ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ پر حیات عیسی علیہ السلام کے متعلق جھوٹا الزام اور اس کا جواب
قادیانی مربی کی پوسٹ :
مجاہدین ختم نبوت ﷺ کی جانب سے منہ توڑ جواب:
ہماری جانب سے دیئے گئے جواب کو ہم یہاں یونیکوڈ میں بھی تحریر کر دیتے ہیں:
حضرت ملا علی قاریؒ کا حیاتِ عیسی علیہ السلام کے متعلق عقیدہ
عظمت شان
قادیانیوں کے نزدیک ملا علی قاریؒ دسویں صدی ہجری میں مجدد کی حیثیت رکھتے تھے۔
(عسل مصفی ج۱ ص۱۶۵)
اقوال ملا علی قاریؒ دربارہ حیات عیسیٰ علیہ السلام
۱… ’’ انہ یذوب کالملح فی الماء عند نزول عیسیٰ من السمائ ‘‘
(شرح فقہ اکبر ص۱۳۶)
’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام جب آسمان سے نازل ہوں گے تو اس وقت (ان کو دیکھ کر) دجال اس طرح پگھلے گا جس طرح پانی میں نمک پگھلتا ہے۔‘‘
۲… ’’ ان عیسیٰ نبی قبلہ وینزل بعدہ ویحکم بشریعتہ ‘‘
(شرح شفاء استنبول ج۲ ص۵۱۹)
’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام آنحضرتﷺ سے پہلے کے نبی ہیں اور آپ کے بعد نازل ہوں گے اور شریعت محمدی پر عمل کریں گے۔‘‘
۳… ’’ نزول عیسیٰ من السمائ ‘‘
(شرح فقہ اکبر ص۱۳۶)
’’پس نازل ہوں گے حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے۔‘‘
۴… ’’ ان عیسیٰ یدفن بجنب نبیناﷺ بینہ وبین الشیخین ‘‘
(جمع الوسائل مصری ص۵۶۳)
’’بالتحقیق حضرت عیسیٰ علیہ السلام آنحضرتﷺ کے پہلو میں آپ کے اور ابوبکرؓ وعمرؓ کے درمیان دفن ہوں گے۔‘‘
احادیث مبارکہ سے ثبوت حیات عیسی علیہ السلام
پہلی حدیث مبارکہ:
حدیث … ’’ عن ابی ہریرۃؓ قال قال رسولﷺ کیف انتم اذا نزل فیکم ابن مریم من السماء وامامکم منکم ‘‘
(کتاب الاسماء والصفات للبیہقی ص:۳۰۱)
ترجمہ: ’’حضرت ابو ہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ تمہاری خوشی کا اس وقت کیا حال ہوگا۔ جبکہ عیسیٰ بن مریم علیہما السلام تم میں آسمان سے نازل ہوں گے اور تمہار امام تم میں سے ہوگا۔‘‘
(یعنی امام مہدی تمہارے امام ہوں گے اور حضرت عیسیٰ باوجود نبی و رسول ہونے کے امام مہدی کی اقتداء کریں گے)‘‘
تنبیہ۱… اس حدیث میں لفظ من السماء کی صراحت ہے۔
تنبیہ۲… اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت مہدی علیہ الرضوان الگ الگ شخصیتیں ہیں۔
دوسری حدیث مبارکہ:
حدیث … ’’عن الحسن (مرسلاً) قال قال رسول اﷲﷺ للیھود ان عیسیٰ لم یمت وانہ راجع الیکم قبل یوم القیمٰۃ‘‘
(اخرجہ ابن کثیر فی تفسیر آل عمران ج ۱ ص ۳۶۶)
ترجمہ:
’’امام حسن بصریؒ سے مرسلا ً روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے یہود سے فرمایا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ابھی تک نہیں مرے۔ زندہ ہیں اور وہی دن قیامت سے قبل واپس تشریف لائیں گے۔‘‘
تیسری حدیث مبارکہ:
حدیث … ’’عن عبداﷲ بن عمرو قال قال رسول اﷲﷺ ینزل عیسیٰ بن مریم الی الارض فیتزوج ویولدلہ ویمکث خمسا واربعین سنۃ ثم یموت فیدفن معی فی قبری فاقوم انا وعیسیٰ بن مریم فی قبر واحد بین ابی بکر و عمر‘‘
(رواہ ابن الجوزی فی کتاب الوفا، کتاب الاذاحہ ص۱۷۷، مشکوٰۃ ص۴۸۰، باب نزول عیسیٰ ابن مریم)
ترجمہ: ’’عبداﷲ بن عمروؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے ارشاد فرمایا کہ زمانہ آئندہ میں عیسیٰ علیہ السلام زمین پر اتریں گے۔ (اس سے صاف ظاہر ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اس سے پیشتر زمین پر نہ تھے بلکہ زمین کے بالمقابل آسمان پر تھے) اور میرے قریب مدفون ہوں گے۔ قیامت کے دن میں مسیح بن مریم کے ساتھ اور ابوبکرؓ و عمرؓ کے درمیان قبر سے اٹھوں گا۔‘‘
آخری تدوین
: