• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(مرزا کی وفات کے وقت انیس ہزار)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزا کی وفات کے وقت انیس ہزار)
Mr. Yahya Bakhtiar: Now, Sir, this is very confusing because I have been looking through various figures. It seems that in 1908, at the time of Mirza Sahib's death, the number given was 19000.
(جناب یحییٰ بختیار: اب جناب! یہ بہت گڑبڑ معلوم ہوتی ہے، کیونکہ میں مختلف اعدادوشمار دیکھ رہا ہوں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ۱۹۰۸ء میں مرزاغلام احمد کے انتقال کے وقت تعداد ۱۹۰۰۰ تھی)
Mirza Nasir Ahmad: Census report?
(مرزاناصر احمد: مردم شماری کی رپورٹ؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, this is a document, a book published by the Foreign Office of the British Government in 1920 in their Registry Office. They have given that at the death of the founder.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں! یہ ایک دستاویز ہے، ایک کتاب ہے جو برطانیہ کے فارن آفس نے اپنے رجسٹری دفتر میں ۱۹۲۰ء میں چھاپی۔ ان کا کہنا ہے کہ بانی (قادیانی جماعت) کی وفات کے وقت)
30مرزاناصر احمد: ہاں! یہ ان کی Version (روایت) ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: ہاں I am just saying because it may be wrong; I am not ....
(جناب یحییٰ بختیار: ہاں! میں تو صرف کہہ رہا ہوں، کیونکہ ہوسکتا ہے یہ غلط ہو، میں یہ نہیں…)
مرزاناصراحمد: ہاں! ہاں!! ٹھیک ہے میں نے بھی کہاناں اندازے ہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: In 1908, the sect, which at that time did not exceed 19000, has split up into two rival parties and appear to be declining in number.... whether your faction or the other faction, I do not know.... but this is what the British Government's certificate is. Then, Sir, in.....
(جناب یحییٰ بختیار: ۱۹۰۸ء میں یہ فرقہ، جو اُس وقت ۱۹۰۰۰ سے زائد نہیں تھا، دو متحارب دھڑوں میں بٹ گیا اور اس کی تعداد کم ہونے لگی… آیا آپ کے دھڑے کی یا دوسرا دھڑے کی، میں نہیں جانتا… مگر یہ حکومت برطانیہ کا سرٹیفکیٹ ہے۔ پھر جناب…)
Mirza Nasir Ahmad: But this is not for the first time that the British Government is misinformed.
(مرزاناصر احمد: مگر یہ پہلی بار نہیں کہ حکومت برطانیہ کو غلط معلومات فراہم کی گئی ہوں)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, no; that is possible; I am not saying, I am just asking. You know better figure. But there is a statement by Mirza Bashir-ud-Din Mahmud Ahmad in "Ahmadiyyat or the True Islam", published in 1959, wherein it is stated that at the time of his death, which occurred in 1908, his followers could be counted by hundreds or thousands.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں! نہیں! یہ ممکن ہے۔ میں کہہ نہیں رہا ہوں، بلکہ صرف پوچھ رہا ہوں۔ آپ کو تعداد بہتر معلوم ہوگی۔ لیکن مرزابشیرالدین محمود احمد کا ایک بیان ’’احمدیت یعنی حقیقی اسلام‘‘ میں ۱۹۵۹ء میں شائع ہوا، جس میں یہ لکھا ہے کہ ۱۹۰۸ء میں ان (مرزا غلام احمد) کی وفات کے وقت ان کے پیروکار سینکڑوں یا ہزاروں میں گنے جاسکتے تھے۱؎)
مرزاناصر احمد: ہاں! چار لاکھ کے قریب، میں نے بتایا ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ بھی ایک اندازہ ہے۔ In 1908 (۱۹۰۸ء میں)
مرزاناصر احمد: ہاں جی! وفات کے وقت۔
Mr. Yahya Bakhtiar: The census figure, however, of 1908 shows that there were only 18000.
(جناب یحییٰ بختیار: بہرحال ۱۹۰۸ء کی مردم شماری کی رپورٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ صرف ۱۸۰۰۰ تھے)
مرزاناصر احمد: ہاں ٹھیک ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: And then the census figure of 1921 shows that there were only 30,000. 1931 figure shows that they were 56000.
(جناب یحییٰ بختیار: اور پھر ۱۹۲۱ء کی مردم شماری کی رو سے صرف ۳۰۰۰۰ تھے۔ ۱۹۳۱ء کے اعداد وشمار ظاہر کرتے ہیں کہ ۵۶۰۰۰ تھے)
31Mirza Nasir Ahmad: Fifty-six?
(مرزاناصر احمد: چھپن؟)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نوٹ: ۱؎ قادیانی جماعت کے دوسرے سربراہ مرزامحمود کا لندن کی مذاہب عالم کانفرنس ستمبر ۱۹۲۴ء میں بیان ہوا جو بعد میں قادیان سے ’’احمدیت یعنی حقیقی اسلام‘‘ کے نام سے شائع ہوا۔ اس کے ص۴ پر عبارت ہے: ’’آپ (مرزاقادیانی) کی وفات کے وقت جو ۱۹۰۸ء میں ہوئی۔ احمدیہ جماعت کی تعداد کئی لاکھ تک پہنچ گئی تھی۔‘‘ اب یحییٰ بختیار کا سوال یہ ہے کہ ۱۹۰۸ء میں برٹش گورنمنٹ رپورٹ کے مطابق قادیانیوں کی تعداد ۱۹۰۰۰ ہے۔ لیکن مرزا محمود اس ۱۹۰۰۰ کو کئی لاکھ بتاتے ہیں اور مرزاناصر چار لاکھ بتاتے ہیں۔ اس تضاد کا بیچارا مرزاناصر کوئی جواب نہ دے پایا۔ قادیانی غور فرمائیں کہ گورنمنٹ برطانیہ کی رپورٹ اور مرزامحمود کے بیان میں تضاد کیوں ہے؟ وجہ صاف ظاہر ہے کہ قادیانی اپنی تعداد بتانے میں کذب بیانی کرتے ہیں۔ صحیح تعداد بتائیں تو بھانڈا پھوٹ جائے۔
 
Top