(مرزا کی بدزبانی اور فرقوں کے باہمی فتوؤں کا آپس میں کوئی جوڑ نہیں)
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!دیکھیں،میراسوال،آپ معاف کیجئے۔ ایک بالکل Simple (سادہ) ہے کہ مرزا صاحب نے …میں نے تین بزرگوں کے نام لئے…ان کے متعلق یہ الفاظ کہے اورآپ فتوؤں کا ذکر کررہے ہیں کہ سنیوں نے شیعوں کے خلاف کیا دیئے۔ شیعوں نے سنیوں731 کے خلاف کیاکیا۔ اس میں ان کا کیاجواز ہے کہ جو مرزاصاحب نے ان کے متعلق کہا ’’خبیث،بدکار عورت کا لڑکا‘‘ ان کے متعلق آپ کچھ فرمائیں۔ اگر آپ یہ کہتے ہیں کہ اس زمانے میں توآپ یہ کہہ چکے ہیں کافی، یہ کافی فتوے ایک دوسرے خلاف دیتے رہے ہیں اور کئی عرصے سے دیتے رہے ہیں۔ محضر نامے میں آپ کے آچکاہے۔
مرزاناصر احمد: آپ کا مطلب یہ ہے…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، تاکہ مختصرہو۔ میں نہیں آپ کو روکتا، نہ روک سکتاہوں، نہ مجھے اختیار ہے۔ صرف یہ ہے کہ یہ Proceedings اتنی لمبی ہوگئی ہے۔ آپ یہ بھی Strain اسمبلی پر بھی Strain اور اس لئے میں مؤدبانہ عرض کروں گا کہ اگرآپ اس کو اس چیز کے لئے Confine کریں۔اس کا بیک گراؤنڈ ہمیں مل گیا ہے۔آپ نے پوری تفصیل سے بتایا ہے کہ کیا فتوے ہوئے اور کس نے کس کے خلاف دیئے اور کس قسم کے فتوے ہوئے اور بڑی سخت کلامی ہوئی ہے اس میں۔ آپ نے بڑی تفصیل سے بتایا ہے اور یہ میں کہتا ہوں کہ ان تین بزرگوں کے خلاف جو الفاظ مرزاصاحب نے استعمال کئے۔ یہ تو میں نہیں کہتا کہ اس زمانے میں سخت کلامی فیشن تھی،اس لئے یہ زبان…
مرزاناصر احمد: میں،میں یہی کہہ رہا ہوں۔ لیکن اس سے آگے میں یہ کہوں گا کہ اس فیشن میں بانی سلسلہ ملوث نہیں ہوئے۔ اگر ساری میر ی باتیں سن لیں؟