شفیق احمد
رکن ختم نبوت فورم
جھوٹے نبیوں نے نبوت کا دعویٰ کیوں کیا ؟؟؟ ( آرٹیکل نمبر1)
ہرمسلمان کے خون میں شامل ہے کہ نبی کریم ﷺ کے بعد نبوت کا دعویدار جھوٹا ہے، لیکن پھربھی سینکڑوں لوگوں نے جھوٹی نبوت کا دعویٰ کیا، اس کی تین وجوہات ہیں.کسی نے دولت کی خاطر،کسی نے شُہرت کی خاطر اور کسی نے دماغی خلل کے سبب جھوٹی نبوت کا دعویٰ کیا، لیکن کچھ ایسے بھی تھے جن میں ان تین وجوہات میں سے دو یا تینوں پائی جاتی تھی، اور ان لوگوں نے عوام کی کثیر تعداد کو گمراہ کیا .قادیانیوں / مرزائیوں کے جھوٹے نبی مرزا قادیانی میں بھی یہ تینوں وجوہات پائی جاتی تھی۔
مرزا قادیانی نے جھوٹی شُہرت کے لیےاور لوگوں سے رقم ہتھیانے کے لیے پچاس کتابیں لکھنے کا اعلان کیا اور اس کی تشہیر بھی خوب کی اور یہ ڈرامہ رچایا کہ ان کتابوں میں اسلام کی سچائی کے تین سو ایسے نشان ہوں گے جن کا کوئی بھی غیر مسلم جواب نہیں دے سکے گا۔مرزا قادیانی نے لوگوں سے ان کتب کے ایڈوانس پیسے بھی وصول کر لیے لیکن اس نے صرف چار کتابیں لکھی اور وہ بھی چوں چوں کا مربہ۔۔۔۔۔مرزا قادیانی کا بیٹا مرزا بشیرلکھتا ہے کہ آپ نے تین سو دلیلوں میں سے ایک ہی دلیل لکھی اور وہ بھی نامکمل (سیرت مہدی 1 صفحہ 100) مرزا قادیانی کے ایک دوست محمد حسین بٹالوی نے مرزا کو لکھا کہ تم نے لوگوں کے 10000ہزار سے زیادہ پیسے خورد برد کیے ہیں، موجودہ زمانے میں یہ رقم تقریبا 10 لاکھ سے زیادہ بنتی ہے۔ مرزا قادیانی نے اپنے مریدوں سے خوب چندہ بھی وصول کیا جس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے ، قادیانیوں کا موجودہ خلیفہ جو مرزا کا پڑپوتا ہے اس وقت اربوں پتی ہے اوراس کی لندن میں ایک فیملی جاگیر ہے جس کا نام اسلام آباد ہے۔
مرزا قادیانی کے دعوی نبوت کی تیسری وجہ اس کا ذہنی مرض مراق(مالیخولیا) تھا۔ مراق دیوانگی کی ایک قسم ہے ۔ علم طب میں یہ بات مشہور و معروف ہے کہ بعض مراق کے مریض خود کو اللہ اور نبی بھی خیال کرتے ہیں۔ چناچہ حکیم اعظم خان اپنی کتاب اکسیر اعظم میں لکھتے ہیں کہ"" اگر مراق کا مریض ذی علم ہو تو وہ پیغمبری کا اور کرامت کا دعوی کرتا ہے اور لوگوں کو اپنی پیغمبری کی دعوت دیتا ہے""۔ تو معلوم ہوا کہ وہ شخص انتہائی جاہل اور بدبخت ہے جو نبی کریم ﷺ کے بعد پیدا ہونے والے کسی بھی شخص کے دعوی نبوت کو تسلیم کرے۔
ہرمسلمان کے خون میں شامل ہے کہ نبی کریم ﷺ کے بعد نبوت کا دعویدار جھوٹا ہے، لیکن پھربھی سینکڑوں لوگوں نے جھوٹی نبوت کا دعویٰ کیا، اس کی تین وجوہات ہیں.کسی نے دولت کی خاطر،کسی نے شُہرت کی خاطر اور کسی نے دماغی خلل کے سبب جھوٹی نبوت کا دعویٰ کیا، لیکن کچھ ایسے بھی تھے جن میں ان تین وجوہات میں سے دو یا تینوں پائی جاتی تھی، اور ان لوگوں نے عوام کی کثیر تعداد کو گمراہ کیا .قادیانیوں / مرزائیوں کے جھوٹے نبی مرزا قادیانی میں بھی یہ تینوں وجوہات پائی جاتی تھی۔
مرزا قادیانی نے جھوٹی شُہرت کے لیےاور لوگوں سے رقم ہتھیانے کے لیے پچاس کتابیں لکھنے کا اعلان کیا اور اس کی تشہیر بھی خوب کی اور یہ ڈرامہ رچایا کہ ان کتابوں میں اسلام کی سچائی کے تین سو ایسے نشان ہوں گے جن کا کوئی بھی غیر مسلم جواب نہیں دے سکے گا۔مرزا قادیانی نے لوگوں سے ان کتب کے ایڈوانس پیسے بھی وصول کر لیے لیکن اس نے صرف چار کتابیں لکھی اور وہ بھی چوں چوں کا مربہ۔۔۔۔۔مرزا قادیانی کا بیٹا مرزا بشیرلکھتا ہے کہ آپ نے تین سو دلیلوں میں سے ایک ہی دلیل لکھی اور وہ بھی نامکمل (سیرت مہدی 1 صفحہ 100) مرزا قادیانی کے ایک دوست محمد حسین بٹالوی نے مرزا کو لکھا کہ تم نے لوگوں کے 10000ہزار سے زیادہ پیسے خورد برد کیے ہیں، موجودہ زمانے میں یہ رقم تقریبا 10 لاکھ سے زیادہ بنتی ہے۔ مرزا قادیانی نے اپنے مریدوں سے خوب چندہ بھی وصول کیا جس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے ، قادیانیوں کا موجودہ خلیفہ جو مرزا کا پڑپوتا ہے اس وقت اربوں پتی ہے اوراس کی لندن میں ایک فیملی جاگیر ہے جس کا نام اسلام آباد ہے۔
مرزا قادیانی کے دعوی نبوت کی تیسری وجہ اس کا ذہنی مرض مراق(مالیخولیا) تھا۔ مراق دیوانگی کی ایک قسم ہے ۔ علم طب میں یہ بات مشہور و معروف ہے کہ بعض مراق کے مریض خود کو اللہ اور نبی بھی خیال کرتے ہیں۔ چناچہ حکیم اعظم خان اپنی کتاب اکسیر اعظم میں لکھتے ہیں کہ"" اگر مراق کا مریض ذی علم ہو تو وہ پیغمبری کا اور کرامت کا دعوی کرتا ہے اور لوگوں کو اپنی پیغمبری کی دعوت دیتا ہے""۔ تو معلوم ہوا کہ وہ شخص انتہائی جاہل اور بدبخت ہے جو نبی کریم ﷺ کے بعد پیدا ہونے والے کسی بھی شخص کے دعوی نبوت کو تسلیم کرے۔
آخری تدوین
: