کفر کی راہ پہ چلتا ہوں
پل پل رنگ بدلتا ہوں
ہر اک جنس میں ڈھلتا ہوں
شکل پہ دیکھو ہے پھٹکار
میں ہوں مرزا چور چکار
ہے زندہ باد اسلام مگر
میرا کعبہ جھوٹ و کفر
دیکھ مجھے شرمائے بشر
جن کی جائے نفرت عار
میں ہوں مرزا چور چکار
خلیفہ بھی مسٹنڈہ ہے
دین اس کا چندہ ہے
رجولیت میرا دھندہ ہے
نبوت میرا کاروبار
میں ہوں مرزا چور چکار
بھگتو میری ذلت کو
شرم و حیا کی قلت کو
پوجو میری ملت کو
یہودی میرے رشتے دار
میں ہوں مرزا چور چکار
ہر میدان سے بھاگا ہوں
جوتوں کا دلدادہ ہوں
باطل کا شہزادہ ہوں
دوزخ کا میں حصے دار
میں ہوں مرزا چور چکار
پناہ گزین دجالوں کا
مسیحا منہ کے کالوں کا
یار صلیبی ضالوں کا
شیطانوں کا سپہ سالار
میں ہوں مرزا چور چکار
میں ہوں مرزا چور چکار
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
از ضیاء رسول
پل پل رنگ بدلتا ہوں
ہر اک جنس میں ڈھلتا ہوں
شکل پہ دیکھو ہے پھٹکار
میں ہوں مرزا چور چکار
ہے زندہ باد اسلام مگر
میرا کعبہ جھوٹ و کفر
دیکھ مجھے شرمائے بشر
جن کی جائے نفرت عار
میں ہوں مرزا چور چکار
خلیفہ بھی مسٹنڈہ ہے
دین اس کا چندہ ہے
رجولیت میرا دھندہ ہے
نبوت میرا کاروبار
میں ہوں مرزا چور چکار
بھگتو میری ذلت کو
شرم و حیا کی قلت کو
پوجو میری ملت کو
یہودی میرے رشتے دار
میں ہوں مرزا چور چکار
ہر میدان سے بھاگا ہوں
جوتوں کا دلدادہ ہوں
باطل کا شہزادہ ہوں
دوزخ کا میں حصے دار
میں ہوں مرزا چور چکار
پناہ گزین دجالوں کا
مسیحا منہ کے کالوں کا
یار صلیبی ضالوں کا
شیطانوں کا سپہ سالار
میں ہوں مرزا چور چکار
میں ہوں مرزا چور چکار
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
از ضیاء رسول
مدیر کی آخری تدوین
: