• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

معیار نبوت نمبر12: انبیاء کرم معصوم ہوتے ہیں ۔

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
انبیاء کرم معصوم ہوتے ہیں

دنیا کا یہ قاعدہ ہے کہ کوئی بڑا شخص کسی کو اپنا نمائندہ بنا کر بھیجتا ہے تو وہ پہلے اس کا دیانت دار ہوتا ہے اور ہر لحاظ سے قابل اعتبار ہونا معلوم کرتا ہے پھر اسے اپنا نمائندہ بناتا ہے ۔ یہی قاعدہ اللہ جل شانہ کے ہاں بھی ہے اللہ تعالیٰ جب دنیا میں اپنا کوئی نمائندہ ( نبی یا رسول) بھجتا ہے تو اس میں چند خصوصیات پیدا فرما دیتے ہیں ۔
  1. وہ دیانت دار ہوتا ہے ۔
  2. وہ اللہ تعالیٰ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا ۔
  3. وہ ہر لحاظ سے لوگوں کے لیےاسوہ و نمونہ ہوتا ہے
  4. وہ گناہوں سے نفرت کرتا ہے ۔معمولی درجہ کا کوئی خلاف اولیٰ کام بھی ان سے سرزد نہیں ہوتا ۔ بالفاظ دیگر وہ ہر قسم کے گناہوں سے معصوم ہوتا ہے۔
  5. وہ عبادات اور نیک کاموں میں سب سےآگے بڑھنے والا ہوتاہے ۔
قارئین کرام ! حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کی مذکورہ خصوصیات قلم برداشتہ لکھی ہیں ورنہ حقیقت تو یہ ہے کہ ان حضرات کے خصائل حمیدہ بے شمار ہوتے ہیں ۔خلاصہ کلام یہ ہے کہ اس وقت انبیاء ورسل لازم وملزوم ہیں ، جو نبی ورسول ہے وہ معصوم ہے ۔جو معصوم نہیں وہ نبی ورسول بھی نہیں ۔اس تفصیل کے بعد مرزا قادیانی کا اعتراف ملاحظہ فرمائیں وہ لکھتا ہے :"لیکن افسوس کہ بطالوی صاحب نے یہ نہ سمجھاکہ نہ مجھے اور نہ کسی انسان کو انبیاء علیہم السلام کے معصوم ہونے کا دعویٰ ہے ۔"(روحانی خزائن جلد 7 ص47)
قارئیں کرام ! اب نتیجہ جو بے تکلف نکلتا ہے وہ یہ ہے کہ نبوت ومعصومیت لازم وملزوم ہیں،مرزا قادیانی اپنے معصوم ہونے سے چونکہ انکاری ہے اس لیے وہ نبی بھی نہیں ہے ، اگر وہ نبی ہوتا تو اپنے معصوم ہونے کا انکار نہ کرتا۔
 
مدیر کی آخری تدوین :

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
عن عبد الله بن عمرو قال كنت أكتب كل شىء أسمعه من رسول الله -صلى الله عليه وسلم- أريد حفظه فنهتنى قريش وقالوا أتكتب كل شىء تسمعه ورسول الله -صلى الله عليه وسلم- بشر يتكلم فى الغضب والرضا فأمسكت عن الكتاب فذكرت ذلك لرسول الله -صلى الله عليه وسلم- فأومأ بأصبعه إلى فيه فقال « اكتب فوالذى نفسى بيده ما يخرج منه إلا حق ».

[سنن ابی داؤد ج2ص514، مسند احمد ج2ص162 رقم الحدیث 6510]
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر و رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جو بات سنتا تھااس کو لکھ لیا کرتا تھا تاکہ اسے محفوظ کروں۔ قریش نے مجھے اس بات سے روکا اور کہنے لگے کہ آپ نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے سنی ہر بات لکھ لیتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ و سلم بھی تو انسان ہیں، خوشی اور غمی میں کلام کرتے ہیں۔ تو میں نے لکھنا چھوڑ دیا۔ میں نے یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بتائی تو آپ علیہ السلام نے اپنی انگلی کا اشارہ اپنے منہ کی طرف کرتے ہوئے فرمایا : تم لکھا کرو! قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اس منہ سے سوائے حق کے کچھ نہیں نکلتا۔

فائدہ: سب سے زیادہ گناہ عموماً زبان سے صادر ہوتے ہیں۔ تو جس ذات کی زبان ہی قبضہ خدا میں ہے تو اس شخصیت سے گناہ کا خیال کیونکر کیا جا سکتاہے؟

2-17-2020 7-42-51 PM.png
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
107 - حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قُلْتُ لِلزُّبَيْرِ: إِنِّي لاَ أَسْمَعُكَ تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا يُحَدِّثُ فُلاَنٌ وَفُلاَنٌ؟ قَالَ: أَمَا إِنِّي لَمْ أُفَارِقْهُ، وَلَكِنْ سَمِعْتُهُ يَقُولُ: «مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ»
[صحیح البخاری: رقم الحدیث 107]

ترجمہ: ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے، ان سے جامع بن شداد نے، وہ عامر بن عبداللہ بن زبیر سے اور وہ اپنے باپ عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے اپنے باپ یعنی زبیر سے عرض کیا کہ میں نے کبھی آپ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث نہیں سنیں۔ جیسا کہ فلاں، فلاں بیان کرتے ہیں، کہا میں کبھی آپ سے الگ تھلگ نہیں رہا لیکن میں نے آپ کو یہ بھی فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص مجھ پر جھوٹ باندھے گا وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔

فائدہ:جھوٹ بولنا گناہ ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم جب جھوٹ کی نسبت کو گناہ قرار دے رہے ہیں تو خود اس گناہ کے مرتکب کیسے ہو سکتے ہیں؟
 
آخری تدوین :

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
15567 - عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَوْ قَتَادَةَ أَوْ كِلَيْهِمَا - أَنَّ يَهُودِيًّا جَاءَ يَتَقَاضَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قَدْ قَضَيتُكَ» قَالَ الْيَهُودِيُّ: بَيِّنَتُكَ قَالَ: فَجَاءَ خُزَيْمَةُ الْأَنْصَارِيُّ، فَقَالَ: أَنَا أَشْهَدُ أَنَّهُ قَدْ قَضَاكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا يُدْرِيكَ؟» قَالَ: إِنِّي أُصَدِّقُكَ بِأَعْظَمَ مِنْ ذَلِكَ، أُصَدِّقُكَ بِخَبَرِ السَّمَاءِ، فَأَجَازَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، شَهَادَتَهُ بِشَهَادَةِ رَجُلَيْنِ
[مصنف عبد الرزاق: رقم الحدیث 15567]

2-18-2020 7-54-25 PM.png

فائدہ:اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم معصوم نہ ہوتے تو اتنے بڑے دعویٰ کی حضرت خزیمہ رضی اللہ عنہ کبھی بھی تصدیق نہ کرتے۔
 
آخری تدوین :

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صلى الله عليه وسلم : لاَ طَاعَةَ لِمَخْلُوقٍ فِي مَعْصِيَةِ الْخَالِقِ.
[مصنف ابن ابی شیبۃ: ج 11ص546]
ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مخلوق کی ایسی اطاعت جائز نہیں جس میں اللہ کی نافرمانی ہو۔

2-18-2020 8-03-16 PM.png
 
آخری تدوین :

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
7137 - حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ، وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ عَصَى اللَّهَ، وَمَنْ أَطَاعَ أَمِيرِي [ص:62] فَقَدْ أَطَاعَنِي، وَمَنْ عَصَى أَمِيرِي فَقَدْ عَصَانِي»
[صحیح بخاری ، رقم الحدیث 7137]
ترجمہ: ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، انہیں یونس نے، انہیں زہری نے، انہیں ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے خبر دی اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس نے میری اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی اور جس نے میرے (مقرر کئے ہوئے) امیر کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی اور جس نے میرے امیر کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی۔“


فائدہ: ان احادیث سےمعلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت مطلقہ ہر مسلما ن پر واجب ہے، اسی لئے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اطاعت ونافرمانی کو اللہ کی اطاعت ونافرمانی بتلایا اور مخلوق کی ایسی اطاعت سے روکا جس سے خالق کی نافرمانی ہوتی ہو۔یہ آپ علیہ السلام کے معصوم ہونے کی واضح دلیل ہے۔
 
آخری تدوین :

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
امام اعظم امام ابو حنیفہ (م150ھ) فرماتے ہیں:
الانبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام کلھم منزھون عن الصغائر والکبائر والکفر والقبائح.
[الفقہ الاکبر ص2،العقیدۃ الحنفیہ ص203]
ترجمہ: سارے انبیاء علیہم السلام صغیرہ ،کبیرہ گناہوں اور کفر اور بے ہودہ کاموں سے پاک ہیں۔
 
آخری تدوین :

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
قاضی عیاض مالکی رحمۃ اللہ علیہ (م544ھ) فرماتے ہیں:
اَلْاِجْمَاعُ عَلَی الْعِصْمَۃِ عَنِ الْکَبَائِرِ بِلاَ قَیْدٍ عَمَدًا وَسَھْوًا.
النبراس شرح شرح العقائد: ص283)
ترجمہ: انبیاء علیہم السلام کبیرہ گناہوں سے پاک ہوتے ہیں ، نہ عمداًکرتے ہیں نہ سہواً‘اسی پراجماع ہے۔
 
آخری تدوین :
Top