منکرین ِ ختمِ نبوت کے اعمال بیکار ہیں
حاصل یہ کہ اسلام کی بنیاد جن پانچ چیزوں پر ہے وہ ساری کی ساری ختم نبوت کی محکم دلیل ہیں۔ مرزائی ان ارکان سے دستبردار ہوجائیں اور اگر ان سے دستبردار نہیں ہوتے تو بھی ان ارکان سے ان کو آخرت میں کچھ حاصل نہ ہوگا۔ وہ اس کا مصداق ہوں گے { اَلَّذِیْنَ ضَلَّ سَعْیُہُمْ فِی الْـحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَھُمْ یُحْسِبُوْنَ أَنَّہُمْ یُحْسِنُوْنَ صُنْعًا } (الکہف آیت نمبر۱۰۴) (وہ لوگ جن کی کوشش دنیا کی زندگی میں ضائع ہوگئی اور وہ گمان کرتے ہیں کہ وہ اچھا کام کررہے ہیں) دوسری جگہ فرمایا{ کَذٰلِکَ یُرِیْہُمُ اللّٰہُ أَعْمَالَہُمْ حَسَرَاتٍ عَلَیْہِمْ وَمَا ھُمْ بِخَارِجِیْنَ مِنَ النَّارِ } (البقرۃآیت نمبر۱۶۷)(اسی طرح اللہ تعالیٰ ان کو ان کے اعمال حسرت بنا کر دکھائے گا اور وہ لوگ آگ سے نکلنے والے نہیں ہیں)
حضرت نانوتویؒ کے کلام سے استہشاد کے بعد ہم کہہ سکتے ہیں اب آئندہ جتنے دلائل آئیں گے یوں سمجھئے کہ وہ حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے منشا کے مطابق ہیں اورحضرت رحمہ اللہ تعالیٰ کی تائید ان کو حاصل ہے۔ اللہ تعالیٰ دنیا آخرت میں ہمیں اپنے مقبول ومقرب بندوں کا ساتھ نصیب فرمائے آمین۔اس کے بعد اگلے صفحے سے حسب ِ وعدہ وہ تقریر دی جاتی ہے جس کا موضوع ہے سیرۃ النبی ﷺ سے ختم ِ نبوت کے دلائل۔