• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

میعارنبوت بمبر33: انبیا ءکرام بہادر ہوتے ہیں`

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
ا
انبیا ءکرام بہادر ہوتے ہیں

حضرات انبیاءکرام ؑ بہادر اور مضبوط اعصاب کے مالک ہوتے ہیں ۔ وہ مخلوق کی بجا ۓ خالق سے ڈرتے ہیں ، اسباب کی جگہ مسبب الاسباب پر نظر رکھتے ہیں ۔ فرعون کے دربار میں حضرت موسیٰ ؑ اور ہارون ؑ ، نمرود کے دربار میں حضرت ابراہیم ؑ کی حق گوئی قریش مکہ کے سامنے نبی کریم ﷺ کی دعوت حق و اعلان توحید اس کی واضح مثالیں ہیں۔
خود مرزاقادیانی اعتراف کرتا ہے"ہم خداکے مرسلین اور مامورین کبھی بزدل نہیں ہوا کرتے بلکہ سچے مومن بھی بزدل نہیں ہوتے ، بزدلی ایمان کی کمزوری کی نشانی ہے
(ملفوظات جلد چہارم ص286طبع جدید)
اس کا دعویٰ یہ ہے کہ اور ہم ایسے نہیں ہیں کہ کوئی موت ہمیں خدا کی راہ سے ہٹا دے اور اگرچے خداکی راہ میں ہم مجروح ہوجائیں یا ذبح کیے جائیں،
(ضمیمہ براہین احمدیہ پنجم روحانی خزائن جلد21ص321)ا
مرزا قادیانی کی بزدلی کی چند مثالیں

پہلی مثال :
خاکسار عرض کرتا ہےکہ جب1905
ءکا زلزلہ آیاتو میں بچہ تھا اور نواب محمد علی خان صاحب کے شہرومکان کے ساتھ ملحق حضرت صاحب کے مکان کا جو حصہ ہے ، اس میں ہم دوسرے بچوں کے ساتھ چارئیوں پر لیٹے ہوۓ سورہے تھے جب زلزلہ آیا تو ہم سب ڈر کر بے تحاشا اٹھے اور ہم کو کچھ خبر نہیں تھی کہ یہ کیا ہورہا ہے ۔ صحن میں آۓ تو اوپر سے کنکر روڑے برس رہے تھے ہم بھاگتے ہوۓ مکان کی طرف آۓ وہاں حضرت مسیح موعود اور والدہ صاحبہ کمرے سے نکل رہے تھے ہم جاتے ہیں حضرت مسیح موعود کو پکڑ لیا اور اپ سے لپٹ گئے ۔ آپ اس وقت گھبراۓ ہوۓ تھے اور بڑے صحن کی طرف جاتا چاہتے تھے مگر چاروں طرف بچے چمٹے ہوۓ تھے اور والدہ صاحبہ بھی ۔
(سیرت المھدی او ل ص24روایت32)
مرزا قادیانی اعتراف کرتا ہے کہ
" اور جس آنے والے زلزلہ سے میں نے دوسروں کو ڈرایا ، ان سےپہلے میں آپ سے ڈرا اور اب تک قریبا ایک ماہ سے میرے خیمے باغ میں لگے ہوۓ ہیں میں واپس قادیان نہیں گیا۔

(مجموعہ اشتہارات جلد دوم ص649)
دوسری مثال:
مرزا قادیانی نے 24فروری 1899ء کو مسٹر جے ، ایم ڈوئی ڈپٹی کمشنر گورداسپور کی عدالت میں مولانا محمد حسین بٹالوی کے ساتھ ایک معاہدہ پر دستخط کراۓ گئے جس کا مضمون یہ تھا " آئندہ کو ئی فریق اپنے کسی مخالف کی نسبت موت وغیرہ دل آزادمضمون کو پیش گوئی نہ کرے ، کوئی کسی کوکافر اور دجال اور دجالاور مفتری اور کذاب نہ کہے ، کوئی کسی کو مباہلہ کے لیے نہ بلاوۓ۔
( مجموعہ اشتہارات جلد دوم ص299طبع جدید)
اور ہم تو ایک عرصہ گزر گیا کہ اپنے طور پر یہ عہد شائع بھی کرچکے کہ آئندہ کسی مخالف کے حق میں موت وغیرہ کی پیش گوئی نہیں کریں گے ۔ ( مجموعہ اشتہارات جلد دوم ص300طبع جدید)
قارئین کرام ! آپ مرزا قادیانی کی بزدلی دیکھیں اور تقابل کے طور پر نبی کریم ﷺ کا اعلان حق بھی ملاحظہ فرمائیں " کہہ دو اے کافرو میں تمھارے معبودوں کو عبادت نہیں کرتا اور نہ تم میرے معبود کی عبادت کرتے ہو۔ (ترجمہ سورۃ الکافرون)

تیسری مثال :
مرزا بشیر احمد ایم اے لکھتا ہے کہ مرزا قادیانی پر الہام ہوا کہ حکومت برطانیہ کا استحکام سات سال رہے گا اس کے بعد وہ زوال کا شکار ہوجاۓ گی ۔
(سیرت المھدی جلد اول ص68روایت96طبع جدید)
مولانا بٹالوی نے جب الہام کو اپنے رسالہ میں چھاپ دیا تو مرزا قادیانی حکومت برطانیہ کے زیر عتاب آنے سے ڈرا اور اپنی کتاب کشف الغطاء میں اس الہام کا انکار کردیا اور لکھا "دوسرامرا جو اسی رسالہ میں محمد حسین نےلکھا ہے وہ یہ ہے کہ گویا میں نے کوئی الہام اس مضمون کا شائع کیا ہے کہ گورنمنٹ عالیہ کی آٹھ سال کے عرصہ میں تباہ ہوجاۓ گی میں اس بہتان کا جواب بجز اس کے کیا لکھوں کہ خدا جھوٹے کو تباہ کرے میں نے ایسا الہام ہر گز شائع نہیں کیا ۔۔۔۔اس شخص اور اس کے ہم خیال لوگوں کی میرے ساتھ کچھ آمدورفت اور ملاقات نہیں کہ میں نے ان کو زبانی کہا ہو۔

(کشف الغطا مندرجہ روحانی خزائن جلد 4ص216)اب قادیانی بتائیں کہ باپ سچا ہے کہ بیٹا؟

چوتھی مثال :
مرزا قادیانی نے پیر مہر علی شاہ مرحوم کے مقابل کےلیے لاہور آنے لاہور سے انکار کردیا اور لکھا کہ پشاور کے جاہل پٹھان انکے ساتھ ہیں ۔لاہور ی لاہور کے گلی کوچوں میں مجھے گالیاں دیتے پھر رہے ہیں نیز مولوی مرے واجب القتل ہونے کی تقریریں کر رہے اس لیے میں لاہور نہیں گیا ۔
(مجموعہ اشتہارات جلد دوم ص461طبع جدید)
پانچویں مثال :

مرزا قادیانی نے مال دار ہونے کے باوجود حج نہ کیا اور لوگوں کے اعتراض کرنے پر کہا کہ اپنی جان کا خطرہ ہے ، اس سلسلہ میں لکھا۔
"تمام مسلمان علماء اول ایک اقرار نامہ لکھ دیں کہ اگر ہم حج کر آؤیں تو وہ سب کے سب ہمارے ہاتھ پر توبہ کر کے ہماری جماعت میں داخل ہوجائیں گے اور ہمارے مرید ہوجائیں گے اگر وہ ایسا لکھ دیں اور اقرار حلفی کریں تو ہم حج کر آتے ہیں ۔
(ملفوظات جلد 5ص249طبع جدید)



 
آخری تدوین :
Top