مسیح موعود ء پر ایمان نہ لانے والے ...؟
راشد علی نے یہ اعتراض کیا ہے کہ
"He who does not believe on Mirza is disobedient to God and Prophet and will go to Hell." ( Beware....)
اس اعتراض کا ایک حدّ تک جواب تو گزشتہ صفحات میں آ چکا ہے۔ حضرت مسیحِ موعود علیہ السلام نے ہرگز کسی کو جہنّمی قرار نہیں دیا۔حقیقت یہ ہے کہ حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلٰوۃ والسلام وہ موعود مسیح اور معہود مہدی ہیں جن کو خدا تعالیٰ نے صحفِ سابقہ کی پیشگوئیوں اور آنحضرت ﷺ کی پیشگوئیوں کے عین مطابق مبعوث فرمایا ہے۔اس لحاظ سے آپ کا انکار لازماً خدا تعالیٰ کی نافرمانی ہے اور آنحضرت ﷺ کے فرمودات کا انکار قرار پاتا ہے۔
آنحضرت ﷺ نے اپنے مسیح و مہدی کے بارہ میں فرمایا تھا
اذا رایتموہ فبایعوہ۔( ابنِ ماجہ۔ کتاب الفتن باب خروج المہدی)
کہ تم جب بھی اس کو پاؤ تو اس کی بیعت میں داخل ہو جانا
یہاں سوال حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام کی ذات کا نہیں بلکہ اس مسیح اور مہدی کا ہے جس کے منصب پر آپ کو خدا تعالیٰ نے فائز فرمایا۔ اس پر ایمان لانے کا اور اس کی بیعت کرنے کا ارشاد آنحضرت ﷺ کا ہے اور ہمارے آقا و مطاع حضرت محمّد ﷺ کا یہ بھی ارشاد ہے کہ
’’ من مات بغیر امام مات میتۃ الجاھلیّۃ‘‘( مسند احمد حنبل)
یعنی جو شخص اپنے زمانہ کے امام کو شناخت نہ کرے اس کی موت جاہلیت کی موت ہے۔
یہ حدیث ایک متّقی کے دل کو امام الوقت کا طالب بنانے کے لئے کافی ہو سکتی ہے کیونکہ جاہلیت کی موت ایسی جامع شقاوت ہے جس سے کوئی بدی اور بدبختی باہر نہیں۔ وقت کے مامور کے انکار کا معاملہ خدا تعالیٰ نے بڑی وضاحت سے قرآنِ کریم میں بیان فرمایا ہے۔ اس لئے اس سلسلہ میں کچھ مزید کہنے کی حاجت ہی کوئی نہیں۔
پس قرآنِ کریم کی آیاتِ بیّنہ اورنبی اکرم ﷺ کی واضح احادیث پر مبنی یہ وہ عقیدہ ہے جو جماعتِ احمدیہ پیش کرتی ہے۔ اس لئے جماعت احمدیہ پر ایسا اعتراض معترض کی جہالت کا آئینہ دار ہے۔
یعنی جو شخص اپنے زمانہ کے امام کو شناخت نہ کرے اس کی موت جاہلیت کی موت ہے۔
یہ حدیث ایک متّقی کے دل کو امام الوقت کا طالب بنانے کے لئے کافی ہو سکتی ہے کیونکہ جاہلیت کی موت ایسی جامع شقاوت ہے جس سے کوئی بدی اور بدبختی باہر نہیں۔ وقت کے مامور کے انکار کا معاملہ خدا تعالیٰ نے بڑی وضاحت سے قرآنِ کریم میں بیان فرمایا ہے۔ اس لئے اس سلسلہ میں کچھ مزید کہنے کی حاجت ہی کوئی نہیں۔
پس قرآنِ کریم کی آیاتِ بیّنہ اورنبی اکرم ﷺ کی واضح احادیث پر مبنی یہ وہ عقیدہ ہے جو جماعتِ احمدیہ پیش کرتی ہے۔ اس لئے جماعت احمدیہ پر ایسا اعتراض معترض کی جہالت کا آئینہ دار ہے۔