(مرزا کی جماعت بنانے کی عرض الگ امت بنانا تھا)
جناب یحییٰ بختیار: ذرا ایک، ایک سوال میں آپ سے پوچھ لوں، پھر آپ۔۔۔۔۔۔ اچھا جی، میں نے آپ سے پوچھا کہ آپ نے جو جماعت بنائی تھی اس کی یہ غرض نہیں تھی کہ وہ ایک علیحدہ اُمت بنائیں یا۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یا فرقہ بنائیں مسلمانوں میں، یہ بھی نہیں تھا؟ فرقہ تو بن گیا۔
جناب عبدالمنان عمر: ’’فرقہ‘‘ کا لفظ تو جماعت کے معنوں میں بھی استعمال ہوتا ہے، تو یہ تو میں نہیں عرض کروں گا۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔ کیونکہ ۱۹۰۱ء میں جو مردُم شماری گورنمنٹ نے کروائی تھی، اُس میں ایک خانہ اُن کا فرقوں کا بھی اُنہوں نے رکھا ہوا تھا، تو ہمارا جو اِصطلاحی نام ہے، جو قانونی نام ہے، جس پر ہم اپنے آپ کو پیش کرتے ہیں، وہ میں عرض کردیتا ہوں، وہ ’’مسلمان فرقۂ احمدیہ‘‘ ہے۔ یہ وہ رجسٹرڈ نام ہے جو کہ ۱۹۰۱ء کی مردُم شماری سے ہمارے لئے اِختیار کیا گیا۔