• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ اور مسئلہ ختم نبوت اور قادیانی دجل

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ اور مسئلہ ختم نبوت اور قادیانی دجل

ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی کتاب " موضوعات کبیر " کے صفحہ 100 پر حدیث " لو عاش ابراہیم لکان نبیاََ " ( اگر ابراہیم بن محمد صلی اللہ علیہ وسلم زندہ رہتے تو نبی ہوتے ) کے متعلق قوت وضعف کے اعتبار سے بحث کرتے ہوۓ ذکر کیا ہے کہ " قلت ومع هذا لو عاش ابراہیم وصار نبیاََ وکذا لو صار عمر نبیاََ لکانا من اتباعه علیه اسلام کعیسیٰ وخضر والیاس علیھم اسلام ، فلا یناقض قوله اللہ تعالیٰ خاتم النبیین اذا المعنی انه لا یاتی نبی بعدہ ینسخ ملته ولم یکن من امته "
دوستوں جب مرزائی یہ حوالہ پیش کرتے ہیں تو اس میں سے " کعیسیٰ وخضر والیاس علیھم اسلام " کا ٹکڑا کاٹ دیتے ہیں ، کیونکہ یہ الفاظ ان کے عقیدہ کو جڑ سے کاٹ دیتے ہیں . ان الفاظ کا ترجمہ ہوگا .. " میں کہتا ہوں کہ اسکے باوجود ( یعنی اس سے پہلے جو انہوں نے اس روایت کے بارے میں محدثین کی آراء ذکر کی ہیں جس میں امام نووی نے اس روایت کو باطل کہا ہے اور ابن البر نے کہا ہے کہ میں نہیں جانتا یہ کیا ہے وغیرہ اسکے باوجود اگر اس روایت کو صحیح مان لیا جائے تو ) اسکا مطلب یہ ہے کہ اگر ابراہیم زندہ رہتے اور نبی ہو جاتے یا حضرت عمر نبی بن جاتے تو وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے تابع ہوتے حضرت عیسیٰ ، حضرت خضر اور حضرت الیاس کی طرح "
دوستوں غور کریں ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ "حضرت ابراہیم بن محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ اگر ( بالفرض ) نبی بھی بن جاتے تو وہ حضرت عیسیٰ ، حضرت خضر اور حضرت الیاس علیھم اسلام کی طرح اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تابعداروں میں سے ہوتے "
دوستوں ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ یہاں نہ صرف حضرت عیسیٰ بن مریم علیھا اسلام بلکہ حضرت خضر اور حضرت الیاس علیھم اسلام کا زندہ ہونا بھی فرما رہے ہیں ورنہ انکی اس بات کا کیا مطلب کہ حضرت ابراہیم و حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ بھی حضرت عیسیٰ ، حضرت خضر اور حضرت الیاس کیطرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے تابع ہوتے ؟؟؟
یہ الفاظ چونکا قادیانی عقیدے وفات عیسیٰ علیہ اسلام کا رد کرتے ہیں اسلئے جب وہ روایت پیش کرتے ہیں تو ان الفاظ کو مرزا کا تبرک سمجھ کر کھا جاتے ہیں .
اب میں ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ کے تین حوالے لکھتا ہوں جن سے قادیانیت کی عمارت زمین بوس ہو جائے گی ، اور ساتھہ ہی ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ کی اوپر مذکور تحریر کا مطلب بھی واضح ہو جائے گا .
اپنی کتاب " جمع الوسائل شرح شمائل صفحہ 33 باب 1 جلد 1 ) پر لکھتے ہیں " انه ختمھم ای جاء اخرھم فلا نبی بعدی ، ای لا یتنباََ احد بعدہ فلا ینافی نزول عیسیٰ علیہ اسلام متابعاََ شریعته مستمداََ من القران والسنة "

تحقیق اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انبیاء کو ختم کیا ہے ، اس طرح کے اپ سب سے آخر میں تشریف لائے ، پس اپ کے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا ، یعنی کسی اور کو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت نہیں دی جائے گی پس نزول عیسیٰ علیہ اسلام کے مخالف نہ ہوا جبکہ وہ اپ کے تابع شریعت ہوکر اور قران وسنت سے امداد حاصل کرنے والے ہو کر آئیں گے
یہاں ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ نے واضح کر دیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کو نبوت نہیں ملنی اور عیسیٰ علیہ اسلام تو پہلے ہی نبوت کے حامل ہیں البتہ نزول کے بعد اپنی شریعت کی بجائے شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کریں گے .
اپنی دوسری کتاب " مرقات شرح مشکوة شریف جلد 9 صفحہ 23 ) پر حدیث " لم یبق من النبوة الا المبشرات " کی شرح امام سیوطی رحمتہ اللہ علیہ سے نقل کرتے ہوۓ لکھتے ہیں " قال السیوطی ای الوحی منقطع بموتی ولا یبقی ما یعلم منه ما سیکون الا الرؤیا "

سیوطی نے کہا ہے کہ حدیث کا مطلب یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میری موت ( وفات ) کے ساتھہ ہی وحی خداوندی منقطع ہو جائے گی اور آئندہ چیزیں معلوم کرنے کے لئے رؤیا صالحہ کے بغیر کوئی صورت باقی نہیں رہے گی .
دوستوں یاد رکھیں مرزائی امت کے نزدیک امام جلال الدین سیوطی رحمتہ اللہ علیہ نویں صدی کے مجدد ہیں اور خود ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ انکے نزدیک دسویں صدی کے مجدد ہیں ( انکی کتاب عسل مصفی ملاخط ہو صفحہ 164 تا 165 ) یہ دو مجدد ملکر ایک مسئلہ واضح کر رہے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد وحی نبوت بند ہے .
آخر میں امام ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ کی دو ٹوک بات اور انکا فتویٰ بھی پڑھ لیں ، اپنی کتاب " شرح فقہ اکبر صفحہ 202 " میں لکھتے ہیں " دَعْویٰ النُّبُوَّةِ بَعْدَ نَبِینَا صلی اللّٰہ علیہ وسلم کُفْرٌ بِالاِجْمَاعِ. "

ہمارے نبی صلى الله عليه وسلم کے بعد نبوت کا دعویٰ کرنا بالاجماع کفر ہے .

لیکن مرزائیوں قادیانیوں ..... شرم تمیں مگر نہیں آتی
 

عتیق اللہ

رکن ختم نبوت فورم
اپنی کتاب " شرح فقہ اکبر صفحہ 451 " میں لکھتے ہیں " دَعْویٰ النُّبُوَّةِ بَعْدَ نَبِینَا صلی اللّٰہ علیہ وسلم کُفْرٌ بِالاِجْمَاعِ. "
ہمارے نبی صلى الله عليه وسلم کے بعد نبوت کا دعویٰ کرنا بالاجماع کفر ہے .
 
Top