• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا کی خادمہ بانو رضائی والی اور حضرت ام حرام کا واقعہ ایک تقابل

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
مرزا کی خادمہ بانو رضائی والی اور حضرت ام حرام کا واقعہ ایک تقابل

قادیانیوں کی ایک بہت بڑی گندی فطرت یہ ہے کہ یہ لوگ مرزا غلام احمد قادیانی کو بچانے کے لیے ہر بڑی سے بڑی گستاخی بھی کر نے سے گریز نہیں کرتے اس کے لیے چاہیے ان کو کسی بھی صحابی رسول یا خود رسول اللہ ﷺ یا اللہ کی ہی گستاخی کیوں نہ کرنا پڑے یہ کر گزرتے ہیں جس کا مظاہر آئے روز ہم کو فیس بک پر کرنا پڑتا ہے ۔
سیرت المھدی جو کو مرزا غلام احمد قادیانی کے بیٹے نے اپنے باپ کی سیرت پر لکھی ہے اس میں ایک واقعہ لکھا ہے کہ مرزا غلام قادیانی کی ایک خادمہ تھی جس کا نام تھا "بانو" یہ مرزا کو رات کی تنہائیوں میں دبایا کرتی تھی ۔ آپ کو یہ سن کر حیرت ہو گی کہ "بانو" کا مرزا کے ساتھ کوئی بھی محرمانہ رشتہ نہیں تھا بلکہ یہ ایک خادمہ تھی جو کہ غیر محرم تھی اور غیر محرم عورت کے ساتھ رات کی تنہائیوں میں اکٹھا ہونا ایک شریف انسان کے لیے بھی حرام ہے جس کی شریعتِ محمدیہ میں سختی سے ممانعت بیان کی گئی ہے چہ جائے کہ کوئی مجدد ، محدث ، مہدی ، یا معاذ اللہ کوئی نبی اس فعل شنیع کا مرتکب ہو جب ہم مرزائیوں کو "بانو رضائی والی" کا قصہ سناتے ہیں اور ان کو شرم دلانے کی کوشش کرتے ہیں تو مرزائی بجائے شرم محسوس کرنے کے دوسرے ہی لمحے پلٹ کر اللہ اور اس کے رسول کی شان میں گستاخیاں کرنا شروع کر دیتے ہیں جس کی ایک نظیر ہم آپ کو پیش کرتے ہیں حال ہی میں ایک قادیانی مربی سے بات ہو رہی تھی تو اس میں بانو رضائی والی کے مقابل میں ایک حدیث پیش کی جس کو غلط رنگ دے کر پیش کیا گیا اور اس سے غلط مفہوم اخذ کیا گیا ہے آئیے وہ پوسٹ ملاحظہ فرمائیں :
Optimized-sahih bukhari.jpg
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حضرت ام حرام رضی اللہ عنھا
نام ونسب
نام معلوم نہیں، اُم حرام کنیت تھی، قبیلۂ خزرج کے خاندانِ بنونجار سے تھیں، سلسلۂ نسب یہ ہے، ام حرام بنت ملحان بن خالد بن زید بن حرام بن جند بن عامر بن غنم بن عدی ابن نجار، والدہ کا نام ملیکہ تھا، جومالک بن عدی بن زید بن مناۃ بن عدی بن عمروبن مالک بن نجار کی دختر تھیں، اس بناپر اُم حرام رضی اللہ عنہا، حضرت اُم سلیم رضی اللہ عنہا کی بہن اور حضرت انس رضی اللہ عنہ کی خالہ ہوتی ہیں، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی ان کا یہی رشتہ تھا۔

نکاح
عمروبن قیس انصاری رضی اللہ عنہ سے نکاح ہوا (تہذیب:۱۲/۴۶۲) لیکن جب انہوں نے احد میں شہادت پائی توحضرت عبادۃ رضی اللہ عنہ بن صامت کے عقد نکاح میں آئیں، جوبڑے رتبہ کے صحابی تھے۔

عام حالات اور وفات
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب کبھی قبا کی طرف تشریف لے جاتے تو حضرت اُم حرام رضی اللہ عنہا کے گھر آتے اور کھانا نوش فرماتے تھے، حجۃ الوداع کے بعد ایک روز آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور کھانا کھاکر آرام فرمایا توحضرت اُم حرام رضی اللہ عنہا نے جویں دیکھنا شروع کیا آپ کونیند آگئی؛ لیکن تھوڑی دیر کے بعد مسکراتے ہوئے اُٹھے اور فرمایا: میں نے ایک خواب دیکھا ہے اور وہ یہ کہ میری امت کے کچھ لوگ سمندر میں غزوہ کے ارادہ سے سوار ہیں، حضرت اُم حرام رضی اللہ عنہا نے کہا: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) دعا کیجئے کہ میں بھی ان میں شامل ہوں، آپ نے دعاء کی اور پھرآرام فرمایا: کچھ دیر کے بعد پھرمسکراتے ہوئے اُٹھے اور اسی خواب کا اعادہ کیا حضرت اُم حرام رضی اللہ عنہانے پھراپنی شرکت کے لیے دعا کی درخواست کی، فرمایا تم پہلی جماعت کے ساتھ ہو اس خواب کی تعبیر سنہ۲۸ھ میں پوری ہوئی۔

حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی طرف سے شام کے حاکم تھے؛ انہوں نے متعدد بار جزائر پرحملہ کرنے کی خواہش ظاہر کی؛ لیکن حضرت عمررضی اللہ عنہ نے اجازت نہیں دی، حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت میں انہوں نے اپنا ارادہ ظاہر کیا تواجازت ملی، انہوں نےجزیرۂ قبرس (سائپرس) پرحملہ کرنے کے لیے ایک بیڑا تیار کیا، اس حملہ میں بہت سے صحابہ شریک تھے، حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ، حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ، حضرت عبادہ رضی اللہ عنہ بن صامت، حضرت اُم حرام رضی اللہ عنہا، بھی ان ہی میں داخل تھیں (اسدالغابہ:۵/۵۷۵) بیڑاحمص (زرقانی:۶۱) کےساحل سے روانہ ہوا اور قبرس فتح ہوگیا، واپسی میں حضرت ام حرام رضی اللہ عنہا سواری پرچڑھ رہی تھیں کہ نیچے گریں اور جان بحق تسلیم ہوئیں، لوگوں نے وہیں ان کودفن کردیا۔(صحیح بخاری:۲/۹۲۹)


اولاد
حضرت ام حرام رضی اللہ عنہا سے ۳/لڑکے پیدا ہوئے، پہلے شوہر سے قیس اور عبداللہ اور حضرت عبادہ رضی اللہ عنہ سے محمد۔

فضل وکمال
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے چند حدیثیں روایت کیں، راویوں میں حضرت عبادہ رضی اللہ عنہ، حضرت انس رضی اللہ عنہ، عمرون باسود، عطاء بن یسار اور یعلی بن شداد بن اوس ہیں۔
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حضرت ام حرام کے حالات زندگی کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ آپ رضی اللہ عنھا کا رشتہ میرے آقا تاجدار انبیاء ﷺ سے خالہ ، بھانجے کا تھا اور آپ دونوں آپس میں محرم تھے نا کہ غیر محرم
قادیانی دجل وفریب

قادیانی بانو رضائی والی کے مقابلہ میں حضرت ام حرام کا واقعہ بیان کر کے اپنی خبث باطنی کا ثبوت دیتے ہیں کہ جیسے میرے آقا ﷺ ایک عورت سے اپنے سر مبارک کی جوئیں نکلوایا کرتے تھے اس طرح مرزا کذاب بھی بانو رضائی والی سے ٹانگیں دبوایا کرتا تھا نعاذ باللہ من ذالک ، نقل کفر کفر ناباشد
تقابل
حضرت ام حرام رضی اللہ عنہا میرے آقا ﷺ کی خالہ تھیں محرم تھیں
بانو رضائی والی مرزے کی خادمہ تھی غیر محرم تھی

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے جوئیں نکلوائیں
مرزا غلام قادیانی نے ٹانگیں دبوائیں


کہاں حضرت ام حرام رضی اللہ عنہا اور کہاں مرزے کی راتوں کی دل پشاوری کرنے والی بانو لعنۃ اللہ علی الکاذبین


ایک مرزائی دجل کی نشاندہی اور اس کا جواب

مرزائی یہ دجل فریب دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ بانو بوڑھی خاتون تھی لہذا مرزا کی ٹانگیں دبوانا جائز تھا
ہمارا مرزائیوں سے سوال ہے کہ

  • کیا ایک بوڑی خاتون سے شریعت میں کہیں بھی لکھا ہے کہ ٹانگیں دبوانی جائز ہیں ؟؟
  • کیا عورت کے ساتھ تنہائی میں رات بسر کرنے کا شریعت میں کہیں بھی ثبوت ہے ؟؟
 
آخری تدوین :

اعجاز حسین سید

رکن ختم نبوت فورم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم تو امِ حرام رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لے جاتے تھے جیسے دوسرے صحابہ کرام کے گھر تشریف لےجاتے جس سے اصحابِ کرام کی دلجوئ بھی مقصود ہوتی -
مرزا قادیانی کزاب تو اپنے گھر میں اپنی بیوی کی موجودگی میں ایک نا محرم عورت سے اپنی ٹانگیں دبواتا تھا
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
جی ماشااللہ بہت خوب محترم
 
Top