پر بات کرو ۔
10.jpg اور اس کے بعد کوئی جواب مربی جی کی جانب سے نہیں آیا ۔ اب فیصلہ قارئین پر چھوڑا جاتا ہے کہ وہ خود حق و باطل میں تمیز کریں ۔
ہدایت کی پیروی کرنے والوں پر سلام ہو ۔ !!
 

مرتضیٰ مہر

رکن ختم نبوت فورم
اسلام علیکم دوستو میری ایک پوسٹ کو قادیانی مربی ححص الحق نے چیلنج کیا تھا ۔ جس کی تفصیل آپ اس لنک سے ملاحظہ فرما سکتے ہیں ۔
چونکہ مربی حصحص الحق کے پاس میرے دلائل کا جواب نہ تھا اس لئے اُس نے کافی دنوں کی محنت مشقت اور سوچ بچار کے بعد ’’احمدیہ پاکٹ بک‘‘ کی مدد سے ایک پوسٹ تیار کی جو کچھ یوں ہے ۔ ملاحظہ فرمائیں ۔

(1).jpg
(2).jpg

جو کہ ان کے عقائد کے ساتھ متصادم ہی نہیں بلکہ مرزائیت کے محل کو نیست و نابود کرتی ہے ۔ لیکن بھلا ہو جہالت کا جس نے مربی جو کو بے خبر اس بات سے رکھا کہ ان کے عقاید اس کے خلاف ہیں ۔ جس کا جواب میں نے اپنے الفاظ میں نہیں بلکہ مرزا محمود جو کہ مرزا غلام قادیانی کا الہامی بیٹا اور خلیفہ تھا کی زبان میں دیا ملاحظہ فرمائیں ۔

مرزا کی نبوت وہبی تھی یا کسبی ؟(ایک مناظرہ)
جو قارئین میری اس سلسلے کی پوسٹس پڑھ چکے ہیں وہ بخوبی واقف اس چیز سے ہونگے کہ موصوف نے کہا تھا کہ مرزا کے قول اور اُس کے دعوے میں تضاد ہے جسے کوئی قادیانی حل نہیں کر سکتا اسلئے پھٹی جے صاحب کا یہ کہنا کہ میں نے اپنے اعتراض کا ثبوت فراہم نہیں کیا بالکل غلط اور خلافِ حقیقت بات ہے کیونکہ موصوف اپنا الزام صحیح ثابت کر چکا ہے جس پر دلائل بھی دہرائے گئے لیکن پھٹی جے صاحب ہر بار اُن دلائل کو نظر انداز کرتے رہے ہیں اور کر رہے ہیں ورنہ کیا بات ہے کہ میرے دلائل کی طرف آنکھ اُٹھاکر دیکھا نہیں گیا ؟لیکن کئی دنوں کی محنت مشقت کے بعد آخر جہاں کی کھوتی وہیں آن کھلوتی کے مصداق جناب پھٹی جے صاحب کھوتی کی طرح احمدیہ پاکٹ بک پر ہی آن کھڑے ہوئے ہیں اور انہوں نے جو تحریریں پیش کی ہیں اُس کی بنیاد احمدیہ پاکٹ بک ہے اور کچھ نہیں (ثبوت پیش کئے جا سکتے ہیں)خیرپھٹی جے صاحب فرماتے ہیں۔(جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کریں گے ان کو اللہ تعالیٰ ان لوگوں میں شامل کرے گا جن پر اللہ تعالیٰ نے اپنا انعام فرمایا ہے یعنی نبیوں میں سے،صدیقوں میں سے ، شہیدوں میں سے اور صالحین میں سے)(النساء:70)اور پھر ہمارے سوال گویا ہم سے ہی کرتے ہیں کہ کیا مرزا صاحب کے علاوہ کسی اور نے اطاعت نہیں کی؟ یقیناًکی ہے تو انکو نبوت کا مقام کیوں نہ دیا گیا ؟اور پھر اس کا جواب بھی خود ہی دیتے ہیں بلکہ احمدیہ پاکٹ بک سے نقل کر کے دیتے ہیں کہ اس لئے نہیں دیا گیا کیونکہ نبوت وہبی ہے کسبی نہیں ۔
قارئین کرام حقیقت النبوۃ کتاب ہے جس کا مصنف مرزا محمود ہے وہ اس کتاب کے آغاز میں لکھتا ہے کہ کتاب حقیقت النبوۃ جس میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے نبوت مسیح موعود کے متعلق کل ضروری مضامین آ گئے ہیں ۔اِلا ماشاء اللہ ۔چونکہ ایک ایسے مسئلہ کے متعلق ہے جس پر احمدی سلسلہ کا دارومدار ہے اس لئے میں ضروری خیال کرتا ہوں کہ جماعت احمدیہ کا ہر فرد بشر اسکے مضمون سے واقف ہو خواہ مبائع ہو خواہ غیر مبائع ۔تا سب کو معلوم ہو جائے کہ ہم حضرت مسیح موعود کی نبوت کے متعلق کیا ایمان رکھتے ہیں ؟یعنی اس کتاب میں مرزائیوں کا یہ عقیدہ درج ہے کہ مرزا کی نبوت کس قسم کی تھی( وہبی یا کسبی )؟ اور ان کا ایمان مرزا کی نبوت پر کس طرح کا ہے( یعنی وہبی مانتے ہیں یا کسبی) تو میں اسی کو استدلال اپنے موقف کا بنا رہا ہوں آئیے اب ہم پھٹی جے صاحب کی پوسٹ کا پوسٹ مارٹم کرتے ہیں ۔
جناب فرماتے ہیں ’’جبکہ حضرت مسیح موعود علیہ اسلام خود اس بات کا اقرار کر چکے ہیں کہ پہلے بہت لوگوں نے اطاعت کی لیکن نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیا گیا ہوں ۔ ملاحظہ فرمائیں(جس قدر مجھ سے پہلے اولیاء اور ابدال اور اقطاب اس اُمت میں سے گُزرے چکے ہیں ان کو یہ حصہ کثیر اس نعمت کا نہیں دیا گیا ۔پس اس وجہ سے نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیا گیا اور دوسرے تمام لوگ اس نام کے مستحق نہیں)اس عبارت میں آپ کو کہیں بھی یہ بات نظر آئی کے بہت سے لوگوں نے اطاعت کی کہیں اطاعت کا لفظ نظر آیا نہیں آیا کوئی بات نہیں اب پھٹی جے صاحب کے اس جھوٹ کا پردہ محمود صاحب سے فاش کرواتے ہیں وہ فرماتے ہیں
’’میرا یہ مذہب ہے کہ آپ اپنی وفات تک احکام اسلام کی پیروی کے پابند تھے بلکہ میرا یہاں تک مذہب ہے کہ تیرہ(1300)سو سال میں رسول اللہ ﷺ کے زمانہ سے آج تک اُمتِ محمدیہ میں کوئی ایسا انسان نہیں گذرا جو آنحضرت ﷺ کا ایسا فدائی اور ایسا مطیع اور ایسا فرمانبردار ہو ۔ جیسا کہ حضرت مسیح موعود تھے ۔ اور یہی سبب تھا کہ آپ کو ان سب بزرگوں پر جو آپ سے پہلے گزرے فضیلت دی گئی ۔کیونکہ امت محمدیہ میں فضیلت کا ایک ہی معیار ہے اور وہ یہ ہے کہ ’’ان کنتم تحبون اللہ فاتبعو نی یحببکم اللہ‘‘یعنی انسان آنحضرت ﷺ کا متبع اور فرمانبردار ہو ۔ پس جب میں یہ کہتا ہوں کہ حضرت مسیح موعود کو اللہ تعالیٰ نے اس اُمت میں سب انسانوں پر فضیلت دی ہے تو اس کے دوسرے معنی یہ بھی ہیں کہ اس اُمت میں حضرت مسیح موعود سے زیادہ آنحضرت ﷺ کا کوئی متبع نہیں ہوا ۔ (حقیقت النبوۃ :5)مزید مرزا محمود فرماتے ہیں اس امت میں مرزا سے زیادہ آنحضرت ﷺ کا کوئی متبع نہیں ہوا اور آپ نے جس مقام فنا کو پایا اس کے حصول میں اور کوئی انسان کامیاب نہیں ہوا ۔(حوالہ ایضاً)دوستو آپ نے ملاحظہ فرمایا مربی جی کا جھوٹ ؟مربی پھٹی جے صاحب فرما رہے ہیں کہ مسیح موعود اس بات کے اقراری ہیں کہ پہلے بھی بہت لوگوں نے اطاعت کی اور مرزا محمود فرما رہے ہیں کہ پہلے کسی نے ایسی اطاعت نہیں کی فرق اور دجل واضح ہوا یا کچھ کسر باقی ہے خیر ابھی آگے چلئے ۔
اس کے بعد مربی پھٹی جے نے جھوٹ بولا ہے کہ مرزا نے کہیں بھی نہیں فرمایا کہ میں اپنے کسب (یعنی کوشش سے) نبی بنا ہوں ۔ اس چیز کو سمجھنے کے لئے کہ مرزا کسبی(یعنی کوشش) سے نبی بنا تھا یا بغیر کوشش کے مرزا محمود کی اس عبارت کو ملاحظہ فرمائیں ۔ ’’ایک مستقل نبی ہوتے ہیں جو شریعت تو نہیں لاتے مگر ان کی نبوت بلاواسطہ ملتی ہے ۔ اور ایک وہ نبی جو نہ شریعت لاتے ہیں اور نہ ان کی نبوت بلاواسطہ ہوتی ہے اور میں نے مرزا کو اس تیسری قسم کی نبوت کا پانے والا لکھا ہے ۔(حقیقت النبوۃ :8)اگر مرزا بلاواسطہ نبی نہیں بنا تو کس کے واسطے سے نبی بنا اور وہ واسطہ کس کا تھا ۔ ؟ اس کی وضاحب بھی مرزا محمود کرتے ہیں ۔ ’’اسی طرح اگر اس نبی کو بلاواسطہ نبوت ملی ہے اور کسی کی اتباع سے نہیں ملی تو صاف پتہ لگ جائے گا کہ یہ نبی مستقل ہے ۔ اور اگر نہ شریعت ملے ۔ اور نہ بلا اتباع احد من الانبیاء اسے نبوت ملے تو پتہ لگے گا کہ اس نبی کے لفظ سے نبی اُمتی مُراد ہے چنانچہ حضرت صاحب کے الہامات میں اشارۃً ان دونوں باتوں کی طرف اشارہ کر دیا گیا ہے ۔ آپ کے صاحب شریعت نبی نہ ہونے کے متعلق علاوہ اس بین واقعہ کے کہ آپ کوئی شریعت نہیں لائے یہ الہام دلالت کرتا ہے کہ ‘‘الخیر کلہ فی القراٰن‘‘۔پس جبکہ سب خیر قرآن کریم میں ہے تو ثابت ہوا کہ اس وقت کوئی نئی شریعت نہیں ہوگی بلکہ قرآن کریم ہی پر عمل کرنا ہر ایک کا فرض ہوگا اسی طرح مرزا قادیانی کا یہ الہام کہ ’’کل برکۃ من محمد ﷺ فتبارک من علم و تعلم ‘‘ یعنی سب کی سب برکات آنحضرت ﷺ سے ہیں پس بابرکت ہے اُستاد بھی اور شاگرد بھی ۔ اس الہام میں اپنے اصل مضمون کی طرف اشارہ کے علاوہ اس طرف بھی اشارہ ہے کہ حضرت مسیح کو جو کچھ ملا ہے آنحضرت ﷺ کی شاگردی سے ملا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ بلاواسطہ نبوت پانے والے نہ تھے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو آنحضرت ﷺ کا شاگرد قرار دیا ہے اور یہ فرمایا ہے کہ آپ نے جو کچھ سیکھا ۔ انہیﷺ سے سیکھا ۔ پس آپ کی نبوت بالواسطہ نبوت تھی جس کے پانے والے کا نام حضرت صاحب نے اُمتی نبی رکھا ہے اور جس کے مقابل میں وہ انبیاء ہوتے ہیں جو بلاواسطہ نبی پاتے ہیں اور ان کا نام مسیح موعود نے مستقل نبی رکھا ہے ۔اور آپ ان میں سے نہ تھے بلکہ آپ کی نبوت اتباع نبی کریم ﷺ سے تھی ۔ (حقیقت النبوۃ :40)
جہاں تک پھٹی ہوئی جے صاحب نے یہ فرمایا ہے کہ ’’جیسا کہ پہلے انبیاء کو نبوت مستقل ملتی ہے لیکن اطاعت تو وہ بھی کرتے تھے جو اطاعت نہیں کرتا تھا اسکو نبوت نہیں ملتی تھی(لیکن ہر اطاعت کرنے (والے )کو نبوت ملے یہ بھی ضروری نہیں)یعنی اطاعت پہلی اُمتوں پر بھی فرض تھی اور اس امت پر بھی فرض ہے تو جب دونوں اطاعت کرتی تھیں تو پچھلی اُمتوں میں نبوت کا انعام وہبی اور اس امت میں نبوت کا انعام کسبی کیسے ہو گیا ؟‘‘تو اس کا جواب بھی مرزا محمود کی زبان سے ملاحظہ فرمائیں ۔ ’’میں نے القول الفصل میں لکھا تھا کہ آنحضرت ﷺ سے پہلے کوئی امتی نبی نہیں آ سکتا تھا اسلئے کہ آپ سے پہلے جس قدر انبیاء گزرے ہیں ان میں وہ قوت قدسیہ نہ تھی جس سے وہ کسی شخص کو نبوت کے درجہ تک پہنچا سکتے اور صرف ہمارے آنحضرت ﷺ ہی ایک ایسے انسان کامل گزرتے ہیں جو نہ صرف کامل تھے بلکہ مکمل تھے یعنے دوسروں کو کامل بنا سکتے تھے اور چونکہ اب کوئی ضرورت نہ تھی کہ افاضہ نبوت براہِ راست ہوتا ۔اسلئے آیندہ کے لئے صرف امتی نبی آ سکتا ہے ۔ (حقیقت النبوۃ :40)اس کے بعد مزید ملک مبین پھٹی جے کو جوتے مارنے کی نیت سے لکھتے ہیں ۔
اور ایک نہایت ہی لطیف پیرااس میں یہ سب مضمون بیان کیا گیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ’’کل برکۃ من محمد ﷺ فتبارک من علم و تعلم‘‘ پہلے حصہ میں تو آنحضرت ﷺ کے کمالات کا بیان فرمایا ہے کہ کوئی ایسی برکت جو دنیا میں پائی جاتی ہو اور انسان کو حاصل ہو سکتی ہو ایسی نہیں جو آنحضرت ﷺ سے نہ مل سکتی ہو ۔ کل برکۃ کے معنے عربی زبان میں یہی ہیں کہ جس قدر برکات ہیں ان میں سے ہر ایک برکت مل سکتی ہے کیونکہ جب لفظ کل کا مضاف کسی نکرہ مفرد کی طرف ہو تو اس سے اس کا ہر فرد مُراد ہوتا ہے ۔ پس اس الہام کے یہی معنی ہیں کہ جس جس چیز کو برکت اور فضل کہہ سکتے ہیں وہ آنحضرت ﷺ کے فیضان سے مل سکتی ہے خواہ دنیاوی ہو خواہ دینی ۔ خواہ روحانی ہو خواہ جسمانی ۔ اللہ تعالیٰ نے کسی برکت کی قید نہیں لگائی اور کسی برکت کا استثناء نہیں کیا ۔ پس وہ کل برکات جو انسان پا سکتا ہے انسان کو رسول اللہ ﷺ سے مل سکتی ہیں اور نبوت سے بڑھ کر برکت اور کیا ہوگی پس کس طرح ہو سکتا ہے کہ نبوت آنحضرت ﷺ کی اتباع سے نہ ملے حالانکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ’’کل برکۃ ۔۔‘‘ہر ایک برکت آپ ﷺ سے ہے اور آپ کے فیضان سے جاری ہے اور آپ کے ذریعہ سے مل سکتی ہے ۔ پس اس الہام میں اشارہ ہے اس طرف کہ آنحضرت ﷺ کا فیض ایسا وسیع ہے ۔ اور آپ ﷺ کا کمال اس درجہ ترقی کر چکا ہے کہ اب ہر ایک برکت آپ سے مل سکتی ہے ۔ برکات کے حصول کے لئے کسی اور ذریعہ کی ضرورت نہیں اور یہ بات ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ کا کوئی فعل لغو نہیں جبکہ آنحضرت ﷺ کی اتباع سے اور آپ کی فرمانبرداری سے اور آپ کی غلامی سے ایک چیز حاصل ہو سکتی ہے تو پھر اس بات کی کوئی ضرورت نہیں رہتی کہ وہ براہِ راست ملے غرض چونکہ نبوت کا انعام انسان کو آنحضرت ﷺ کے فیض سے حاصل ہو سکتا ہے اور آپ کو وہ قرب الٰہی حاصل ہے جو آج تک کسی کو حاصل نہیں ہوا ۔ اسلئے براہِ راست موہبت(وہبی نبوت) کا دروازہ بند کر دیا گیا ہے ۔(حقیقت النبوۃ:42)اس کے بعد مزید پھٹی جے کو پھاڑنے کے انداز میں محمود صاحب فرماتے ہیں جو رتبہ آپ ﷺ کو ملا نہ آدم کو نہ نوح کو نہ ابراہیم کو نہ موسیٰ کو نہ عیسیٰ کو(علیہم اسلام) کو کو نہیں ملا اور حضرت آدم علیہ اسلام کی اولاد میں سے ایک بھی بیٹا ایسا لائق نہیں ہوا جیسے ہمارے آنحضرت ﷺ تھے آپ نے اطاعت الٰہی میں وہ حالت پیدا کی جو کوئی نبی نہیں پیدا کر سکا ۔(حقیقت النبوۃ:42)پھر پتہ نہیں کس منہ سے پھٹی جے صاحب فرماتے ہیں کہ ’’پچھلی اُمتوں میں نبوت کا انعام وہبی او راس امت میں نبوت کا انعام کسبی کیسے؟ میرا خیال ہے یہ سوال پھٹی جے کو مرزا محمود سے پوچھنا چاہیے اور جو جواب وہ عنایت فرمائیں وہ مجھے بھی بتائیں ۔
حرف آخر۔’’میں پہلے لکھ چکا ہوں کہ اس وقت مستقل نبوت اس لئے بند کر دی گئی ہے کہ اب سب برکتیں انسان آنحضرت ﷺ کی غلامی میں حاصل کر سکتا ہے اور براہِ راست موہبت(وہبی نبوت) کی کوئی ضرورت نہیں رہی۔(حقیقت النبوۃ:42)
اب جبکہ مرزا محمود نے براہِ راست نبوت کا مفہوم متعین کر دیا تو اپنا حوالہ دوبارہ دہرا رہا ہوں ۔ جس کی طرف آنکھ اُٹھا کر دیکھنے کی پھٹی جے کو ہمت نہیں ہو رہی’’بہت سے لوگ میرے دعویٰ میں نبی کا نام سن کا دھوکا کھاتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ شاید میں نے اس نبوت کا دعویٰ کیا ہے جو پہلے زمانوں میں براہِ راست(وہبی طور پر) نبیوں کو ملی ہے ۔ لیکن وہ اس خیال میں غلطی پر ہیں(کیونکہ مجھے نبوت کسبی طور پر کوشش یعنی اطاعت کرنے سے ملی ہے )۔‘‘(حقیقت الوحی ص150،خزائن ج 22ص154)
فضول اور غیر ضروری باتوں کو جن میں خلافت وغیرہ کا ذکر ہے نظر انداز کیا گیا ہے تاکہ موضوع کا حسن برقرار رہے اب مرزا کے اس قول کو بھی ملاحظہ فرمائیں مرزا نے کہا ہے کہ ’’نبوت کیا ہے ؟ یہ ایک جوہر خداداد ہے۔اگر کسب سے ہوتا تو سب لوگ نبی ہو جاتے‘‘مرزا نے جو یہ فرمایا ہے تو ظاہر ہے کہ اُس کا دعویٰ اُس کے قول کے ساتھ متصادم ہے جیسا کہ میں ثابت کر آیا ہوں ۔ اور نبی کے قول اور دعوی میں تضاد نہیں ہو سکتا اور جس کے قول و دعوے میں تضاد ہو وہ نبی نہیں ہو سکتا ۔ الحمد اللہ میں اپنا دعویٰ ثابت کر چکا ہوں ۔
ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا

دوستو باطل چونکہ حق کے سامنے نہیں ٹھہر سکتا تو پھر کیسے ممکن تھا کہ مربی جی ختم نبوت کے ایک ادنیٰ سے مجاہد کے سامنے ٹھہر پاتے وہی ہوا جس کا ڈر تھا مربی جی کی طبعیت خراب ہو گئی اور وہ نامعلوم مدت کے لئے آرام فرمانے چلے گئے ہیں ملاحظہ ہو ان کا میسج حالانکہ اُن کو میرا یہ جواب پوسٹ کی شکل میں مل بھی چکا تھا اور اُن کے ضمیر نے بھی اُن کو مجبور اس بات پر کر دیا تھا کہ وہ میری پوسٹ کو لائک کئے بغیر نہ رہ پائے اور بعد میں یقینآ ضمیر نے شرمندہ بھی بہت کیا ہوگا کہ بہانہ بنا کر راہ فرار اختیار کر لی ۔
His.JPG

ہدایت کی پیروی کرنے والوں پر سلام ہو ۔ !
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
اللہُ اکبر
بھائی ماشااللہ آپ نے تو کمال کر دیا ہے ۔ اللہ آپ کو جزائے خیر عطاء فرمائے آمین۔ آپ کے یونیکوڈ میں ٹیکسٹ لکھنے کا یہ فائدہ ہو گا کہ ضرورت کے مطابق یہ ٹیکسٹ ہم سرچ بھی کر سکیں گے ۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
Top