مرزا غلام احمد قادیانی نے اپنی صداقت کے لئے کچھ نشانات بیان کئے تھے جن میں سے ایک یہ تھا کہ مسیح موعود کی وفات 1335ھ میں ہو گی ۔
روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 208 پر مرزا صاحب لکھتے ہیں ۔
''ایک ہزار دو سو نوے سال ہونگے جب مسیح موعود ظاہر ہوگا سو اِس عاجز کے ظہور کا یہی وقت تھا کیونکہ میری کتاب براہین احمدیہ صرف چند سال بعد میرے مامور اور مبعوث ہونے کے چھپ کر شائع ہوئی ہے اور یہ عجیب امر ہے اور میں اس کو خدا تعالیٰ کا ایک نشان سمجھتا ہوں کہ ٹھیک با۱۲۹۰رہ سو نوے ہجری میں خدا تعالیٰ کی طرف سے یہ عاجز شرف مکالمہ و مخاؔ طبہ پا چکا تھا۔ پھر سات سال بعد کتاب براہین احمدیہ جس میں میرا دعویٰ مسطور ہے تالیف ہو کر شائع کی گئی جیسا کہ میری کتاب براہین احمدیہ کے سرورق پر یہ شعر لکھا ہوا ہے: از بس کہ یہ مغفرت کا دِکھلاتی ہے راہ تاریخ بھی یا غفو۱۲۹۷ ر نکلی واہ واہ سو دانیال نبی کی کتاب میں جو ظہور مسیح موعود کے لئے با۱۲۹۰رہ سو نوے برس لکھے ہیں۔ اِس کتاب براہین احمدیہ میں جس میں میری طرف سے مامور اور منجانب اللہ ہونے کا اعلان ہے صرف سات برس اِس تاریخ سے زیادہ ہیں جن کی نسبت میں ابھی بیان کر چکا ہوں کہ مکالمات الٰہیہ کا سلسلہ اِن سات برس سے پہلے کا ہے یعنی با۱۲۹۰رہ سو نوے کا۔ پھر آخری زمانہ اس مسیح موعود کا دانیال ۱۳۳۵تیرہ سو پینتیس برس لکھتا ہے۔ جو خدا تعالیٰ کے اس الہام سے مشابہ ہے جو میری عمر کی نسبت بیان فرمایا ہے اور یہ پیشگوئی ظنی نہیں ہے کیونکہ حضرت عیسیٰ کی پیشگوئی جو مسیح موعود کے بارہ میں انجیل میں ہے اُس کا اِس سے توارد ہو گیا ہے اور وہ بھی یہی زمانہ مسیح موعود کا قرار دیتی ہے۔''
اور روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 292 حاشیہ میں لکھتے ہیں ۔
''اس فقرہ میں دان ایل نبی بتلاتا ہے کہ اُس نبی آخرالزمان کے ظہور سے (جو محمد مصطفٰے صلی اللہ علیہ و سلم ہے) جب بارہ سو نوے ۱۲۹۰ برس گذریں گے تو وہ مسیح موعود ظاہر ہو گا اور تیرہ سو پینتیس ہجری تک اپنا کام چلائے گا یعنی چودھو۱۴یں صدی میں سے پینتیس۳۵ برس برابر کام کرتا رہے گا۔ اب دیکھو اس پیشگوئی میں کس قدر تصریح سے مسیح موعود کا زمانہ چودھویں صدی قرار دی گئی۔ اب بتلاؤ کیا اس سے انکار کرنا ایمان داری ہے؟ منہ''
لیکن ہوا یہ کہ مرزا غلام احمد قادیانی 1326ھ میں فوت ہو گئے یعنی پیشگوئی کی مقرر کردہ میعاد سے پورے نو سال قبل وفات پا گئے ۔
اس طرح مرزا صاحب کا خود بیان کردہ نشان بھی پورا نہ ہو سکا اور ان کی صداقت کو ثابت نہ کر سکا ۔
سکین پیج ملاحظہ ہو۔
روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 208 پر مرزا صاحب لکھتے ہیں ۔
''ایک ہزار دو سو نوے سال ہونگے جب مسیح موعود ظاہر ہوگا سو اِس عاجز کے ظہور کا یہی وقت تھا کیونکہ میری کتاب براہین احمدیہ صرف چند سال بعد میرے مامور اور مبعوث ہونے کے چھپ کر شائع ہوئی ہے اور یہ عجیب امر ہے اور میں اس کو خدا تعالیٰ کا ایک نشان سمجھتا ہوں کہ ٹھیک با۱۲۹۰رہ سو نوے ہجری میں خدا تعالیٰ کی طرف سے یہ عاجز شرف مکالمہ و مخاؔ طبہ پا چکا تھا۔ پھر سات سال بعد کتاب براہین احمدیہ جس میں میرا دعویٰ مسطور ہے تالیف ہو کر شائع کی گئی جیسا کہ میری کتاب براہین احمدیہ کے سرورق پر یہ شعر لکھا ہوا ہے: از بس کہ یہ مغفرت کا دِکھلاتی ہے راہ تاریخ بھی یا غفو۱۲۹۷ ر نکلی واہ واہ سو دانیال نبی کی کتاب میں جو ظہور مسیح موعود کے لئے با۱۲۹۰رہ سو نوے برس لکھے ہیں۔ اِس کتاب براہین احمدیہ میں جس میں میری طرف سے مامور اور منجانب اللہ ہونے کا اعلان ہے صرف سات برس اِس تاریخ سے زیادہ ہیں جن کی نسبت میں ابھی بیان کر چکا ہوں کہ مکالمات الٰہیہ کا سلسلہ اِن سات برس سے پہلے کا ہے یعنی با۱۲۹۰رہ سو نوے کا۔ پھر آخری زمانہ اس مسیح موعود کا دانیال ۱۳۳۵تیرہ سو پینتیس برس لکھتا ہے۔ جو خدا تعالیٰ کے اس الہام سے مشابہ ہے جو میری عمر کی نسبت بیان فرمایا ہے اور یہ پیشگوئی ظنی نہیں ہے کیونکہ حضرت عیسیٰ کی پیشگوئی جو مسیح موعود کے بارہ میں انجیل میں ہے اُس کا اِس سے توارد ہو گیا ہے اور وہ بھی یہی زمانہ مسیح موعود کا قرار دیتی ہے۔''
اور روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 292 حاشیہ میں لکھتے ہیں ۔
''اس فقرہ میں دان ایل نبی بتلاتا ہے کہ اُس نبی آخرالزمان کے ظہور سے (جو محمد مصطفٰے صلی اللہ علیہ و سلم ہے) جب بارہ سو نوے ۱۲۹۰ برس گذریں گے تو وہ مسیح موعود ظاہر ہو گا اور تیرہ سو پینتیس ہجری تک اپنا کام چلائے گا یعنی چودھو۱۴یں صدی میں سے پینتیس۳۵ برس برابر کام کرتا رہے گا۔ اب دیکھو اس پیشگوئی میں کس قدر تصریح سے مسیح موعود کا زمانہ چودھویں صدی قرار دی گئی۔ اب بتلاؤ کیا اس سے انکار کرنا ایمان داری ہے؟ منہ''
لیکن ہوا یہ کہ مرزا غلام احمد قادیانی 1326ھ میں فوت ہو گئے یعنی پیشگوئی کی مقرر کردہ میعاد سے پورے نو سال قبل وفات پا گئے ۔
اس طرح مرزا صاحب کا خود بیان کردہ نشان بھی پورا نہ ہو سکا اور ان کی صداقت کو ثابت نہ کر سکا ۔
سکین پیج ملاحظہ ہو۔

