انبیاءکرام ؑ کی طرح کوئی عزت نہیں پا سکتا ۔
دنیاداروں کے نزدیک اگرچہ عزت وقدرومنزلت کا معیاردولت اورعہد ے ہیں لیکن حقیقت میں یہ معیار غلط ہے اور عزت کا دارومدار صرف اور صرف ایمان اور تقویٰ ہے ۔ اللہ جل شانہ نے اس حقیقت کو یوں بیان کیاہے ، یقولون لئن رجعنا ۔۔۔۔لاتعلمون (المنافقون 8)
ترجمہ: کہتے ہیں اگر ہم لوٹ کر مدینے پہنچے تو عزت والے ذلیل لوگوں کو وہاں سے نکال باہر کریں گے حالانکہ عزت اللہ کی اور اس کے رسول کی اور مومنوں کی لیکن منافق نہیں جانتے ۔
سورت النساء میں ارشاد باری تعالیٰ ہے الذین یتخذون الکفرین ۔۔۔۔جمیعا (النساء139)
ترجمہ : جومومنوں کو چھوڑ کا کافروں کو دوست بناتے ہیں یہ ان کے ہاں عزت حاصل کرنی چاہتے ہیں تو عزت سب خدا ہی کی ہے ۔
مرزا قادیانی کا دعویٰ ہے
الرک اللہ علی کلی شئی ، اللہ تعالیٰ نے ہر ایک چیز پر تجھے ترجیح دی ۔
(تذکرہ 372طبع چہارم )
انی فضلتک علی العالمین۔ میں نے تجھے تمام جہانوں پر فضیلت دی ہے ۔
(تذکرہ ص7طبع چہارم )
انا کفیناک المستھزئین، وہ لوگ جو تیرے پر ہنسی ٹھٹھاکرتے ہیں ان کے لیے کافی ہیں ۔
(تذکرہ ص 37طبع چہارم )
انبیاء ورسل سے ہر ایک کا نام اللہ تعالیٰ نے میرا رکھا ہے۔
(حقیقۃ الوحی روحانی خزائن جلد 22ص72حاشہ)
اپنےبلند بانگ دعوؤں کے باوجود دنیا کی نظر میں مرزا قادیانی کی عزت یہ تھی ۔
1۔اس کی زندگی میں اسے کذاب، مکار اور دجال کہا گیا ۔
2۔ اس کے روبرو اسے خود غرض ، عشرت پسند ، بدزبان کے لقب دئیے گئے ۔
(روحانی خزائن جلد 22ص591)
3۔ اسے مولانا کرم دین نے عدالتوں میں ذلیل و خوار کیا ۔
4۔اسے اس کے ماننے والوں پر کفر کے فتوے سب مسلمانوں نے متفقہ طور پر دئیے ۔
5۔اس پر مخالفین کا خوف مسلط رہا اور وہ باربار برطانوی حکومت کو اپنے وفادار ہونے کا یقین دلاتا رہا ۔
6۔ حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑی125اگست 1900ءکو بادشاہی مسجد لاہور میں تشریف لاۓ ، مرزا قادیانی مقابلہ کےلیے نہ آیا اور رسوا ہوا۔
7۔ مولانا محمد حسن ؒ فیضی اور دیگر اکابر نے مرزا کی علمی غلطیوں اور خیانتوں کی نشان دہی کر کے اس کی پردہ داری کی ۔
8۔ مولانا رشید احمد گنگوہی نے مرزا کے خلاف فتویٰ لکھ کر چھپوایا اور تمام ہندوستان میں پھیلایا جس پر مرزا نے چیں بجبیں ہوکر انہیں اندھا شیطان کا لقب دیا۔
9۔ علماۓ لدھیانہ نے سب سے پہلے مرزا قادیانی ک کفر کی نشاندہی کی۔
10۔ مولانا ثناءاللہ امر تسری کے مقابل مرزا نے دعا کی کہ یا اللہ جو جھوٹا ہے اسے زندہ کی زندگی میں موت دے دے ۔ مرزا قادیانی مولانا ثناءاللہ صاحب کی زندگی میں مر گیا اور اس طرح اس نے خود اپنے جھوٹے ہوتے کی تصدیق کردی ۔
یہ سب حقائق اس بات کے دلائل ہیں کہ مرزا قادیانی نے حضرات انبیاءکرام ؑ والی عزت نہیں پائی۔