• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مَنْ مَاتَ بِغَيْرِ إِمَامٍ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر

رقم الحديث: 16531
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَنْ مَاتَ بِغَيْرِ إِمَامٍ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً " .

(الكتب » مسند أحمد بن حنبل » مُسْنَدُ الْعَشَرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ ... » مُسْنَدُ الشَّامِيِّينَ » حَدِيثُ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ)

فلا يلزم المسلم بيعة إلا إذا اجتمع الناس على إمام يمكنه القيام بمقصود الولاية الشرعية، وقد سئل الإمام أحمد عن حديث النبي صلى الله عليه وسلم: من مات وليس له إمام مات ميتة جاهلية. ما معناه؟ فقال: تدري ما الإمام؟ الإمام الذي يجمع المسلمون عليه كلهم، يقول هذا إمام. اهـ. من كتاب السنة للخلال.
وقال شيخ الإسلام ابن تيمية في (منهاج السنة): الإمامة عند أهل السنة تثبت بموافقة أهل الشوكة عليها، ولا يصير الرجل إماما حتى يوافقه أهل الشوكة عليها، الذين يحصل بطاعتهم له مقصود الإمامة، فإن المقصود من الإمامة إنما يحصل بالقدرة والسلطان، فإذا بويع بيعة حصلت بها القدرة والسلطان صار إماما. ولهذا قال أئمة السلف: من صار له قدرة وسلطان يفعل بهما مقصود الولاية، فهو من أولي الأمر الذين أمر الله بطاعتهم ما لم يأمروا بمعصية الله، فالإمامة ملك وسلطان، والملك لا يصير ملكا بموافقة واحد ولا اثنين ولا أربعة، إلا أن تكون موافقة هؤلاء تقتضي موافقة غيرهم بحيث يصير ملكا بذلك ... ولهذا قال أحمد في رسالة عبدوس بن مالك العطار: " أصول السنة عندنا التمسك بما كان عليه أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم - إلى أن قال: ـ ومن ولي الخلافة فأجمع عليه الناس ورضوا به، ومن غلبهم بالسيف حتى صار خليفة وسمي أمير المؤمنين، فدفع الصدقات إليه جائز برا كان أو فاجرا.


وجاء في (فتاوى اللجنة الدائمة): ومعنى الحديث أنه لا يجوز الخروج على الحاكم (ولي الأمر) إلا أن يرى منه كفرا بواحا، كما جاء ذلك في الحديث الصحيح، كما أنه يجب على الأمة أن يؤمروا عليهم أميرا يرعى مصالحهم ويحفظ حقوقهم.اهـ.
وقد سبق لنا بيان معنى الحديث والمراد ببيعة الإمام في الفتوى رقم: 6927. ولمزيد الفائدة يمكن الاطلاع على الفتوى رقم: 129040.
ثم إن هذا الحديث لا يعني أن الزمان لا يمكن أن يشغر عن إمام، وإلا فقد جاء في حديث حذيفة المشهور في الفتن، في آخره قول النبي صلى الله عليه وسلم: تلزم جماعة المسلمين وإمامهم. فقال حذيفة فإن لم يكن لهم جماعة ولا إمام؟ قال صلى الله عليه وسلم: فاعتزل تلك الفرق كلها، ولو أن تعض بأصل شجرة، حتى يدركك الموت وأنت على ذلك. رواه البخاري ومسلم.

وقد بوب عليه البخاري في صحيحه باب: كيف الأمر إذا لم تكن جماعة". وبوب عليه الداني في (السنن الواردة في الفتن) بَاب: "كَيْفَ الْأَمْرُ إِذَا لَمْ تَكُنْ جَمَاعَةٌ وَلَا إِمَامٌ".

وقال الطبري: في الحديث أنه متى لم يكن للناس إمام فافترق الناس أحزابا فلا يتبع أحدا في الفرقة، ويعتزل الجميع إن استطاع ذلك خشية من الوقوع في الشر اهـ. من فتح الباري لابن حجر.
والله أعلم.



 

لو فار آل

رکن ختم نبوت فورم
بھائی اس حدیث کا ترجمہ تو کر دیں اور آپ اس حدیث سے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟
 

غلام نبی قادری نوری سنی

رکن ختم نبوت فورم

غلام نبی قادری نوری سنی

رکن ختم نبوت فورم
اگر یہی حال رہا احمدیوں کا تو وہ دن دور نہیں جب ہم دوربین سےدنیا کے نقشے پر سے چناب نگر اور قادیان کا نقشہ ڈھونڈیں گے:00
 

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
امام احمد بن حنبل اس روایت کا مطلب بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں

وقد سئل الإمام أحمد عن حديث النبي صلى الله عليه وسلم: من مات وليس له إمام مات ميتة جاهلية. ما معناه؟ فقال: تدري ما الإمام؟ الإمام الذي يجمع المسلمون عليه كلهم، يقول هذا إمام. اهـ. من كتاب السنة للخلال .

یہ بھی یاد رہے کہ
اصطلاح شرع میں” امام“ سے مسلمانوں کا خلیفہ اور ان کا حاکم مراد ہوتا ہے ۔
لفظ ”امام ، خلیفہ اور امیر الموٴمنین “میں ترادف
لغوی معنی کے اعتبار سے اگر چہ یہ تینوں لفظ الگ الگ اور خاص معنی رکھتے ہیں، لیکن اطلاق اور دلالت کے اعتبار سے ان میں ترادف پایا جاتا ہے،خلافت اور امامت کے بارے میں وارد احادیث اور آثا ر کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور صلی الله علیہ وسلم اور حضرات صحابہ  و تابعین نے لفظ ”خلیفہ “ اور ”امام“ میں کوئی فرق نہیں کیا ،جب کہ حضرت عمر فاروق  کے خلیفہ بننے کے بعد ان کے لیے ”امیر الموٴمنین “ کا لفظ اختیار کیا گیا، علمائے امت نے اسی وجہ سے ان کو کلماتِ مترادفہ میں شمار کر کے بعض کے بعض پر اطلاق کو جائز کہا ہے چناں چہ علامہ نووی  فرماتے ہیں :” یجوز أن یقال للامام: الخلیفة، والامام، وأمیر الموٴمنین “․ (روضة الطالبین لیحییٰ بن شرف الدین النووی: 10/49، المکتب الاسلامی)یعنی امام کو ”خلیفہ “ ”امام “اور ”امیر الموٴمنین “ کہنا جائز ہے۔

علامہ ابنِ خلدون مقدمہ میں ر قم طراز ہیں کہ ہم نے اس مقام یعنی خلافت و امامت کی حقیقت کو بیان کیا کہ یہ صاحبِ شریعت کی دین کی حفاظت اور سیاستِ دنیوی میں نیابت کو کہتے ہیں ، اسے ”خلافت “ اور ”امامت “ کہا جاتا ہے ،اس کے انجام دینے والے کو ”خلیفہ “ اور ”امام“ کہا جاتا ہے۔ (مقدمة ابنِ خلدون،ص 190)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
بھائی اس حدیث کا ترجمہ تو کر دیں اور آپ اس حدیث سے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟
کافی تعجب ہوا آپ کی یہ بات پڑھ کر ۔۔۔۔ کیا آپ عربی سے نالاں ہیں؟؟؟ اور کیا جماعت قادیانیہ ایسے مربیان اپنے مرزواڑوں سے پیدا کرتی ہے؟؟
 
Top