• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(مسلمان بچوں کا حکم عیسائیوں بچوں جیسا؟)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مسلمان بچوں کا حکم عیسائیوں بچوں جیسا؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, if the child's father has committed the sin of not accepting.... from your point of view.... Mirza Ghulam Ahmad as Nabi....
(جناب یحییٰ بختیار: میں آپ سے آپ کے نقطۂ نظر سے سوال کرتا ہوں۔ ایک بچے کا والد ہے جس نے یہ گناہ کیا ہے کہ اس نے غلام احمد کو نبی نہیں مانا۔ اس آدمی کا ایک چھ ماہ کا بچہ ہے تو کیا آپ اس بچے کو باپ کے گناہ کی وجہ سے سزا نہیں دیں گے؟)
227مرزاناصر احمد: اور وہ اپنے گھر میں…
Mr. Yahya Bakhtiar: .... his six month's old child, are you punishing him also for the sin of his father?
Mirza Nasir Ahmad: No, we won't punish the boy.
Mr. Yahya Bakhtiar: Has not Mirza Bashir-ud-din said:
’’اس کا جنازہ بھی مت پڑھو۔ جیسے عیسائی بچوں کا جنازہ نہیں پرھتے۔‘‘
Mirza Nasir Ahmad: جنازہ نہ پڑھنا is not a punishment.
Mr. Yahya Bakhtiar: But why?
Mirza Nasir Ahmad: It is not a punishment; I tell you why.
نماز جنازہ متفقہ طور پر آئمہ فقہ کے نزدیک فرض کفایہ ہے۔ یہ فرض نہیں ہے۔ یہ فرض کفایہ ہے اور فرض کفایہ فقہ میں اس فرض کو کہتے ہیں کہ اگر امت مسلمہ کے چند آدمی اس فرض کو ادا کردیں تو کسی پر گناہ نہیں ہے۔ اگر اس بچے کا بیس آدمی یا دس آدمی جنازہ پڑھ لیتے ہیں تو جو جنازہ نہیں پڑھتے وہ کسی گناہ کے مرتکب نہیں ہورہے۔ یہ فتویٰ ہماری فقہ کا فتویٰ ہے اور متفقہ فتویٰ جو گناہ ہی نہیں وہ Punishment (سزا) کیسے بن گئی؟
Mr. Yahya Bakhtiar: My question was, the way you treat muslims of different categories, who don't belong to Ahmadi's school of thought, any distinction do you make between the two categories?
جو دائرہ اسلام سے خارج ہیں اور جو ملت اسلامیہ سے خارج ہیں۔ ان دو کیٹگریز کی آپ نے وضاحت کی۔ میں پوچھتا ہوں کہ کس Sense میں ان دونوں میں آپ…
228مرزاناصر احمد: یہ دو کیٹگریز کی جو وضاحت کی میں نے، وہ صرف دسواں حصہ کی باقی نو حصے باقی ہیں۔ وہ آپ اگر سن لیں؟
Mr. Yahya Bakhtiar: نہیں جی! .... we are here; because we want the issue to be clarified.
مرزاناصر احمد: یہ نماز پڑھنے کا تھا ناں سوال۔ اب یہ سن لیں باقی حصے نو جو ہیں، یا کم وبیش نو۔ یہ ایک فتویٰ ہے: ’’یہ فتویٰ دینے والے صرف ہندوستان کے علماء ہی نہیں بلکہ جب وہابیہ دیوبندیہ کی عبارتیں ترجمہ کر کے بھیجی گئیں تو افغانستان، جاوا، بخارا، ایران، مصر، روم، شام اور مکہ معظمہ ومدینہ منورہ وغیرہ تمام دیار عرب وکوفہ بغداد شریف غرض تمام جہان کے علماء اہل سنت نے بالاتفاق یہ فتویٰ دیا ہے۔‘‘
فتویٰ یہ ہے: ’’وہابیہ دیوبندیہ اپنی عبارتوں میں تمام اولیائ، انبیائ، حتیٰ کہ حضرت سیدالاولین وآخرینa کی اور خاص ذات باری تعالیٰ شانہ کی اہانت وہتک کرنے کی وجہ سے قطعاً مرتد وکافر ہیں اور ان کا ارتداد کفر میں سخت سخت سخت اشد درجہ تک پہنچ چکا ہے۔ ایسا کہ جوان مرتدوں اور کافروں کے ارتداد وکفر میں ذرا بھی شک کرے وہ بھی انہی جیسا مرتد اور کافر ہے اور جو اس شک کرنے والے کے کفر میں شک کرے تو وہ بھی مرتد وکافر ہے۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ ان سے بالکل ہی محترز، مجتنب رہیں۔ ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا تو ذکر ہی کیا اپنے پیچھے بھی ان کو نماز نہ پڑھنے دیں اور نہ اپنی مسجدوں میں گھسنے دیں۔ نہ ان کا ذبیحہ کھائیں اور نہ ان کی شادی غمی میں شریک ہوں۔ نہ اپنے ہاں ان کو آنے دیں۔ یہ بیمار ہوں229 تو عیادت کو نہ جائیں۔ مریں تو گاڑانے توپنے میں شرکت نہ کریں۔ مسلمانوں کے قبرستان میں جگہ نہ دیں۔ غرض ان سے بالکل احتیاط واجتناب رکھیں… پس وہابیہ ودیوبندیہ…‘‘
Mr. Chairman: It is already in the Mahzar Nama, it need not be read; it is part of Mahzar Nama at page....
(جناب چیئرمین: یہ تمام حوالہ جات محضر نامہ میں موجود ہیں۔ اس کو پڑھنے کی ضرورت نہیں)
Mirza Nasir Ahmad: The question is repeated.
Mr. Chairman: .... at page 154.
Mirza Nasir Ahmad: I beg....
Mr. Chairman: Yes?
Mirza Nasir Ahmad: ... to submit that I may be allowed to repeat....
(مرزاناصر احمد: مجھے دہرانے کی اجازت مرحمت فرمائی جائے…)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, no, if he wants to emphasize that, I have no objection.
(جناب یحییٰ بختیار: اگر یہ اصرار کرتے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں)
Mirza Nasir Ahmad: If you repeat the question. I will have to repeat the answer.
(مرزاناصر احمد: جب آپ سوال دہراتے ہیں تو میں بھی جواب دہراؤں گا)
Mr. Yahya Bakhtiar: Certainly, certainly.
مرزاناصر احمد: ’’پس وہابیہ، دیوبندیہ سخت سخت اشد مرتد وکافر ہیں۔ ایسے کہ جو ان کو کافر نہ کہے خود کافر ہو جائے گا۔ اس کی عورت اس کے عقد سے باہر ہو جائے گی اور جو اولاد ہوگی وہ حرامی ہوگی اور ازروئے شریعت ترکہ نہ پائے گی۔‘‘
اس اشتہار میں جن علماء کے نام ہیں۔ ان میں چند ایک یہ ہیں۔ سید جماعت علی شاہ صاحب، حامد رضا صاحب قادری نوری رضوی بریلوی، محمد کرم دین، محمد جمیل احمد بدایونی، وغیرہ بہت سے علماء کے نام ہیں۔
230ایک رخ یہ بھی ہے تصویر کا۔ ان کے بچوں کے متعلق بھی وہی فتویٰ ہے جس کے متعلق آپ مجھ سے وضاحت کروانا چاہتے ہیں اور یہ اس سے کہیں زیادہ سخت ہے اور یہ بہت سارے حوالے ہیں۔ میں ساروں کو چھوڑتا ہوں تاکہ وقت ضائع نہ ہو۔ یہاں آچکے ہیں۔
اہل حدیث کے پیچھے نماز پڑھیں تو اس کے متعلق بریلوی ائمہ ہمیں غیرمبہم الفاظ میں خبردار کرتے ہیں کہ: ’’وہابیہ وغیر مقلدین زمانہ باتفاق علمائے حرمین شریفین کافر مرتد ہیں۔ ایسے کہ جو ان کے اقوال ملعونہ پر اطلاع پاکر انہیں کافر نہ جانے یا شک ہی کرے خود کافر ہے۔ ان کے پیچھے نماز ہوتی ہی نہیں۔ ان کے ہاتھ کا ذبیحہ حرام ہے۔ ان کی بیویاں نکاح سے نکل گئیں۔ ان کا نکاح کسی مسلمان، کافر یا مرتد سے نہیں ہوسکتا۔ ان کے ساتھ میل جول، کھانا پینا، اٹھنا بیٹھنا، سلام کلام سب حرام۔ ان کے مفصل احکام کتاب مستطاب حسام الحرمین شریف میں موجود ہیں۔‘‘
یہ اہل حدیث کے متعلق نماز کا ذکر ہورہا ہے پیچھے نماز پڑھنے کے۔ باقی اس کے حوالے میں چھوڑتا ہوں۔ بریلویوں کے متعلق جہاں تک نماز پڑھنے کا سوال ہے دیوبندی علماء یہ شرعی حکم ہمیں سناتے ہیں: ’’جو شخص اﷲ جل شانہ کے سوا علم غیب کسی دوسرے کو ثابت کرے اور اﷲتعالیٰ کے برابر کسی دوسرے کا علم جانے وہ بے شک کافر ہے۔ اس کی امامت اور اس سے میل جول محبت ومودت سب حرام ہیں۔‘‘
231یہ فتاویٰ رشیدیہ، حضرت مولوی رشید احمد صاحب گنگوہی کا ہے۔ جو ان کے مرشد ہیں۔ ان کا ہے یہ فتویٰ اور میں صرف ایک ایک فتوے کو صرف بتارہا ہوں تاکہ معاملہ جو ہے صاف کر سکوں۔ پرویزیوں اور چکڑالویوں کے متعلق نماز پڑھنے کے سلسلے میں یہ فتویٰ ہے: ’’چکڑالویت حضور سرور کائنات علیہ التسلیمات کے منصب ومقام اور آپ کی تشریحی حیثیت کی منکر اور آپ کی احادیث مبارکہ کی جانی دشمن ہے۔ رسول کریم کے ان کھلے باغیوں نے رسول کے خلاف ایک مضبوط محاذ قائم کر دیا ہے۔ جانتے ہو باغی کی سزا کیا ہے؟ صرف گولی۔‘‘
شیعہ حضرات کے متعلق کہ ان کے پیچھے نماز ہوتی ہے یا نہیں: ’’بالجملہ ان رافضیوں، تبرائیوں کے باب میں حکم یقینی، قطعی، اجماعی یہ ہے کہ وہ علی العموم کفار مرتدین ہیں۔ ان کے ہاتھ کا ذبیحہ مردار ہے۔ ان کے ساتھ مناکحت نہ صرف حرام بلکہ خالص زنا ہے۔ معاذ اﷲ مرد رافضی اور عورت مسلمان ہو تو یہ سخت قہر الٰہی ہے۔ اگر مرد سنی اور عورت ان خبیثوں کی ہو جب بھی نکاح ہر گز نہ ہوگا۔ محض زنا ہوگا۔ اولاد ولد الزنا ہوگی۔ باپ کا ترکہ نہ پائے گی۔ اگرچہ اولاد بھی سنی ہی ہو، کہ شرعاً ولدالزنا کا باپ کوئی نہیں۔ عورت نہ ترکہ کی مستحق ہوگی نہ مہر کی کہ زانیہ کے لئے مہر نہیں۔ رافضی اپنے کسی قریب حتیٰ کہ باپ بیٹے، ماں بیٹی کا بھی ترکہ نہیں پاسکتا۔ سنی تو سنی کسی مسلمان بلکہ کسی کافر کے بھی یہاں تک کہ خود اپنے ہم مذہب رافضی کے ترکہ میں اس کا اصلاً کچھ حق نہیں۔ ان کے مرد، عورت، عالم، جاہل کسی سے میل جول، سلام وکلام سخت کبیرہ اشد حرام۔ جو ان کے ملعون عقیدوں پر آگاہ ہو کر بھی انہیں مسلمان جانے یا ان کے کافر ہونے میں شک کرے باجماع تمام ائمہ دین خود کافر بے دین ہے اور اس کے لئے بھی یہی سب احکام ہیں جو ان232 کے لئے مذکور ہوئے۔ مسلمان پر فرض ہے کہ اس فتویٰ کو بگوش ہوش سنیں اور اس پر عمل کر کے سچے پکے سنی بنیں۔‘‘
(فتویٰ مولانا شاہ مصطفیٰ رضا خان بحوالہ رسالہ رد الرافضہ)
یہ تو اس میں آگئے ہیں۔ یہاں یہ سوال نہیں کہ احمدی وہابیوں، دیوبندیوں وغیرہ کے پیچھے نماز کیوں نہیں پڑھتا یا ان کی شادیاں جو ہیں ان کو کیوں مکروہ سمجھا جاتا ہے۔ اس سے کہیں زیادہ سخت فتویٰ موجود ہیں۔ تو ساروں کو اکٹھا رکھ کے کوئی فیصلہ کرنا چاہئے ہمیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, I ask you that you don't say prayer because of the "Fatwah" or because of the matter of your own faith? Because if I don't accept Mirza Ghulam Ahmad as Nabi.....
(جناب یحییٰ بختیار: میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ آپ فتویٰ کی وجہ سے پیچھے نماز نہیں پڑھتے۔ یا آپ کا اپنا اعتقاد بھی یہی ہے۔ کیونکہ اگر میں مرزاغلام احمد کو نبی نہیں مانتا…)
مرزاناصر احمد: یہ جو میں نے فتاویٰ پڑھے ہیں ان میں تو نبی ماننے یا نہ ماننے کا سوال ہی نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں کہہ رہا ہوں کہ آپ ان کو کس کیٹگری میں فتوؤں میں شمار کرتے ہیں؟ جو بالکل دائرہ اسلام سے خارج کر دیتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: یہ تو وہ بتائیں گے ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کے نظریہ سے؟
مرزاناصر احمد: یہ جو فتوے میں نے پڑھے ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: جی ہاں!
مرزاناصر احمد: یہ تو جنہوں جنہوں نے فتوے دئیے ہیں، میں کیسے بتادوں کہ وہ کیا کرتے ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: لیکن آپ جو Study (مطالعہ) کررہے ہیں…
مرزاناصر احمد: میں نے جو Study (مطالعہ) کیا ہے وہ جو میرا استدلال ہے… مجھے اﷲتعالیٰ نے عقل دی ہے… میں اس یقین پر قائم ہوں کہ میرے استدلال کے وہ پابند نہیں ہیں۔
233جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ پابند نہیں ہیں۔ مگر آپ کے نقطۂ نظر سے یہ دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتے ہیں یا ملت اسلامیہ سے؟
مرزاناصر احمد: میں تو… حسن ظن کی طرف مائل ہوتا ہے میرا دماغ، اس لئے میرا دماغ اس طرف جاتا ہے کہ ان کے نزدیک بھی دائرہ اسلام سے خارج ہوتے ہیں۔ ملت اسلامیہ سے خارج نہیں ہوتے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور جو فتوے آپ کے متعلق (احمدیہ جماعت کے متعلق) دئیے ہیں علماء نے وہ کس قسم کے ہیں؟
مرزاناصر احمد: جو علماء بیٹھے ہیں آپ…
جناب یحییٰ بختیار: آپ کے Point of view (نقطۂ نظر) سے…
مرزاناصر احمد: میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: … وہ آپ کو دائرہ اسلام سے خارج سمجھتے ہیں یا…
مرزاناصر احمد: وہی بتائیں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: … ملت اسلامیہ سے؟
مرزاناصر احمد: ان کے متعلق میں کیسے بتادوں؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ نے کہا کہ…
مرزاناصر احمد: باقیوں کے متعلق تو میں نے کہا ہے۔ کیونکہ میرا ان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا۔ جب میں اپنے متعلق بات کروں گا تو سمجھا جائے گا کہ I am prejudiced against.... in favour of myself.
Mr. Yahya Bakhtiar: No. Sir, you said yesterday that the Fatwa boomerangs. Now...
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، جناب آپ نے کل کہا تھا کہ فتویٰ (کفرکا) واپس فتویٰ دینے والے پر پڑتا ہے)
مرزاناصر احمد: وہ میرا جنرل آئیڈیا یہ ہے کہ اس کو، ان فتاویٰ کو معقولیت دینے کے لئے، معقولیت کا رنگ پہنانے کے لئے اور اسلام کے شیرازہ کو متحد رکھنے کے لئے ہم اس طرف234، ہمیں اس کی طرف مائل ہونا چاہئے کہ یہ فتاویٰ دائرہ اسلام سے خارج کرتے ہیں۔ ملت اسلامیہ سے خارج نہیں کرتے… ہمارے متعلق بھی اور آپس کے متعلق بھی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, I again want to ask.... because this reply was not clear to me.... as to why the Janaza prayer of a child of six months.....
(جناب یحییٰ بختیار: جناب میں دوبارہ آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کیونکہ آپ کا جواب مجھے صاف نہیں معلوم ہوا۔ کیا وجہ ہے کہ ایک چھ ماہ کے بچے کی نماز جنازہ…)
مرزاناصر احمد: جو بچے کا جنازہ ہے…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی!
مرزاناصر احمد: … وہ فرض ہی نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! فرض نہ سہی احمدی، بچے کا پڑھ لیں گے؟ کہتے ہیں کہ اس کا مت پڑھو اس کو۔ ایسے ہی جیسے عیسائی کا (نہیں) پڑھتے ہیں۔ ہندو کا (نہیں) پڑھتے ہیں…
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔ وہ تو جو آپ حوالہ دیتے ہیں ناں، نہ میں اس کی تردید کرتا ہوں نہ تصدیق کرتا ہوں۔ اس واسطے کہ جب تک میں اصل نہ دیکھوں میں سمجھتا ہوں کہ آپ دیانت داری سے میرے ساتھ متفق ہوں گے کہ یہ مجھے تصدیق کرنی چاہئے نہ تردید کرنی چاہئے۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو ٹھیک ہے۔ اگر آپ اس سے انکار کرتے ہیں تو اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔ نہ میں اس کی تصدیق کرتا ہوں نہ تردید کرتا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: اگر آپ اس کو تصدیق کردیں اس کے بعد میں کہوں گا۔
مرزاناصر احمد: میں تو نہ تصدیق کرتا ہوں نہ تردید کرتا ہوں۔ جب تک Original کو Refer (کہ اصل کا حوالہ نہ دیکھ لوں) نہ کروں۔
(مداخلت)
235جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں۔ آپ Verify تو کر سکتے ہیں۔ نہیں تو ہم آپ کے سامنے پیش بھی کر سکتے ہیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔ پیش تو ضرور کر سکتے ہیں۔ یہ آپ کا حق ہے۔ کون چھینتا ہے آپ سے؟
Mr. Yahya Bakhtiar: Now, Sir, I draw your attention to the collection of speeches and addresses of Mirza Bashir-ud-din Mohammad Ahmad Sahib.
(جناب یحییٰ بختیار: اب جناب! میں آپ کی توجہ مرزابشیرالدین محمود احمد صاحب کی تقریروں اور خطبات کے مجموعے کی طرف کراتا ہوں)
مرزاناصر احمد: کیا نام ہے اس کا؟
جناب یحییٰ بختیار: انوار خلاف صفحہ نمبر۹۳
Mirza Nasir Ahmad: Page?
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

۱؎ فرار کا راستہ ڈھونڈا جارہا ہے کہ اپنے چچا اور مرزا کے بیٹے کے حوالہ سے جان چھڑا رہے ہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: صفحہ نمبر۹۳
’’اب ایک اور سوال رہ جاتا ہے کہ غیراحمدی تو حضرت مسیح موعود کے منکر ہوئے۔ اس لئے ان کا جنازہ نہیں پڑھنا چاہئے۔‘‘
Now, Sir, here I will respectfully say that no question of Fatwa has come. Here is a clear injunction on them.
(اب جناب! یہاں میں گزارش کرتا ہوں کہ فتوے کا کوئی معاملہ نہیں ہے۔ یہاں ان پر صراحتاً واجب قرار دیا گیا ہے)
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں!
جناب یحییٰ بختیار: ’’لیکن اگر کسی غیراحمدی کا چھوٹا بچہ مر جائے تو اس کا جنازہ کیوں نہ پڑھا جائے؟ وہ تو مسیح موعود کا مکفر نہیں۔‘‘
Sorry, I don't know. مرزاناصر احمد: مکفر نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں!
’’میں یہ سوال کرنے والے سے پوچھتا ہوں کہ اگر یہ بات درست ہے تو پھر ہندوؤں اور عیسائیوں کے بچوں کاجنازہ کیوں نہیں پڑھا جاتا اور کتنے لوگ ہیں جو ان236 کا جنازہ پڑھتے ہیں؟ اصل بات یہ ہے کہ جو ماں باپ کا مذہب ہوتا ہے شریعت وہی مذہب ان کے بچے کا قرار دیتی ہے۔ پس غیراحمدی کا بچہ بھی غیراحمدی ہوا۔ اس لئے اس کا جنازہ بھی نہیں پڑھنا چاہئے۔ پھر میں کہتا ہوں کہ بچہ تو گنہگار نہیں ہوتا۔ اس کے جنازے کی ضرورت ہی کیاہے۔ بچے کا جنازہ تو دعا ہوتی ہے۔ اس کے پسماندگان کے لئے اور اس کے پسماندگان ہمارے نہیں۔ بلکہ غیراحمدی ہوتے ہیں۔ اس لئے بچے کا جنازہ بھی نہیں پڑھنا چاہئے۔ باقی رہا کوئی ایسا شخص جو حضرت صاحب کو تو سچا مانتا ہے۔ لیکن ابھی اس نے بیعت نہیں کی۔ احمدیت کے متعلق غور کر رہا ہے اور اس حالت میں مرگیا تو مرگیا۔ اس کو ممکن ہے کہ اﷲتعالیٰ کوئی سزا نہ دے۔ لیکن شریعت کا فتویٰ ظاہری حالات کے مطابق ہوتا ہے۔ اس لئے ہمیں اس کے متعلق بھی یہ کرنا چاہئے کہ اس کا جنازہ نہ پڑھیں۔‘‘ (انوار خلافت ص۹۳، مطبوعہ اکتوبر ۱۹۱۶ئ، سٹیم پریس امرتسر)
مرزاناصر احمد: جی!
Mr. Yahya Bakhtiar: So, this is a part of the reference. (جناب یحییٰ بختیار: ایسا ہے، تو یہ حوالے کا ایک حصہ ہے)
مرزاناصر احمد: یہ ٹھیک ہے۔ یہ سوال جسٹس منیر کی انکوائری میں کیاگیا تھا۔ خود حضرت خلیفہ ثانی اور انہوں نے اس کا جو جواب دیا وہ میں سنا دیتا ہوں: ’’کیا آپ نے انوار خلافت صفحہ۹۳ پر کہا ہے…‘‘ آگے وہی اقتباس ہے جو آپ نے پڑھا۔
’’جواب: ہاں! لیکن یہ بات میں نے اس لئے کہی تھی کہ غیراحمدی علماء نے یہ فتویٰ دیا تھا کہ احمدیوں کے بچوں کو بھی مسلمانوں کے قبرستان میں دفن نہ ہونے دیا جائے۔ واقعہ یہ ہے کہ احمدی عورتوں اور بچوں کی نعشیں قبروں سے اکھاڑ کر باہر پھینکی گئیں237۔ چونکہ ان کا فتویٰ اب قائم ہے۔ اس لئے میرا فتویٰ بھی قائم ہے۔ البتہ اب ہمیں بانی سلسلہ کا ایک فتویٰ ملا ہے۔ جس کے مطابق ممکن ہے غور وخوض کے بعد پہلے فتوے میں ترمیم کر دی جائے۱؎۔‘‘
یہ جو ہے کہ احمدی بچوں کو دفن نہیںکیاگیا۔ اس کے متعلق یہ ۲۰؍اگست ۱۹۱۵ء کا واقعہ… الفضل ۱۹؍اکتوبر ۱۹۱۵ئ… یہ واقعہ جو ہوا ہے بچے کے متعلق، وہ ہے: ’’مالا بار کے ایک احمدی کے۔ ایس۔ حسن کا چھوٹا بچہ فوت ہوگیا۔ ریاست کے راجہ صاحب نے حکم دے دیا کہ چونکہ قاضی صاحب نے احمدیوں کے متعلق کفر کا فتویٰ دے دیا ہے۔ اس لئے ان کی نعش مسلمانوں کے کسی قبرستان میں دفن نہیں ہوسکتی۔ چنانچہ وہ بچہ اس دن دفن نہ ہوا۔ دوسرے دن شام کے قریب مسلمانوں کے قبرستان سے دو میل دور اس کی نعش کو دفن کر دیا گیا۔‘‘
اور اب یہ ابھی ان پچھلے دنوں میں گوجرانوالہ میں ایک بچی فوت ہوئی، اس کو دفن نہیں ہونے دیا۔ قائدآباد میں ایک احمدی فوت ہوا۔ اس کو دفن نہیں ہونے دیا اور قبر اکھاڑ کر نعش کو باہر پھینک دیا۔ ان حالات میں آپ بتائیں کیا فتویٰ ہونا چاہئے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! میں فتویٰ نہیں کہہ رہا۔ ایک آدمی غلطی کرتا ہے تو یہ جواب تو نہیں ہوتا کہ دوسرا بھی غلطی کرے؟
مرزاناصر احمد: ایک آدمی غلطی کرتا ہے اور دوسرے آدمی پر فرض ہو جاتا ہے کہ فتنے میں نہ پڑے اور دوسرے کو بھی فتنے سے بچائے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں! بچے کا جنازہ پڑھنا فتنے میں شامل ہونے کے برابر ہوتا ہے؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ


۱؎ ۱۹۵۳ء کی تحریک ختم نبوت سے بوکھلا کر مرزامحمود اپنے کئے پر پانی پھیر رہا ہے۔ لیجئے! پیغمبر زادہ چوکڑی بھول گیا۔ کہاں وہ رعونت کہ ’’میرے دشمن میرے سامنے مجرموں کی طرح پیش ہوں گے۔‘‘ کہاں اب یہ من، من شپ شپ۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

مرزاناصر احمد: جب وہ کہتے ہیں کہ ہمارے پیچھے ہمارا جنازہ نہ پڑھو ہمیں نہیں کہتے، شیعوں کو بھی یہی کہا ہے کہ کوئی شیعہ ہمارا جنازہ نہ پڑھے۔ بات یہ ہے کہ جو کچھ کہاگیا ہے238 ایک دوسرے کے خلاف سارا سامنے رکھ کر پھر مسئلہ جو ہے وہ حل ہو جاتا ہے۔ یعنی شیعہ تک کو یہ کہاگیا کہ ہمارے پیچھے نماز نہ پڑھیں، نماز نہ پڑھنے دو اپنے پیچھے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب! یہ عیسائیوں اور ہندووں نے تو کوئی فتوے نہیں دئیے تو آپ کے خلاف؟ نہیں، سوال پیدا ہوتا ہے۔
مرزاناصر احمد: ٹھہرو جی! عیسائیوں نے اور ہندوؤں نے مسلمانوں کے خلاف پچھلے چودہ سو سال میں کوئی فتویٰ نہیں دیا؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ کے خلاف، Particularly؟
مرزاناصر احمد: ہم مسلمان ہیں۔ اگر انہوں نے پچھلے چودہ سو سال میں فتویٰ کے بعد فتویٰ اسلام کے خلاف دیا ہے تو اس کو سب لوگ آپ بھول گئے؟
جناب یحییٰ بختیار: تو ان کو اور باقی مسلمانوں کو آپ ایک ہی کیٹگری میں ٹریٹ کرتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: ہم اپنے آپ کو اور باقی مسلمانوں کو ایک کیٹگری میں ٹریٹ کرتے ہیں جہاں تک ہندوؤں اور عیسائیوں کے فتاویٰ کا تعلق ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں۔ جہاں تک نماز، دفن کرنے اور جنازے کا تعلق ہے، آپ باقی مسلمانوں کو اور عیسائیوں کو اور ہندوؤں کو ایک کیٹگری میں سمجھتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، وہ شرعی اور مذہبی طور پر نہیں شکل… نماز نہ پڑھنے کی شکل میں وہ ایک ہیں۔ شرعی فتوے کے لحاظ سے نہیں ایک۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب! میرا سوال یہ تھا کہ تعلقات جہاں تک ہیں غیرمسلموں سے اور مسلموں سے، ان میں کیا فرق ہے آپ کا؟
مرزاناصر احمد: ہاں! یہ فرق میں بتادیتا ہوں…
239جناب یحییٰ بختیار: جہاں تک شادی رشتہ ہے۔ آپ نے کہا نہیں ہوسکتا…
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، جنازے کے متعلق فرق کو میں بتادیتا ہوں، بڑا واضح…
جناب یحییٰ بختیار: …عبادت نہیں ہوسکتی…
مرزاناصر احمد: جنازے کے متعلق میرا، جماعت احمدیہ کے تیسرے خلیفہ کا یہ فتویٰ ہے کہ جنازہ فرض کفایہ ہے اور چونکہ دوسرے دیوبندی، بریلوی، اہل حدیث اور دوسرے جو فرقے ہیں انہوں نے یہ فتویٰ دیا کہ یہ ہمارے پیچھے بھی نہ نماز پڑھیں، امامت بھی نہ کرائیں نماز کی۔ اس واسطے ہمیں فتنے سے بچنا چاہئے اور نہیں پڑھنی چاہیے۔ لیکن…، ’’لیکن‘‘ کے بعد کی جو بات ہے وہ سوچیں۔
ایک مسلمان ہوائی جہاز میں سفر کر رہے تھے کہ ڈنمارک میں جب جہاز نے لینڈ کیا تو وہ فوت ہوچکے تھے جہاز میں اور وہاں سوائے احمدیوں کے جنازہ پڑھنے والا کوئی نہیں تھا اور انہوں نے وہاں غلطی کی اور جب میرے پاس معاملہ پہنچا تو میں بڑا سخت ناراض ہوا اور ہینس جو ڈنمارک کے رہنے والے ہیں، عیسائیوں سے مسلمان ہوئے۔ اب احمدی ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مجھے پہلی دفعہ انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ ہوا ہے۔ میں نے انہیں کہا یہ تو بڑا ظلم ہوا ہے۔ اس لئے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے نبی اکرمa کی اتنی محبت ہمارے دل میں پیدا کی ہے کہ کوئی شخص جو حضرت محمدa کی طرف منسوب ہوتا ہے وہ لاوارث نہیں رہے گا اور اگر ایسا کوئی واقعہ ہو تو احمدیوں کا فرض ہے کہ نماز جنازہ پڑھائیں۔ لیکن عیسائیوں کے متعلق ہمارا یہ فتویٰ نہیں ہے اور یہ فرق ہے ان دو فتوؤں میں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ نے Amend (ترمیم) کیا اس کو؟
240مرزاناصر احمد: نہیں، Amend (ترمیم) نہیں کیا، میں نے، پہلا ہی جب واقعہ ہوا، میں نے اس کو نمایاں کیا۔
جناب یحییٰ بختیار: Clarify کیا؟
مرزا ناصر احمد: ہاں نمایاں کرنا اور چیز ہے، Amend کرنا اور چیز ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, in which category do you put persons who belong to Lahori school of thought, what they call, who....
مرزاناصر احمد: جی! یہ میرا خیال ہے پہلے ہم نے… میں نے وضاحت کی تھی۔ یاد نہیں مجھے۔ ہر وہ شخص جو خود کو احمدی کہتا ہے احمدی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور وہ اگر مرزاغلام احمد کو نبی نہیں سمجھتا، محدث سمجھتا ہے؟
مرزاناصر احمد: جب وہ کہتا ہے کہ میں احمدی ہوں تو وہ احمدی ہے۔ جو شخص اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہے وہ مسلمان ہے۔ وہ بڑے دائرے کے اندر جو ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مگر آپ ان کو…
مرزاناصر احمد: احمدی کس طرح کہتے ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ کیٹگری اس میں نہیں لائیں گے؟ کفر کی کس کیٹگری میں؟
مرزاناصر احمد: نہیں، کفر کی کیٹگری میں تو آجائیں گے وہ۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ کہہ رہا ہوں نا جی…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ ملت اسلامیہ سے خارج نہیں ہوں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: مگر وہ دائرہ اسلام سے خارج ہوں گے؟
مرزاناصر احمد: دائرہ اسلام سے ہمارے نزدیک وہ خارج ہیں۔ لیکن ملت اسلامیہ سے بالکل نہیں خارج۔
241Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I wanted to clarify.
مرزاناصر احمد: ہاں! اس واسطے نہیں… ایک فرق ہے ناں… وہ احمدی بھی ہیں ہمارے نزدیک۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! میں اس واسطے پوچھتا ہوں کہ انہوں نے تو کوئی فتویٰ نہیں دیا آپ کے خلاف؟
مرزاناصر احمد: انہوں نے ہمارے خلاف نہیں فتویٰ دیا۔ انہوں نے…
جناب یحییٰ بختیار: انکار کیا ہے صرف؟
مرزاناصر احمد: ان لوگوں میں سے ہیں جن کو مقام بانی سلسلہ کے سمجھنے کے زیادہ مواقع تھے دوسروں کی نسبت۔ یہ فرق ہے ناں!
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی! نہیں، مگر انہوں نے صرف انکار کیا ہے؟
مرزاناصر احمد: انہوں نے انکار کیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: فتویٰ نہیں دیا کفر کا آپ کے خلاف؟
مرزاناصر احمد: انہوں نے، ہاں، کفر کا فتویٰ نہیں دیا۔ نہیں، وہ اور چیز ہے۔ ایک ہے کفر کا فتویٰ دینا،۔ ایک ہے انکار کرنا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہی میں کہہ رہا تھا کہ کفر کی دو کیٹگریز ہیں۔ آپ کہہ رہے تھے کہ انہوں نے فتوے دئیے اس لئے ہم انہیں کافر کہتے ہیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، دو وجوہات ہیں، دو کیٹگریز نہیں۔ یعنی دائرہ اسلام سے خارج کرنے کے باوجود ملت اسلامیہ میں شامل سمجھنے کے لئے دو مختلف وجوہات، دو سے زیادہ وجوہات…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں، وجوہات جو بھی سمجھئے، مگر یہ کہ…
242مرزاناصر احمد: وجوہات دو ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’کیٹگریز‘‘ میں اس واسطے کہہ رہا ہوں کہ ایک دائرہ اسلام سے خارج، دوسرا ملت اسلامیہ سے خارج۔
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ تو اس لحاظ سے غیر مبایعین، اور دوسرے وہ لوگ جو ناسمجھی کی وجہ سے… ابیٰ واستکبر کے نتیجے میں نہیں… انکارکرنے والے ہیں، وہ دائرہ… وہ ملت اسلامیہ سے خارج نہیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: دونوں؟
مرزاناصر احمد: لیکن یہ احمدی بھی ہیں۔ میں یہ بتا رہا ہوں کہ ہم ان کو یہ نہیں کہتے۔ صرف اس وجہ سے کہ مثلاً انہوں نے خلافت کی بیعت نہیں کی یا سارے دعاوی کو انہوں نے نہیں سمجھا۔ ہم ان کو یہ نہیں کہتے کہ تم احمدیت سے نکل گئے ہو۔ ہم ان کو احمدی کہتے ہیں۔ یہ Help کرنا ہے ناں سمجھنے میں۔ ہم دونوں کو مسلمان ہی…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! میں یہ کہہ رہا ہوں، پوزیشن Clear اس واسطے مجھے ہو رہی ہے کہ آپ نے ایک وجہ تو یہ بتائی کہ چونکہ مسلمانوں کے علماء نے…
مرزاناصر احمد: فتاویٰ دئیے تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: … فتاویٰ دئیے تھے اس وجہ سے ان کے…
مرزاناصر احمد: ان کے اوپر لوٹ آئے۔
جناب یحییٰ بختیار: … آپ نے یہ فتوے دئیے کہ ان سے نمازیں مت پڑھو، رشتے مت کرو،…
مرزاناصر احمد: لیکن یہ وہ دوسرا…
جناب یحییٰ بختیار: مگر یہ دوسری کیٹگری جو ہے وہ بھی ہے…
243مرزاناصر احمد: لیکن یہ دوسری وجہ جو آپ نے شروع کی تھی کہ اگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نہیں مانتا تو اس کا کیا ہے تو اس کا میں نے بتایا تھا کہ دو صورتیں بنتی ہیں۔ وہ ان کی شکل یہ بھی بنتی ہے ناں! ان کے حصے میں…
جناب یحییٰ بختیار: لیکن میں یہ کہتا ہوں کہ یہ تو صرف اسی وجہ سے ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں! یہ صرف اسی وجہ سے ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں! صرف اسی وجہ سے؟ فتوؤں کی وجہ سے نہیں؟
مرزاناصر احمد: اس سے معلوم ہوا کہ وہ کفر کی جو دوسری وجہ ہے وہ بھی اسی قسم کی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مگر دونوں وجوہ جو ہیں، ابھی جو باقی مسلمان ہیں انہوں نے فتوے بھی دئیے اور انکاری بھی ہیں۔ دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ ملت سے خارج نہیں؟
مرزاناصر احمد: لیکن دونوں کا نتیجہ ایک ہی نکلتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ایک ہی نکلتا ہے؟ اور یہاں اگر صرف… (مداخلت) میں نے وہی بات کہی ہے مرزاصاحب کہ اگر فتوے نہ بھی ہوتے تو ریزلٹ یہی ہوتا…
 
Top